بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
سٹی 42: وفاقی حکومت کی جانب سے آ ئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس سلیبز میں 2.5 فیصد ریلیف دینے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے کا جائزہ لینے سے متعلق ہونے والے اہم اجلاس میں بھی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے مختلف آپشنز اور تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ایف بی آرذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیبز پر ریلیف دیا جائے گا اور کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی انکم ٹیکس کا ریٹ 2.
اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے
صنعتوں کے لیے درآمدی خام مال پر 200 ارب روپے کا ودہولڈنگ ٹیکس ریلیف دیا جا سکتا ہے۔وفاقی حکومت کا مجوزہ ٹیکس ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی اجازت سے مشرط ہو گا اور نئے مالی سال کا بجٹ 2 یا 3 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے تنخواہ پر انکم ٹیکس کم ہو کر فیصد ہو کے لیے
پڑھیں:
چیف جسٹس سے وزیرخزانہ کی ملاقات، عدالتی اصلاحات، ٹیکس امور بارے تبادلہ خیال
وفاقی وزیر خزانہ اور چیف جسٹس آف پاکستان کی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی، عدالتی نظام کی جدید کاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ا اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سپریم کورٹ میں ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات اور ٹیکس تنازعات کے بروقت حل کے لیے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ چیف جسٹس نے متبادل تنازعات کے حل کے نظام کی کامیابی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نظام ٹیکس سے متعلق مقدمات کے فوری حل کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جوڈیشل اکیڈمی میں عدالتی افسران اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے اراکین کے لیے تربیتی سیشنز جاری ہیں جب کہ مسابقتی کمیشن کے افسران کے لیے بھی جلد اسی نوعیت کی تربیت شروع کی جائے گی۔
دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی، عدالتی نظام کی جدید کاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عدلیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی اور عدالتی ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل کی بروقت فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔