انڈیا الائنس کا مستقبل زیادہ روشن نظر نہیں آرہا ہے، پی چدمبرم
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی سفر میں کسی جماعت کو تنظیم کے طور پر اتنا مضبوط نہیں دیکھا جتنا بی جے پی، یہ ایک مشینری کے طور پر کام کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر پی چدمبرم نے بی جے پی کی تنظیمی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔ اس پر بی جے پی نے کہا کہ ہم عرصہ دراز سے کہہ رہے ہیں کہ خود غرضی کی وجہ سے بنائے گئے الائنس کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا الائنس کے مستقبل پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ انڈیا الائنس کے اہم اتحادی اور کانگریس کے سینیئر لیڈر پی چدمبرم کے بیان کے بعد بی جے پی اپوزیشن اتحاد کو لے کر جارحانہ ہو گئی ہے۔
پی چدمبرم نے ایک تقریب میں انڈیا الائنس پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ یہ اپوزیشن اتحاد اب بھی پوری طرح متحد ہے یا نہیں۔ پی چدمبرم نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل جو انڈیا اتحاد بنایا گیا تھا وہ اب بھی برقرار ہے۔ بی جے پی نے فوری طور پر ان کے بیان پر حملہ کیا اور کانگریس پر طنز کیا۔ پی چدمبرم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ اب راہل گاندھی کے قریبی لیڈر نے بھی قبول کر لیا ہے کہ کانگریس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
پی چدمبرم نے کہا کہ اگر آپ کو بی جے پی سے مقابلہ کرنا ہے تو کانگریس کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی سفر میں کسی جماعت کو تنظیم کے طور پر اتنا مضبوط نہیں دیکھا جتنا بی جے پی، یہ ایک مشینری کے طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ایسی مشینیں ہیں جو پوری مشینری کو نیچے تک کنٹرول میں رکھتی ہیں۔ پی چدمبرم نے کہا کہ ہم جمہوریت میں ہیں جہاں انتخابات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات کے نتائج کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا لیکن یہ بھی سوال ہے کہ کیا اپوزیشن متحد ہے، ہاں انڈیا الائنس کا مستقبل زیادہ روشن نظر نہیں آتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انڈیا الائنس پی چدمبرم نے نے کہا کہ کے طور پر بی جے پی
پڑھیں:
حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر:حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکا اور نہ آئندہ ہوگا۔لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہوسکتے ہیں۔سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کررہے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں۔جماعت اسلامی تعصبات کے بت پاش پاش کرکے ملک میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے اور عوام کی محرومیاں دور کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حلقہ لاہور تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اظہر بلال، اوردیگر راہنما بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کے بچے بھوک پیاس اور اسرائیلی بمباری سے روزانہ شہید ہورہے ہیں۔ہم ان بچوں کو موت کے منہ میں جاتے نہیں دیکھ سکتے،یہ ہمارے بچے ہیں مگر بے حس حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی کے بارے میں رائے عامہ تبدیل ہورہی ہے۔