کرکٹ ویسٹ انڈیز نے جےشاہ کیخلاف عَلم بغاوت بلند کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
کرکٹ ویسٹ انڈیز (سی ڈبلیو آئی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اولمپکس کوالیفکیشن کے عمل کو "ناانصافی پر مبنی" قرار دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹو جانی گریو نے آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کے یکطرفہ فیصلوں کیخلاف عَلم بغاوت بلند کرتے ہوئے کہا کہ اولمپکس کوالیفکیشن کے عمل ناانصافی پر مبنی قرار دیا۔
ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے اولمپکس 2028 میں کرکٹ شامل ہونے کے بعد کوالیفکیشن کے اصولوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم کو براہ راست کوالیفائی کرنے کا موقع نہیں دیا جارہا۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس؛ کرکٹ کے مقابلے کِس میدان پر ہوں گے؟ نام سامنے آگیا
کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹو جانی گریو نے کہا کہ آئی سی سی میں چھوٹے ممالک کیساتھ امتیازی سلوک اپنا رہا ہے، یہ فیصلے سیاسی ہیں اور چھوٹے ممالک کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ایسے رویے کو ہم نہیں قبول کریں گے۔
مزید پڑھیں: کرکٹ کی اولمپکس میں واپسی؛ 2028 میں 6 ٹیمیں حصہ لیں گی
واضح رہے کہ لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں کرکٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلی جائے گی، جس میں مینز اور ویمنز کے ایونٹس میں 6، 6 ٹیمیں ہوں گی۔
آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل کی رینکنگ میں اسوقت وقت ویسٹ انڈیز کی ٹیم مینز رینکنگ میں 5ویں اور ویمنز رینکنگ میں 6 نمبر پر موجود ہے۔
مزید پڑھیں: 128 سال بعد کرکٹ کی اولمپکس میں واپسی؛ پاکستان مشکل میں!
لاس اینجلس اولمپکس میں کوالیفکشن کی ڈیڈ لائن سامنے نہیں آئی ہے، جس کے باعث ویسٹ انڈیز پر خطرہ منڈلا رہا ہے کہ وہ میگا ایونٹ کھیل سکیں گے یا نہیں۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس 2028؛ منتظمین اسٹیڈیمز کی تلاش میں لگ گئے
دوسری جانب بھارت نواز آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کا بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم اس بیان سے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ رشتے مزید خراب ہونے کی پیشگوئی کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ 128 سال کے طویل عرصے بعد اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے، سال 1900 میں آخری بار پیرس گیمز میں کرکٹ کا کھیل کھیلا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس اولمپکس کرکٹ ویسٹ انڈیز اولمپکس میں مزید پڑھیں میں کرکٹ
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔