اسلام آباد:

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال 26-2025کے لیے خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5.5 فیصد کے برابر لگایا گیا ہے جبکہ صوبائی سرپلس شامل کرکے خسارہ 5 ہزار 862 ارب روپے تک محدود ہونے کا امکان ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں اور ان مذاکرات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سے متعلق ورچوئل مذاکرات میں وفد کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کر رہے ہیں، سیکریٹری خزانہ امداد بوسال اور دیگر سینئر حکام بھی شریک ہیں۔

ایکسپریس نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5.

5 فیصد کے برابر لگایا گیا ہے، صوبائی سرپلس شامل کرکے خسارہ 5 ہزار 862 ارب روپے تک محدود ہونے کا امکان ہے۔

اسی طرح آمدنی 19 ہزار 111 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ مالی سال کے دوران اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے ہوگا، جن میں سود کی ادائیگیاں، دفاع، تنخواہیں، پنشن، سبسڈیز اور ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا تخمینہ ارب روپے

پڑھیں:

موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، مصدق ملک

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کی عالمی گرین ہاؤس گیسز میں شراکت ایک فیصد سے بھی کم ہے، لیکن موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

برازیل کے شہر بیلیم میں جاری COP30 کے موقع پر منعقدہ ہائی لیول کلائمیٹ فنانس ڈائیلاگ میں خصوصی ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی بحران محض مالی معاونت کا معاملہ نہیں بلکہ موسمیاتی انصاف کا تقاضا ہے۔

موجودہ عالمی موسمیاتی مالی معاونت کا بڑا حصہ وہ قرضے ہیں جو بنیادی طور پر تعلیم، صحت، انسانی ترقی اور دیگر پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے مختص تھے، لیکن انہیں اب قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے استعمال کرنا پڑتا ہے ،جس سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گرین ٹرانزیشن اور موسمیاتی لچک پر مبنی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان اپنے نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹریبیوشنزپر عمل پیرا ہے۔ تاہم ترقی پذیر ممالک کے آگے بڑھنے کے لیے شراکت داری اور منصفانہ مالی معاونت ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فی تولہ سونا 7 ہزار روپے سستا، عالمی مارکیٹ میں بھی کمی
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ
  • سونے کی قیمت میں بہت بڑی کمی ریکارڈ؛ فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سرکاری قرضے میں ایک ہزار371 ارب روپےکمی آگئی،مشیروزیرخزانہ
  • ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت برقرار
  • خیبرپختونخوا میں شادی ہالز پر نئے ٹیکسز کا نفاذ
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے باقاعدہ مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے‘ مصدق ملک
  • ویلفیئر بورڈ نے نصف صدی میں اربوں روپے میں صرف 10 ہزار فلیٹس بنائے: سعید غنی
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، مصدق ملک