خیبر پختونخوا میں کرپشن کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ذرائع نے کہا کہ مردان میں مساجد کی سولرائزیشن کے لیے 260 ملین کی رقم جاری کی گئی، منصوبہ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا جب کہ ٹھیکیدار رقم سمیت غائب ہوگیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں مالی بدعنوانی کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا، مردان کی سولر اسکیم میں بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ مردان میں مساجد کی سولرائزیشن کے لیے 260 ملین کی رقم جاری کی گئی، منصوبہ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا جب کہ ٹھیکیدار رقم سمیت غائب ہوگیا۔ ذرائع نے کہا کہ منصوبے کے لیے پیشگی ادائیگی گزشتہ دور حکومت میں کی گئی تھی، معاملہ پبلک اکاؤنٹس میٹی میں اٹھا دیا گیا، کمیٹی نے ایک ماہ کے اندر منصوبہ شروع کرنے یا کروڑوں روپے واپس کرنے کا حکم دیا۔ زرائع کے مطابق عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں محکمہ اینٹی کرپشن کے ذریعے ٹی ایم او اور ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے کہا کہ اسکینڈل میں ٹی ایم او کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں، مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کا مُلا نذیر گروپ کے خلاف آپریشن، 17 دہشتگرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلوچستان کے علاقے دریشک میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران 17 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے علاقے دریشک میں سکیورٹی فورسز نے ایک منظم اور بھرپور آپریشن کے دوران 17 خوارج کو ہلاک کردیا جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ کارروائی انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں پاک فوج، اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے حصہ لیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن دو روز تک جاری رہا۔ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ مُلا نذیر گروپ کے شدت پسند دریشک کے پہاڑی اور کٹھن راستوں والے علاقے میں جمع ہو رہے ہیں، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھرپور حکمت عملی کے تحت ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا اور ان کا نیٹ ورک بری طرح متاثر ہوا۔
ذرائع کے مطابق دریشک کا علاقہ اپنی دشواریوں اور دورافتادگی کے باعث شدت پسندوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔ تاہم فورسز نے مقامی معلومات اور خفیہ رپورٹس کی روشنی میں ہدف تک رسائی حاصل کی اور ان کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا۔
دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد جب سکیورٹی اہلکار واپس لوٹے تو علاقہ مکین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ عوام نے اہلکاروں کا پرجوش استقبال کیا اور ان کے ساتھ جشن بھی منایا۔ مقامی افراد کا کہنا تھا کہ اس آپریشن سے علاقے میں خوف و ہراس کا خاتمہ اور امن و سکون کی بحالی ممکن ہوئی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان