Daily Ausaf:
2025-07-03@13:27:57 GMT

S-400 کی تباہی پر بھارتی سوشل میڈیا میں ہلچل

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی مؤثر اور کامیاب کارروائی نے بھارتی افواج کو غیر معمولی نقصان سے دوچار کیا، جس میں روسی ساختہ دفاعی نظام S-400 کی تباہی بھی شامل بتائی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے اس تباہی کے ثبوت بھی عالمی سطح پر پیش کیے، تاہم بھارت مسلسل اس نقصان کو کم دکھانے اور S-400 کی تباہی کو جھٹلانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسی تناظر میں بھارتی وزیراعظم کی ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ ادھم پور میں S-400 کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر حالیہ ہے، مگر بعد میں انکشاف ہوا کہ یہ 2019 کی پرانی تصویر ہے۔

To negate the claim of PAF destruction of S400, S400 missile launcher was placed for a photo session behind #Modi when he was visiting the Udhampur AS.

While doing so, a short video was issued, where it is clearly evident that key S400 radar, Greystone, Cheeseboard is missing. pic.twitter.com/jliYjpChqj

— WarRoom Monitor (@warRoominsight) May 13, 2025

معروف بھارتی صحافی شیو ارور نے بھی یہ تصویر حالیہ ظاہر کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کی، تاہم صارفین نے جلد ہی پہچان لیا کہ یہ تصویر ماضی میں بھی شائع ہو چکی ہے، جس سے بھارتی حکومت کی پوزیشن مزید کمزور ہوئی۔

تصویر کے پرانے ہونے کے انکشاف کے بعد بھارت میں ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے اور عوام S-400 کی تباہی کو چھپانے کی حکومتی کوششوں پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔

This pork is "Quoted as digital expert in NYT WSJ CNN Bloomberg CIO". next time you see a western news article quoting "sources" and "experts", remember this post https://t.co/CUXBThUsRr

— bakchodreturns (@bakchod1returns) May 13, 2025


تجزیہ کاروں کے مطابق اس تصویر کو دفاعی لحاظ سے بھارت کی کمزوری کا علامتی اعتراف بھی قرار دیا جا رہا ہے، جو بھارت کی ساکھ اور دفاعی دعوؤں پر بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: S 400 کی تباہی

پڑھیں:

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

ریاض احمدچودھری

نریندر مودی کی حکومت ایک بار پھر جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کے امن کو داؤ پر لگانے کی تیاری میں مصروف ہے۔بھارت جدید ترین ہائپرسونک میزائل "ETـLDHCM” کی آزمائش کی تیاری کر رہا ہے، جو پروجیکٹ وشنو نامی خفیہ دفاعی پروگرام کے تحت تیار کیا گیا ہے۔اس مہلک میزائل کو خطے میں طاقت کے توازن کو بدلنے والا ‘گیم چینجر’ قرار دیا جا رہا ہے۔یہ ہائپرسونک میزائل زمین، فضا اور سمندر تینوں مقامات سے داغا جا سکتا ہے اور آواز کی رفتار سے 8گنا تیز یعنی تقریباً 11,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ ایک سیکنڈ میں 3کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے اور 1,500 کلومیٹر تک دشمن کے اہم اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس میں 1,000 سے 2,000 کلوگرام وزنی نیوکلیئر یا روایتی وار ہیڈ نصب کیا جا سکتا ہے، جب کہ یہ کم بلندی پر پرواز کر کے اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے، جو اسے دشمن کے ریڈار سے بچنے کی مہارت فراہم کرتا ہے۔
یہ میزائل بھارت کو دشمن کے علاقوں میں چند ہی منٹوں میں مہلک حملہ کرنے کی صلاحیت دے گا، جس کے باعث پاکستان کو اس جارحانہ پیش رفت پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان نے واضح طور پر اس اقدام کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا یہ قدم نہ صرف جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بگاڑے گا بلکہ اسلحہ کی ایک نئی اور خطرناک دوڑ کو جنم دے گا۔
پاکستان کی جانب سے ہمیشہ اسلحے پر قابو پانے، اعتماد سازی اور دو طرفہ مذاکرات پر زور دیا جاتا رہا ہے، جو اس کی نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کی حیثیت کا واضح ثبوت ہے۔پاکستان کی جوہری اور دفاعی حکمت عملی مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے اور قومی سلامتی کے تحفظ پر مبنی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کبھی جارحیت کی ابتدا نہیں کرے گا، تاہم اگر اس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ بھرپور دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
بھارت نے خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی ایک خطرناک کوشش کے تحت اسرائیل اور مغربی ممالک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے دفاعی اخراجات اور مہلک ہتھیاروں کی خریداری میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔بھارت اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حالیہ حملے کو بطور ماڈل دیکھ رہا ہے تاکہ اپنی ممکنہ جارحیت کا جواز تراشا جا سکے۔ انکشاف ہوا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دس برسوں کے دوران بھارت نے اربوں ڈالر کے جدید اور مہلک ہتھیار حاصل کیے۔ ان میں اسرائیل سے حاصل کردہ بارکـ8 میزائل سسٹم، فرانس سے 36 رافیل طیاروں کا 9 ارب ڈالر کا معاہدہ، اور روس سے Sـ400 دفاعی نظام کی خریداری شامل ہے جس کی مالیت 5.4 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔اس کے علاوہ، بھارت نے اسرائیلی ساختہ ہیرپ اور ہیرن ڈرونز بھی درآمد کیے ہیں جبکہ نائٹ ویژن، مواصلاتی نظام، اور میزائل ٹیکنالوجی کی تیاری میں بھی اسرائیلی کمپنیوں سے براہ راست شراکت داری جاری ہے۔
جون 2025 میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے کو بھارت نے نہ صرف سراہا بلکہ اسے ایک قابل عمل ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اسلحہ کی دوڑ اور جارحانہ سوچ جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔ پاکستان ان تمام بھارتی عزائم سے مکمل طور پر باخبر ہے اور ملکی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی بھارتی اجارہ داری کے خواب کو چکنا چور کیا ہے اور آئندہ بھی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے
بھارت کی جانب سے اربوں ڈالر کے مہلک ہتھیاروں کی خریداری اور اسرائیل جیسی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔خطے میں امن کے خواہاں پاکستان نے ایک بار پھر بھارت جیسے غیر ذمہ دار ریاستی رویوں سے اجتناب اور اسلحے کی دوڑ کے بجائے مذاکرات کی میز پر آنے پر زور دیا ہے، تاکہ جنوبی ایشیا کو ایک محفوظ، مستحکم اور پرامن خطہ بنایا جا سکے۔
بیرونی ممالک سے جنگی ساز و سامان خریدنے میں عالمی سطح پربھارت اس وقت اول نمبر پر ہے اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اسے کے دفاعی اخراجات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بحریہ، فضائیہ اور بری فوج کے لیے جدید ترین ہتھیار اور ساز و سامان کی خریداری اس کی مجبوری بھی ہے۔بھارت کی سٹریٹیجک صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف تو چین ہے، جس سے 62 میں جنگ ہوئی۔ اس کے ساتھ سرحدی اختلافات ہیں اور اس کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ دوسری جانب پاکستان ہے جس کے ساتھ چار جنگیں ہو چکی ہیں۔ تو اس پس منظر میں اسے کئی طرح کے چیلینجز اور مسائل کا سامنا ہے۔ مستقبل میںبھارت کے دفاعی اخراجات میں اور اضافے کا امکان ہے اور جلد ہی یہ 50 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
بھارت کا دفاعی بجٹ پاک فوج کے بجٹ سے 6 گنا زیادہ ہے ۔پاک فوج کے سپائی پر سالانہ 8077 ڈالرجبکہ بھارتی فوجی پر 17554 ڈالر خرچ ہوتا ہے ۔ 2001 سے 2014ـ15 تک بھارت کے دفاعی بجٹ میں 11.8 بلین ڈالر سے 38.35ارب ڈالر تک اضافہ ہواجو دنیا کے تمام ممالک کے دفاعی بجٹ کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔جبکہ اسکے مقابلے میں پاکستان کا دفاعی بجٹ 3.25 ارب ڈالر ہے۔بھارتی فوج کے ترقیاتی اخراجات بجٹ کا 20 فیصد ہیں اس کا مطلب ہے کہ بھارتی فوج کے صرف ترقیاتی اخراجات پاک فوج کے پورے بجٹ سے زیادہ ہیں جس کے باعث وہ زیادہ سے زیادہ جدید ترین ہتھیار اور جنگی آلات خرید سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • بحالی کے بعد پاکستانی فنکاروں کے اکاؤنٹس بھارت میں دوبارہ کیوں بلاک کیے گئے؟
  • بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی
  • بھارت vs پاکستان: اکاؤنٹس بحالی کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • 50 فیصد سے زائد بھارتی ایرانی کسانوں کی اولاد ہیں،انکشاف سے ہلچل مچ گئی
  • ایشیا کپ 2025: پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں شیڈول: بھارتی میڈیا
  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا، بھارتی میڈیا
  • بھارت کی میزبانی میں ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائیگا، بھارتی میڈیا
  • بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!
  • پاکستان نے ہمارے جنگی طیارے مار گرائے تھے: بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
  • میساچوسٹس میں آسمان پر پراسرار چیز، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی