واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی قائم رہے گی اور ممکن ہے امریکا دونوں ممالک کے رہنمائوں کو عشائیہ پر اکٹھا کرلے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ سعودی عرب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آرہی ہے، ممکن ہے امریکا ان ممالک کے لیڈروں کو ایک جگہ جمع کرلے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ہی روز پہلے میری انتظامیہ تشدد کے بڑھتے واقعات رکوانے کیلئے تاریخی جنگ بندی میں کامیاب ہوئی ہے۔ اس کے لیے تجارت کو بڑی حد تک استعمال کیا۔ صدرٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے دونوں ملکوں کی قیادت سے کہا کہ آئیں ڈیل کریں، کچھ تجارت کی جائے۔نیوکلیئر میزائل نہ چلائیں، ان چیزوں کی تجارت کریں جو آپ بہت عمدہ بناتے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس بہت طاقتور، مضبوط اور ذہین لیڈر ہیں،جنگ رک گئی ہے ۔ امید ہے آگے بھی ایسا ہی رہے گا۔ اگریہ جنگ نہ رکتی تو اس میں لاکھوں لوگ مر سکتے تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا کہ

پڑھیں:

جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل

ایران نے جی7 کے بیان کو گمراہ کن اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف قرار دے دیا۔

ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ اسمائیل بقائی نے کہا کہ جی7 ممالک کی جانب سے 3 یورپی ممالک اور امریکا کے اُس غیر قانونی اور بلاجواز اقدام کا خیرمقدم، جس کے تحت سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی گئی، بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی7 کا یہ موقف کسی طور بھی اس اقدام کی غیر قانونی اور بلاجواز نوعیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیے: جی7 اجلاس میں صدر ٹرمپ کا غیر متوقع قدم، جنگ بندی کی کوشش یا نئی کشیدگی؟

یہ ردعمل جی7 ممالک کے اس بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران پراقوام متحدہ کی ماضی کی پابندیوں کو دوبارہ لاگو کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ترجمان نے یاد دلایا کہ مذاکرات کے دوران اسرائیلی حکومت نے امریکا کی ہم آہنگی اور شراکت سے ایران پر فوجی جارحیت کی اور بعد ازاں امریکا نے براہِ راست ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا۔ اس پس منظر میں جی7 کا یہ دعویٰ کہ یورپی ممالک اور امریکا نے بارہا نیک نیتی سے سفارتی حل تجویز کیے، سراسر غلط ہے۔

اسمائیل بقائی نے زور دے کر کہا کہ دراصل امریکا ہی موجودہ بحران کا ذمہ دار ہے کیونکہ اُس نے 2018 میں یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے غیر قانونی انخلا کیا اور مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدے پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔

یہ بھی پڑھیے: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں

انہوں نے کہا کہ 3 یورپی ممالک نے واشنگٹن کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں بلکہ امریکا اور اسرائیل کی ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر جارحیت میں حمایت بھی کی۔

ایرانی ترجمان نے جی7 ممالک کی اسرائیلی ایٹمی ہتھیاروں پر خاموشی کو دوغلاپن قرار دیا اور کہا کہ ان کا عدم پھیلاؤ کے بارے میں مؤقف منافقت پر مبنی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین اور امن و سلامتی کے حوالے سے ان 7 ممالک کے دوہرے اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث وہ کسی دوسرے ملک کو نصیحت کرنے کا اخلاقی اختیار نہیں رکھتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ ایران پابندی جی7 ممالک نیوکلیئر طاقت

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور آسیان ممالک میں تجارت کے فروغ پر اتفاق
  • وزیرِاعظم شہباز شریف آج ملائیشیا کے 3 روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل
  • پاکستان اور آسیان ممالک کا دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • غزہ جنگ بندی:حماس اتوار تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • حماس اتوار کی شام تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • کھیل میں سیاست، بھارت کے اس عمل سے قبل دونوں ممالک کے کھلاڑی کیسے ملتے تھے، خوبصورت ویڈیو وائرل
  • پاکستان سعودی عرب دفاعی اسٹرٹیجک معاہدہ
  • دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر