وادی نیلم :شاہکوٹ سیکٹر پر بھارتی فوج کا حملہ، خاتون شہید، متعدد مکانات تباہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
وادی نیلم(اوصاف نیوز) وادی نیلم کے علاقے شاہکوٹ سیکٹر پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک خاتون شہید جبکہ کئی رہائشی مکانات بری طرح متاثر ہوئے۔ مقامی آبادی کے مطابق بھارتی افواج نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کئی خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے فوری مدد کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک متاثرہ شخص نے کہاکہ بمشکل جان بچا کر بنکر میں پناہ لی ابھی فی الحال ہم کھلے آسمان کے نیچے ہیں ، گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ حکومت ہمیں معاوضہ دے تاکہ ہم اپنے مکانات دوبارہ تعمیر کر سکیں۔ ضلعی انتظامیہ متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ عوامی حلقوں نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتِ حال کا نوٹس لیں اور نہتے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائیں۔
رافیل کی ڈیل، مودی کے گلے کی ہڈی بن گئی، اربوں روپے کی ہیرا پھیری کا انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔