" اسٹیبلشمنٹ اور ٹاؤٹ کی “لوّ سٹوری” میں اتار چڑھاؤ ضرور آتے ہیں جس سے ۔ ۔ ۔"اقرارالحسن بھی میدان میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر صحافی اقرار الحسن نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے جب عادل راجہ کا یوٹیوب اکاؤنٹ اُڑایا جا سکتا ہے، احمد نورانی کا یوٹیوب اکاؤنٹ بین کروایا جا سکتا ہے تو جن وطن فروشوں کے اکاؤنٹ اب تک چل رہے ہیں وہ ریاست کی پھوپھی کے بچے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق اقرار الحسن کا مزید کہناتھا کہ یاد رکھئیے ایک بار کا ٹاؤٹ آخری سانس تک ٹاؤٹ رہتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور ٹاؤٹ کی “لوّ سٹوری” میں اتار چڑھاؤ ضرور آتے ہیں جس سے لوگوں کو لگتا ہے کہ ٹاؤٹ نے نوکری چھوڑ دی ہے لیکن اصل میں ایسے ٹاؤٹس کو اپنے وقت پر دوبارہ استعمال کرنے کے لئے اثاثہ بنا کر لوگوں کی نظر میں کھُلا چھوڑ دیا جاتا ہے۔ باقی آپ خود سمجھدار ہیں۔
اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کی تزئین وآرائش اور مرمت نہ ہونے پرپھٹ پڑے
جب عادل راجہ کا یوٹیوب اکاؤنٹ اُڑایا جا سکتا ہے، احمد نورانی کا یوٹیوب اکاؤنٹ بین کروایا جا سکتا ہے تو جن وطن فروشوں کے اکاؤنٹ اب تک چل رہے ہیں وہ ریاست کی پھوپھی کے بچے ہیں؟
یاد رکھئیے ایک بار کا ٹاؤٹ آخری سانس تک ٹاؤٹ رہتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور ٹاؤٹ کی “لوّ سٹوری” میں اتار چڑھاؤ…
مزید :.
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کا یوٹیوب اکاؤنٹ ا جا سکتا ہے اکاؤنٹ ا
پڑھیں:
موقرعالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’ کرشمہ‘ قرار دے دیا
صف اول کے عالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’معاشی کرشمہ‘ قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق معروف اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی سسٹر آرگنائزیشن بیرن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی طرف توجہ نہ دی تو شاید سرمایہ کار بعد میں پچھتائیں، 25 کروڑ 50 لاکھ آبادی والا یہ ملک گزشتہ دو سال میں معاشی کرشمہ کر چکا ہے۔
بیرن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سالانہ 40 فیصد مہنگائی، اب تقریباً صفر ہو چکی ہے، 2031 میں میچور ہونے والے پاکستانی یوروبانڈز کی قیمت 40 سینٹ فی ڈالر سے بڑھ کر 80 سینٹ ہو گئی ہے، کراچی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس تین گنا ہو چکا ہے۔
بیرن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شہباز شریف حکومت نے ستمبر میں آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے استحکام کے معاہدے پر دستخط کیے، 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم پاکستان کو جاری کی جا چکی ہے۔
سینڈ گلاس کیپیٹل مینجمنٹ کے سرمایہ کاری کے شعبے کے سربراہ جینا لوزوسکی نے تبصرہ کیا کہ ”Pakistan is a good story“۔
معاشی ماہر خالد سلامی نے کہا کہ بھارت سے تنازع پاکستان کی معاشی بحالی متاثر نہیں کرے گا، ملک کی اپنی کمزور بنیادیں معاشی بحالی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔
بیرن رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کا حالیہ استحکام 2022-23 کے قریب دیوالیہ ہونے کے تجربے سے شروع ہوا۔
والٹن کیپیٹل مینجمنٹ کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر ایلسن گراہم نے تجزیہ کیا کہ سب کا خیال تھا کہ سری لنکا کی طرح پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سود کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی، جس سے ملک کساد بازاری میں تو چلا گیا، لیکن مہنگائی پر قابو پا لیا گیا۔
ایلسن گراہم نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار کی شرح گزشتہ سال 2.5 فیصد تک واپس آئی، مالیاتی کھاتے غیرمعمولی طور پر متوازن ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ مثبت ہے، پرائمری فسکل سرپلس موجود ہے، ایسا ہم نے کئی سالوں میں نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ٹیکس کی آمدنی میں پچاس فیصد اضافہ کرنا ہے، بجلی کی سبسڈی کم کرنی ہے، اور دیگر مشکل فیصلے لینے ہیں۔
بیرن نے کہا کہ حالات نے شہباز شریف اور ان کے فوجی اتحادیوں کو معاشیات اور زندگی کا بہترین محرک فراہم کیا ہے۔