پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد حالیہ دنوں میں گوگل پر پاکستان میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیت بن گئے ہیں۔

گوگل ٹرینڈز کے مطابق، 12 مئی کی رات 2 بجے "Aurangzeb" کے تلاش کے رجحان نے بلند ترین سطح پر پہنچ کر گزشتہ ہفتے کا سب سے اونچا پوائنٹ حاصل کیا۔

اس کے بعد سے اب تک عوامی دلچسپی اسی طرح برقرار ہے جو ایئر وائس مارشل اورنگزیب کی مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔

ایئر وائس مارشل کی سوشل میڈیا پر مقبولیت نیوز بریفنگ کے دوران دلچسپ انداز گفتگو، پیشہ ورانہ مہارت پرعبور اور پُرمزاح انداز کے باعث بڑھی ہے۔

اس وائرل ویڈیو کلپ میں ایئر وائس مارشل اورنگزیب کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ جہاں سے پچھلے روز چھوڑی تھی، وہیں سے بات شروع کروں گا یعنی پی اے ایف بمقابلہ آئی اے ایف مقابلہ چھ صفر سے ہمارے حق میں رہا۔

ان کا یہ بیان پاکستان کے ہاتھوں بھارتی فضائیہ کے چھ طیاروں کی تباہی کے پس منظر میں دیا گیا تھا جن میں 3 رافیل، ایک SU-30، ایک MiG-29، اور ایک ڈرون شامل تھے۔

ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے کہا تھا کہ پی اے ایف نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی حملوں کے جواب میں آپریشن بُنیان مرصوص شروع کیا جس کا مقصد بھارت کی جانب سے شہریوں پر حملوں کا منہ توڑ جواب دینا تھا۔

بھارتی حملوں میں متعدد پاکستانی شہری، خواتین، بچے اور بزرگ جاں بحق ہوئے تھے۔

ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے یہ بھی بتایا تھا کہ پاک فضائیہ نے 1971 کے بعد سے پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں بھارتی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے کیے گئے حملوں میں مکمل احتیاط برتی گئی اور شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت میں تلاش کی جانے والی مقبول اصطلاحات بھارت میں "Ceasefire meaning" سب سے زیادہ تلاش کی جانے والی اصطلاح رہی جسے 1 کروڑ سے زائد بار سرچ کیا گیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایئر وائس مارشل اورنگزیب کی جانے والی اے ایف

پڑھیں:

سب سے زیادہ افزودہ یورینییم رکھنے والی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر استعمال نہیں کیے، اعلیٰ امریکی جنرل کے انکشافات

سب سے زیادہ افزودہ یورینییم رکھنے والی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر استعمال نہیں کیے، اعلیٰ امریکی جنرل کے انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز

امریکی فوج نے گزشتہ ہفتے ایران کے بڑے جوہری مرکز اصفہان پر بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے کیونکہ یہ مقام زمین کے اتنے اندر واقع ہے کہ عام تباہ کن بم بھی مؤثر ثابت نہ ہوتے۔ یہ انکشاف امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین نے جمعرات کو سینیٹرز کو دی گئی ایک بریفنگ کے دوران کیا، جس کی تفصیل سی این این نے تین حاضرین اور ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں شائع کی۔

جنرل کین کی یہ وضاحت پہلی بار سامنے آئی ہے کہ امریکی فضائیہ نے اصفہان کے زیرزمین مرکز پر ”Massive Ordnance Penetrator“ بم کیوں استعمال نہیں کیے، حالانکہ یہی مرکز ایران کے 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہی افزودہ یورینیم ایران کے ممکنہ جوہری ہتھیاروں کے لیے بنیادی مواد ہے۔

امریکی بی-2 بمبار طیاروں نے ایران کے فردو اور نطنز کے جوہری مراکز پر درجنوں بنکر بسٹر بم برسائے، لیکن اصفہان کو صرف امریکی آبدوز سے داغے گئے ٹوماہاک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

یہ خفیہ بریفنگ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیث، وزیر خارجہ مارکو روبیو، سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف اور جنرل کین کی جانب سے دی گئی۔ جنرل کین کے ترجمان نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ خفیہ کانگریسی بریفنگ پر بات نہیں کر سکتے۔

بریفنگ کے دوران سی آئی اے ڈائریکٹر ریٹکلف نے قانون سازوں کو بتایا کہ امریکی انٹیلیجنس کا خیال ہے کہ ایران کے زیادہ تر افزودہ یورینیم کے ذخائر اصفہان اور فردو میں زیرزمین موجود ہیں۔ ڈیموکریٹ سینیٹر کرس مرفی نے بریفنگ کے بعد بتایا کہ ایران کی جوہری تنصیبات اتنی گہرائی میں ہیں کہ امریکا کے موجودہ ہتھیار وہاں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔

ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق امریکی حملوں کے بعد بھی ایران کے جوہری پروگرام کے بنیادی اجزاء، بشمول افزودہ یورینیم، مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئے بلکہ یہ پروگرام صرف چند ماہ کے لیے پیچھے چلا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی اشارہ دیا گیا کہ ممکن ہے ایران نے کچھ افزودہ یورینیم حملے سے قبل ہی دوسری جگہ منتقل کر لیا ہو۔

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ تینوں جوہری مراکز سے کوئی مواد نہیں نکالا گیا تھا۔ تاہم ریپبلکن ارکان کانگریس نے تسلیم کیا کہ امریکی حملوں میں ایران کا مکمل افزودہ یورینیم ذخیرہ تباہ نہیں کیا گیا، مگر ان کے مطابق یہ مقصد آپریشن کا حصہ ہی نہیں تھا۔

ریپبلکن رکن کانگریس مائیکل مک کول نے کہا کہ ’افزودہ یورینیم کی تنصیبات میں موجودگی کا ہمیں علم ہے، لیکن اس کا خاتمہ اس کارروائی کا مقصد نہیں تھا۔ اصفہان میں جو کچھ بچا ہے، اس کا مکمل حساب کتاب آئی اے ای اے کو دینا ہو گا۔‘

ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا، ’ہمیں نہیں معلوم کہ 900 پاؤنڈ افزودہ یورینیم کہاں ہے، لیکن وہ حملے کا ہدف نہیں تھا۔ البتہ جن مراکز پر حملے ہوئے، وہ تباہ کر دیے گئے ہیں اور ان کا جلدی استعمال ممکن نہیں۔‘

جوہری ہتھیاروں کے ماہر اور مڈلبری انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر جیفری لیوس نے سی این این کو بتایا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اسفہان کے سرنگی نظام تک دوبارہ رسائی حاصل کر چکا ہے۔ 26 جون کو وہاں متعدد گاڑیاں دیکھی گئیں اور 27 جون کی صبح تک ایک داخلی راستہ رکاوٹوں سے صاف ہو چکا تھا، جس کا مطلب ہے کہ اگر یورینیم اندر موجود تھا تو اب کہیں اور منتقل کیا جا چکا ہو گا۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق، حملوں سے جوہری مراکز کی سطحی تنصیبات کو خاصا نقصان پہنچا ہے، جو شاید ایران کے لیے زیرزمین یورینیم تک رسائی مشکل بنا دے گا۔ سینیٹر کرس مرفی نے کہا، ’ایران اب بھی جانتا ہے کہ جوہری پروگرام کو کیسے دوبارہ جوڑا جا سکتا ہے۔ اگر ان کے پاس مواد، سنٹری فیوجز اور دوبارہ فعال کرنے کی صلاحیت موجود ہے تو ہم نے صرف مہینوں کا نقصان پہنچایا ہے، سالوں کا نہیں۔‘

جنرل کین اور وزیر دفاع ہیگسیث نے اپنی بریفنگ میں کہا کہ فورڈو پر حملہ مکمل منصوبے کے مطابق ہوا، مگر اسفہان اور نطنز پر اثرات کی تفصیل نہیں دی گئی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعروف بھارتی اداکارہ شیفالی کی موت کی وجہ سامنے آگئی دبئی کے ولی عہد کھانا کھانے ریسٹورنٹ پہنچے اور جاتے ہوئے تمام افراد کا بل ادا کر کے سب کو حیران کر دیا ‘فلسطین کو آزاد کرو’ برطانیہ میں کنسرٹ کے دوران گلوکاروں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگادیے محبت کی شادی پھر طلاق، تیونس سے آئی لڑکی کو سفارخانے نے اسلام آباد پہنچا دیا چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم ہائبرڈ نظام نے ملک کی پاسپورٹ اور کریڈٹ رینکنگ بہتر کی: خواجہ آصف نیتن یاہو کو جانے دیں، انہیں بڑے کام کرنے ہیں کرپشن اسکینڈل پر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم کے حق میں بول پڑے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ژوب: سیلابی ریلے میں بہنے والی 4 خواتین کی تدفین
  • معیشت میں بہتری پر مریم اورنگزیب کا وزیراعظم کو خراج تحسین
  • سب سے زیادہ افزودہ یورینییم رکھنے والی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر استعمال نہیں کیے، اعلیٰ امریکی جنرل کے انکشافات
  • ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا
  • کراچی: 3 طیاروں کے ساتھ حادثات، طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا گیا
  • اے آئی کا مؤثر استعمال: گوگل و ایشیائی بینک کے مقابلے میں پاکستانی طلبہ کا عالمی ایوارڈ
  • صدرِمملکت کا سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار
  • کراچی سے جدہ جانے والے طیارے کے انجن میں آتشزدگی، ہنگامی لینڈنگ
  • کراچی سے جدہ جانیوالے سعودی ایئر لائن کے طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی، ہنگامی لینڈنگ
  • کراچی سے جدہ جانیوالے سعودی ایئر لائن کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا