چینی ریاستی کونسل کے ٹیرف کمیشن کی جانب سے امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
بیجنگ :امریکی حکومت نے ایک انتظامی حکم نامہ جاری کیا، جس میں 14 مئی سے چین پر عائد کردہ محصولات میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا۔چین امریکہ اقتصادی اور تجارت اعلی سطحی مذاکرات کے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے،چین کی ریاستی کونسل کے کسٹمز ٹیرف کمیشن نے 13مئی کو ایک اعلان جاری کیا ہے جس کے مطابق 14 مئی کی دوپہر 12 بجکر 1 منٹ سے، “امریکہ سے درآمد ہونے والے سامان پر اضافی ٹیرف کی شرح کو 34% سے کم کر کے 10% کر دیا جائے گا، اور 90 دنوں کے لیے امریکہ پر 24% اضافی ٹیرف کی شرح کو معطل کر دیا جائے گا۔ ریاستی کونسل کے کسٹمز ٹیرف کمیشن کے اعلان” (ٹیرف کمیشن اعلان 2025 نمبر 5) اور (ٹیرف کمیشن اعلان 2025 نمبر 6) کے تحت مقرر کردہ اضافی ٹیرف کے اقدامات کو معطل کیا جائے گا۔اس دفعہ چین اور امریکہ نے دو طرفہ ٹیرف کی سطح میں نمایاں کمی کی ہے، جو دونوں ممالک کے کاروباری اداروں اور صارفین کی توقعات کے مطابق ہے۔ یہ چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات کے لیے فائدہ مند ہے اور عالمی معیشت کے لیے بھی مثبت عمل ہے۔اس کے علاوہ، 2 اپریل کے بعد امریکہ کی جانب سے عائد کردہ اضافی ٹیرف کے جواب میں چین کی دیگر غیر محصولاتی جوابی کارروائیوں کو بھی چین کے متعلقہ محکمے حالیہ دنوں میں معطل یا منسوخ کر دیں گے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹیرف کمیشن اضافی ٹیرف کے لیے
پڑھیں:
شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی مکمل ڈی ریگولیٹ کردینگے ‘ امریکہ سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی : وزیرخزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) ڈاکٹر کبیر سدھو نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو چینی بحران کی وجوہات پر بریفنگ میں بتایا ہے کہ شوگر ایڈوائزی بورڈ نے گزشتہ سال حکومت کو درست تخمینہ فراہم نہیں کیا تھا۔ غلط تخمینوں کی بنیاد پر چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کردیا جائے گا۔ وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس کے دوران چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو نے چینی بحران کی وجوہات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی کی برآمدات سے ملک میں چینی کے ذخائر ضرورت سے کم ہوگئے تھے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ فیصلہ سازی شوگر ملز ایسوسی ایشن کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے، فیصلہ سازی کے لیے آزادانہ اور شفاف ڈیٹا حاصل کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مسابقتی کمیشن شوگر سیکٹر ریفارم کمیٹی کی معاونت کے لیے تجاویز تیار کر رہا ہے۔ 2009-10 کی شوگر انکوائری میں کارٹلائزیشن کے واضح ثبوت سامنے آئے تھے۔ 2010 کا شوگر کارٹل کا فیصلہ آج تک منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔ سندھ ہائی کورٹ نے 2021 تک سٹے دیے رکھا اور اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ مسابقتی ٹربیونل نے 2021 کا فیصلہ دوبارہ سماعت کے لیے کمیشن کو بھجوا دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امریکہ سے جلد مختلف شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی خوشخبری آئے گی۔ امریکا میں تجارتی مذاکرات کے دوران اہم ملاقاتوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کو امریکی انتظامیہ نے سراہا ہے۔ محمد اورنگزیب سے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر اتاجان موولاموف نے پیر کو وزارت خزانہ میں ملاقات کی۔ وزات خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ مرکوز رہی۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترکمانستان جیسے برادر ملک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ ترکمانستان کے وزیر برائے خزانہ و معیشت مامّت گلی آستاناگلوف کی جانب سے سفیر اتاجان موولاموف نے سینیٹر محمد اورنگزیب کو ترکمانستان انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی دعوت دی۔