بھارتی فوج کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پاک فوج کے 2 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
تصویر بشکریہ آئی ایس پی آر
بھارتی فوج کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان اسپتال میں زیرِ علاج تھے، پاک افواج کے شہداء کی مجموعی تعداد 13 ہوگئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 78 جوان ڈیوٹی کے دوران زخمی ہوئے، شہداء کی عظیم قربانی ان کی جرات، فرض شناسی اور بے مثال حب الوطنی کی لازوال مثال ہے۔
6-7 مئی کی درمیانی شب بھارتی افواج کے بزدلانہ و بلا اشتعال حملوں میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج پوری قوم کے ساتھ مل کر ان عظیم شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، پاکستان کی مسلح افواج شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے تمام جوانوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں، شہداء کی قربانی قوم کی یادوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے باعثِ فخر بنے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاک فوج کے آئی ایس پی ہونے والے
پڑھیں:
کچہری کے نزدیک خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر فتنہ الخوارج کے خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اسلام آباد میں منگل کی دوپہر تقریباً ساڑھے 12 بجے جوڈیشل کمپلیکس میں کھڑی گاڑی میں زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے گاڑی میں آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر بھی مل چکا ہے، کچہری کے باہر دھماکے میں ہندوستانی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کچہری ایریا میں لوگوں کی آمدورفت زیادہ تھی جس سے سائلین بھی زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔کچہری کے باہر دھماکے کے بعد عمارت خالی کرا لی گئی، وکلا، ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف سے شہریوں اور وکلا کو نکالا گیا، ججز کو بھی روانہ کر دیا گیا۔