سانحہ 12 مئی کو 18 سال گزرگئے، ذمہ دار آج تک قانون کی گرفت سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
سانحہ 12 مئی کے زیرِ سماعت 7 مقدمات میں سے ایک مقدمے کا فیصلہ ہوا جس میں ملزمان کو بری کردیا گیا جب کہ 6 مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ہونے والے سانحہ 12 مئی کو 18 سال گزر گئے لیکن ذمہ دار آج بھی قانون کے شکنجے سے آزاد ہیں۔ سانحہ 12 مئی کے زیرِ سماعت 7 مقدمات میں سے ایک مقدمے کا فیصلہ ہوا جس میں ملزمان کو بری کردیا گیا جب کہ 6 مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔ 12 مئی 2007 کو کراچی میں قتل کیے گئے 50 سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ واضح رہے کہ 12 مئی 2007 کو فائرنگ کے واقعات اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر رونما ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹیکسلا، عدالت کے باہر فائرنگ سے لڑکی قتل، لڑکا زخمی
ٹیکسلا میں عدالت کے باہر فائرنگ سے لڑکی قتل کو قتل کردیا گیا، جبکہ لڑکا زخمی ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق لڑکا اور لڑکی عدالت سے نکاح کرکے نکلے تھے کہ ان پر 3 موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی۔
سی پی او خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی پوٹھوہار سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاتون کو بھائی اور والد نے غیرت کے نام پر قتل کیا ہے۔
پولیس نے ملزمان کی گرفتار کےلیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔