City 42:
2025-08-13@20:03:56 GMT

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی تیاریاں

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

سٹی 42: وفاقی حکومت کی جانب سے آ ئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس سلیبز میں 2.5 فیصد ریلیف دینے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے کا جائزہ لینے سے متعلق ہونے والے اہم اجلاس میں بھی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے مختلف آپشنز اور تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ایف بی آرذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیبز پر ریلیف دیا جائے گا اور کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی انکم ٹیکس کا ریٹ 2.

5 فیصد کم کر نے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد ہو سکتی ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس 15 فیصد سے کم ہو کر 12.5 فیصد ہو سکتا ہے، ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے کم ہو کر 22.5 فیصد ہو سکتا ہے، ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 30 فیصد کے بجائے 27.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔اسی طرح ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 2.5 فیصد کم ہو کر 32.5 فیصد ہو جائے گا،

اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے

صنعتوں کے لیے درآمدی خام مال پر 200 ارب روپے کا ودہولڈنگ ٹیکس ریلیف دیا جا سکتا ہے۔وفاقی حکومت کا مجوزہ ٹیکس ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی اجازت سے مشرط ہو گا اور نئے مالی سال کا بجٹ 2 یا 3 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے تنخواہ پر انکم ٹیکس کم ہو کر فیصد ہو کے لیے

پڑھیں:

چیف جسٹس سے وزیرخزانہ کی ملاقات، عدالتی اصلاحات، ٹیکس امور بارے تبادلہ خیال

وفاقی وزیر خزانہ اور چیف جسٹس آف پاکستان کی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی، عدالتی نظام کی جدید کاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ا اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سپریم کورٹ میں ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات اور ٹیکس تنازعات کے بروقت حل کے لیے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ چیف جسٹس نے متبادل تنازعات کے حل کے نظام کی کامیابی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نظام ٹیکس سے متعلق مقدمات کے فوری حل کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جوڈیشل اکیڈمی میں عدالتی افسران اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے اراکین کے لیے تربیتی سیشنز جاری ہیں جب کہ مسابقتی کمیشن کے افسران کے لیے بھی جلد اسی نوعیت کی تربیت شروع کی جائے گی۔

دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی، عدالتی نظام کی جدید کاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عدلیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی اور عدالتی ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل کی بروقت فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • چیف جسٹس کی پینشن میں 15 سالوں میں 400 فیصد سے زائد اضافہ، ریٹائرڈ ججز کی مراعات پر سوالات
  • تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، ٹیکس کی شرح بڑھانی ہوگی، وزیر خزانہ
  • بجلی جلد سستی ہوگی، وزیر خزانہ نے خوشخبری سنا دی
  • چیف جسٹس سے وزیرخزانہ کی ملاقات، عدالتی اصلاحات، ٹیکس امور بارے تبادلہ خیال
  • چیف جسٹس سے وفاقی وزیر خزانہ کی ملاقات، عدالتی اصلاحات اور ٹیکس مقدمات پر تبادلہ خیال
  • احسن اقبال نے ماہانہ ترقیاتی رپورٹ جاری کر دی
  • ہنڈائی کی آزادی آفر: جانیے کس ماڈل پر کیا شاندار پیشکش ہے؟
  •  قومی ائیر لائن پی آئی اے کا جشن آزادی کے موقع پر مسافروں کو بڑا ریلیف
  • نیشنل گرڈ کمپنی نے یوز آف سسٹم چارجز میں اضافہ مانگ لیا