پی ایس ایل 10 کے باقی میچز کا مجوزہ شیڈول سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان سپر لیگ سیزن 10 کے باقی میچز کا مجوزہ شیڈول سامنے آگیا۔
ذرائع کے مطابق لیگ کے باقی آٹھ میچز 17 سے 25 مئی تک کرانے کا پلان تیار کرلیا گیا ہے، لیگ کے مجوزہ شیڈول کے تحت میچز راولپنڈی اور لاہور میں ہوں گے، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی منظوری کے بعد شیڈول کا جلد اعلان متوقع ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کا 10 واں ایڈیشن بھارت کی جانب سے جارحیت کی وجہ سے اس وقت ملتوی کیا گیا جب اس کا 27 واں میچ راولپنڈی میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے ساتھ 8 مئی کو شیڈول تھا، اسی روز صبح کو سٹیڈیم کی حدود میں بھارت کی جانب سے بھیجا گیا ایک ڈرون بھی گرکر تباہ ہوا تھا۔
معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ٹورنامنٹ کو معطل کردیا گیا، پہلے باقی 8 میچز دبئی میں منعقد کرنے کا فیصلہ ہوا مگر پھر پی سی بی نے صورتحال اور حکومتی مشورے پر ٹورنامنٹ کو غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا تاہم بھارت کے ساتھ جنگ بندی کے بعد صورتحال میں بہتری پر اب پی ایس ایل کو ری شیڈول کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے انہوں نے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے ، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا، جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلۂ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپالیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا ، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے ۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں ، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ پی ٹی آئی ارکان کمیٹی اجلاس میں شرکت کرتے اور رائے دیتے ۔
پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی آزادی جو پاکستان میں حاصل ہوئی اس کے لیےکوئی کوشش پاکستان کی عدلیہ نے نہیں کی،جو عدلیہ کو آزادی ملی، جس کا انہوں نے غلط استعمال کیا، وہ پاکستان کے سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہیں کہتا ہم انتقام لیں کہ ہم ان کا نشانہ بنے، ضروری ہے نظام میں بہتری لائی جائے، اس کےلیے پارلیمنٹ کی جانب سے کوشش کی گئی۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ نظام کو تہہ وبالا کرنے کےلیے پارلیمنٹ کے باہر یلغار کی گئی، ترمیم کےصرف ایک نقطے پر آج اپوزیشن کی 2 تقاریر ہوئیں، جس کا تعلق عدلیہ سے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ علی ظفر اطلاعات ونشریات کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں، وہ کمیٹی کا اجلاس بلانا شروع کریں کیونکہ ان کی وجہ سے وزارت اطلاعات احتساب سے بچی ہوئی ہے۔