سیاسی تناؤ کم اور بانی چیئرمین کی رہائی ہونی چاہیے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہےکہ اب سیاسی تناؤ میں کمی ہونی چاہیے، بہتر ہے کہ بانی چیئرمین کی رہائی ہو۔
جیو نیوز سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم نےاتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کیا، اسمبلی میں جو قرارداد پیش کی گئی اس کو ہم نے سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد کے بعد ہم نے کسی قسم کا کوئی احتجاج بھی نہیں کیا، وزیراعظم کی تقریر میں پوری قوم اور ہم نے بھی اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اگر دشمنوں اور غیروں کے ساتھ صلح ہوسکتی ہے تو اپنوں کے ساتھ بھی ہونی چاہیے، اب قوم کی بھی آواز ہے کسی صورت اختلافات نہ ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ والدین کو اگر آپ جیل میں رکھو تو بچے کب تک آپ کا ساتھ دیں گے، ایسے میں بچے کب تک آپ کے ساتھ فنکشن منائیں گے اور کیوں منائیں؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ بہتر ہے کہ اس اتحاد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بانی چیئرمین کی رہائی ہو، پارٹی رہنماؤں کو جیل میں موجود قیادت سے ملاقات کی اجازت ہو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر کے ساتھ
پڑھیں:
میری سزائیں اور فیصلے پہلے سے لکھے ہوئے ہیں ،عمران خان
بار بار ہمارے کیس ملتوی کیے جاتے ہیں، اسکرپٹ یہ ہے توشہ خانہ میں سزا ہوگی پھر القادر میں ضمانت دیں گے،پہلے دن سے کہا جا رہا ہے آپ ملک چھوڑ کر چلے جائیں، سارے مقدمات کا سامنا کروں گا، بانی پی ٹی آئی
تیراہ میں آپریشن نہیں ہونا چاہیے،نوجوانوں کی شہادتوں پردکھ اورافسوس کا اظہار، آپریشنکیلئے حکومت خیبرپختونخوا کو ٹریپ کیا گیا ہے،عمران خان نے اپنے کے خلاف جاری مقدمات کے فیصلے فوری سنانے کا مطالبہ کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کو دی جانے والی سزائیں اور فیصلے پہلے سے لکھے گئے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو پہلے دن سے کہا جا رہا ہے آپ ملک چھوڑ کر چلے جائیں لیکن انہوں نے کہا وہ سارے مقدمات کا سامنا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جیل ٹرائل کے اندر ایک گواہ جھوٹا ثابت ہوا ہے۔علیمہ خان نے بتایا کہ بانی نے کہا ہے کہ یہ سزائیں اور فیصلے پہلے سے لکھے گئے ہیں، بار بار ہمارے کیسز ملتوی کیے جاتے ہیں اور کل مشکل سے القادر کیس کی تاریخ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ القادر کیس میں بشریٰ بی بی کی فوری ضمانت ہونی چاہیے، اسکرپٹ یہ ہے توشہ خانہ میں سزا ہوگی پھر القادر میں ضمانت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ تیراہ میں نوجوانوں کی شہادتوں پر بانی بہت دکھی تھے، بانی نے کہا اسی لیے وہ کہہ رہے ہیں آپریشن نہیں ہونا چاہیے۔عمران خان نے کہا ہے کہ آپریشن کے لیے حکومت خیبرپختونخوا کو ٹریپ کیا گیا ہے، ملٹری آپریشنز سے دہشت گردی کم نہیں بلکہ مزید بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں نفرتیں بڑھ رہی ہیں، افغانستان کو دھمکیاں دے کر افغانوں کو یہاں سے نکالا گیا، ہماری حکومت نے افغانستان سے بات کی اور امن قائم کیا اس لیے افغانستان جا کر ان سے بات چیت کرنی چاہیے تھی۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ امن کے لیے پاکستانی حکومت کو افغان حکومت اور دونوں ملکوں کے عوام کو اعتماد میں لینا ہوگا۔