یومِ تشکر، پنجاب پولیس کا افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین، ملکی سلامتی کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
لاہور:آپریشن ” بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ” میں دشمن کی عددی برتری کو عسکری مہارت سے شکست دینے اور تاریخی کامیابی حاصل کرنے پر ملک بھر میں یومِ تشکر منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر پنجاب پولیس نے بھارتی جارحیت کے خلاف افواجِ پاکستان کی شاندار کامیابی کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پنجاب پولیس شہدائے بنیان مرصوص کو خراجِ عقیدت اور غازیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔
انہوں نے پاک فضائیہ کے ان شاہینوں کو بھی سلام پیش کیا جنہوں نے دشمن کی عددی برتری کو خاک میں ملا کر عظیم فتح ممکن بنائی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس یومِ تشکر کے موقع پر ملک کے اندرونی امن و امان، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور سرحدوں کے دفاع میں افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پوری قوم نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سیسہ پلائی دیوار کا کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے، جو اپنی سرحدوں، خودمختاری اور وقار کے تحفظ کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، افواجِ پاکستان کی یہ شاندار فتح امتِ مسلمہ کے لیے اتحاد، حوصلے اور قیادت کا پیغام ہے۔
آئی جی پنجاب نے ہدایت جاری کی کہ یومِ تشکر کے سلسلے میں لاہور سمیت پنجاب بھر میں منعقدہ تقریبات، ریلیوں اور دیگر عوامی سرگرمیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ شہری بھرپور انداز میں قومی کامیابی کا جشن منا سکیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس
پڑھیں:
ایرانی فوج کے سربراہ کا اسرائیل سے جنگ میں حمایت پر پاکستان سے اظہار تشکر
تہران: ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل عبد الرحمان موسوی نے اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں ایران کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی فو ج کے سربراہ نے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ٹیلیفونک گفتگو میں جنگ کے دوران ایران کی حمایت پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر حملوں کا آغاز کیا تھا اور ابتدائی حملوں میں ہی ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے اعلیٰ ترین افسران اور سینئر جوہری سائنسدانوں کو شہید کردیا تھا۔
بعد ازاں امریکا نے بھی فردو، اصفہان اور نطنز میں ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر شدید میزائل حملے کیے گئے جن میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثناء ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران واضح کیا کہ صہیونی حکومت اور امریکہ کا حملہ اس وقت ہوا جب ایران مکمل صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہا تھا اور امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات جاری تھے۔ ان دونوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی قانون یا ضابطے کو تسلیم نہیں کرتے، اور ان کی بے اصولی 12 روزہ مسلط کردہ جنگ کے دوران دنیا پر آشکار ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے جنگ کی ابتدا نہیں کی، مگر مکمل طاقت سے جارح دشمن کو جواب دیا۔ اور چونکہ ہمیں دشمن کی جانب سے جنگ بندی جیسے وعدوں پر کوئی اعتبار نہیں، اس لیے ہم ہر ممکنہ حملے کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر صہیونی حکومت دوبارہ ایران پر حملے کی جرائت کرے تو ہم سخت اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، کیونکہ ہمیں دشمن کی جنگ بندی اور دیگر وعدوں پر کوئی اعتماد نہیں رہا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی حکومت نے ایران پر حملے کے دوران صرف مذمت پر اکتفا نہیں کیا بلکہ جنگ اور جارحیت کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے حالیہ جنگ کے دوران ایرانی مسلح افواج کے کمانڈروں کی شہادت پر تعزیت بھی پیش کی۔