بھارت دہشتگرد گروپوں کا سرپرست، مالی تعاون بھی کیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت پاکستان میں دہشتگرد گروپوں اور کالعدم تنظیموں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے،بھارتی سر پرستی کا ثبوت بھارتی میڈیا، مودی اور وزیردفاع کے بیانات سے ثابت ہوتے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد گروپوں کے سرغنہ لاجسٹک اور آپریشنل بریفنگز کیلیے بھارت کا باقاعدگی سے دورہ کرتے ہیں صرف یہی نہیں بھارت میں ان دہشت گردوں کو طبی علاج کی سہولیات بھی مہیا کی جاتی ہیں۔
2016 میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کے سرغنہ ا سلم اچھو بھارت گیا۔ اسلم اچھو نے بھارت پہنچنے پر نہ صرف بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے اہلکاروں سے ملاقات کی بلکہ دہلی کے ہسپتال میں زیر علاج بھی رہا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرغنہ نے عبدالحمید جعلی نام رکھ کر افغان پاسپورٹ کا استعمال کیا۔2018میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کا سر غنہ اسلم اچھوتھا۔
مزید پڑھیں: سکھ رہنما کے قتل کی سازش امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اہلکار پرفرد جرم عائد
دہشتگرد اسلم اچھوکا بیٹا ریحان 2018 میں دالبندین میں چینی انجینئروں پر خودکش حملے میں ملوث تھا،کالعدم بی ایل اے کے موجودہ سرغنہ بشیر زیب نے2017میں بھارت کا دورہ کیاڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کئے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران کی پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کی نشاندہی کی بھارت پاکستان میں شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشت گردوں کو بارود بھی فراہم کر تا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں بی ایل اے
پڑھیں:
مودی کے دن گنے جاچکے، فیصلہ بھارتی عوام کرے گی، خواجہ آصف
خواجہ محمد آصف — فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ مودی کے دن گنے جاچکے ہیں، اب فیصلہ بھارتی عوام کرے گی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تنقید کا سیلاب آیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مودی نے اپنے خطاب میں چیزوں کو سمیٹنے کی کوشش کی لیکن چیزیں اتنی بکھر چکی ہیں کہ وہ سمیٹ نہیں سکے گا۔ مودی کے دن گنے جاچکے ہیں، اب فیصلہ بھارتی عوام کرے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے ذریعے مغربی سرحد پر بھی کارروائیاں کرواتا ہے، ہم بھارت کی طرف سے دوطرفہ جارحیت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر اور دہشت گردی پر بات ہوگی، بھارت سے مذاکرات کے ایجنڈے میں 3 چیزیں ہیں۔ دہشت گردی ایجنڈے کا ایک حصّہ ہے، دنیا اب خود فیصلہ کرے، پاکستان 25 برسوں سے دہشت گردی کا نشانہ ہے اور الزام بھی ہمارے اوپر لگایا جارہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے ہندوستان کے ایجنٹ ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خود پیشکش کی تھی کہ دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کی جائیں۔ پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کو تسلیم کیا جائے، ہم نے بڑا نقصان اٹھایا، پوری دنیا سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہے اس پر بھی بات ہونی چاہیے اور تیسرا پانی کے مسئلہ پر بات کی جائے گی۔ پانی کے معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، سندھ طاس معاہدے کو چھیڑا نہیں جاسکتا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب مذاکرات کی کوششں شروع ہوں تو معاہدے کی شقوں کے مطابق دیکھنا چاہیے، بھارت بین الاقوامی دہشت گرد ہے، کئی سال سے دہشت گردی کروا رہا ہے، ہم گزشتہ 25 برسوں سے بھارت کے خلاف مشرقی اور مغربی محاذ پر جنگ لڑ رہے ہیں، بھارت کے دہشت گردی کے ثبوت کینیڈا میں اور امریکا میں بھی موجود ہیں، بھارتی دہشت گردی کے ثبوت مذاکرات میں سامنے آنے چاہیں۔