چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد بند کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
بیجنگ:چین کی وزارت تجارت کی ترجمان حہ یونگ چھیئن نے رسمی پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے درآمد شدہ گاڑیوں، سٹیل اور ایلومینیم پر 232 محصولات اور درآمدی ادویات پر 232 تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ امریکی اقدام یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی پر مبنی ہے جو نہ صرف دوسرے ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے، قوائد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ خود امریکہ کی اپنی صنعتی ترقی کے لیے بھی سازگار نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ جلد از جلد 232 ٹیرف اقدامات کو بند کرے اور مساوی سطح پر بات چیت کے ذریعے تمام فریقوں کے خدشات کو مناسب طریقے سےدور کرے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوب ایشیائی امور کے ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک خطرناک حل طلب تنازعہ ہے جس کے علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماہرین نے رواں سال مئی میں ہونے والے تصادم کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پر بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے اقوام متحدہ سے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔