بھارتی غصہ بڑھنے لگا، پاکستان کی حمایت پر چینی اور ترک سوشل اکاؤنٹس بلاک کردیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
بھارت نے ترکیہ کے معروف نیوز آؤٹ لیٹ ٹی آرٹی ورلڈ کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی کو بلاک کر دیا ہے، یہ بھارتی اقدام پاکستان کے ساتھ حالیہ جنگی صورتحال کے دوران ترکیہ کی جانب سے پاکستان کی حمایت کے بعد سامنے آیا ہے۔
بھارت نے پاکستان کیخلاف اپنے نام نہاد آپریشن سندور کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان نے تنازع کے دوران بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے لیہہ سے سر کریک تک 36 مقامات پر ترک ڈرونز کا استعمال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’جنگ نہیں چاہتے‘، انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیے،بھارتی فوج کی ترجمان کی پریس کانفرنس
بھارتی کرنل صوفیہ قریشی کے مطابق ہندوستانی مسلح افواج نے ان میں سے بہت سے ڈرونز کو کائینیٹک اور نان کائینیٹک ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے مار گرایا، اس طرح کے بڑے پیمانے پر فضائی دراندازی کا ممکنہ مقصد فضائی دفاعی نظام کی جانچ اور انٹیلی جنس جمع کرنا تھا۔
’ڈرون کے ملبے کی فورینزک تحقیقات کی جارہی ہیں، ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ ترکی کے اسیس گارڈ سونگار ڈرون ہیں۔‘
مزید پڑھیں: رافیل طیارے لیموں اور مرچوں کی پوجا کے بعد تباہ، سوشل میڈیا صارفین مذاق اڑانے لگے
اس سے قبل بھارت نے چینی جریدے گلوبل ٹائمز اور نیوز ایجنسی شنہوا کے ایکس اکاؤنٹ ہینڈلز پر بھی پابندی عائد کردی تھی، یہ اقدام بیجنگ کی جانب سے اروناچل پردیش کے کچھ مقامات کے لیے چینی ناموں کا اعلان کرنے کے پس منظر میں اٹھایا گیا، جس پر چین پڑوسی ملک تبت کے جنوبی حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن سندور ترک چینی ڈرونز سر کریک سوشل میڈیا لیہہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چینی سر کریک سوشل میڈیا
پڑھیں:
روس: آئی ایس آئی کے جاسوسی نیٹ ورک کی گرفتاری کے بھارتی دعوے بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار
بھارتی میڈیا نے گزشتہ دنوں دعویٰ کیا کہ روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں پاکستانی آئی ایس آئی کا جاسوسی نیٹ ورک پکڑا گیا اور ایک روسی شہری کو Mi-8 ہیلی کاپٹر اور S-400 ایئر ڈیفنس دستاویزات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
صرف بھارتی میڈیا ہی اس خبر پر پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ یہ جھوٹی کہانی صرف بھارتی میڈیا سائٹس جیسے Economic Times, Firstpost اور Republic World میں دیکھی گئی ہے۔ کوئی روسی یا بین الاقوامی میڈیا اس کی تصدیق نہیں کر رہا۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی سے متعلق فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز
روس کی بڑی نیوز ایجنسیوں جیسے TASS، RIA Novosti، Interfax، RT اور Kommersant میں اس گرفتاری کی کوئی خبر موجود نہیں۔ یہ ادارے دیگر آپریشنز کی خبریں دیتے رہتے ہیں، لیکن پاکستان یا آئی ایس آئی کا کوئی ذکر موجود نہیں۔
تمام بھارتی رپورٹس صرف نامعلوم ’ذرائع‘ پر مبنی ہیں۔ کوئی سرکاری روسی بیان یا عدالت کی دستاویز پیش نہیں کی گئی۔ دعویٰ غیر تصدیق شدہ پروپیگنڈا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی خلائی مشن کا پول کھل گیا، ’فیک نیوز واچ ڈاگ‘ کی چشم کشا رپورٹ منظرِ عام پر
ایسی خبریں اس وقت تک غیر مصدقہ سمجھی جاتی ہیں۔ جب تک روسی یا بین الاقوامی سرکاری ذرائع اس کی تصدیق نہ کردیں۔ ایسی بے بنیاد خبروں پر یقن کرنے اور پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Economic Times Firstpost Republic World آئی ایس آئی جاسوسی نیٹ ورک روس فیک نیوز