کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی سفر میں کسی جماعت کو تنظیم کے طور پر اتنا مضبوط نہیں دیکھا جتنا بی جے پی، یہ ایک مشینری کے طور پر کام کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر پی چدمبرم نے بی جے پی کی تنظیمی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔ اس پر بی جے پی نے کہا کہ ہم عرصہ دراز سے کہہ رہے ہیں کہ خود غرضی کی وجہ سے بنائے گئے الائنس کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا الائنس کے مستقبل پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ انڈیا الائنس کے اہم اتحادی اور کانگریس کے سینیئر لیڈر پی چدمبرم کے بیان کے بعد بی جے پی اپوزیشن اتحاد کو لے کر جارحانہ ہو گئی ہے۔

پی چدمبرم نے ایک تقریب میں انڈیا الائنس پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ یہ اپوزیشن اتحاد اب بھی پوری طرح متحد ہے یا نہیں۔ پی چدمبرم نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل جو انڈیا اتحاد بنایا گیا تھا وہ اب بھی برقرار ہے۔ بی جے پی نے فوری طور پر ان کے بیان پر حملہ کیا اور کانگریس پر طنز کیا۔ پی چدمبرم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ اب راہل گاندھی کے قریبی لیڈر نے بھی قبول کر لیا ہے کہ کانگریس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

پی چدمبرم نے کہا کہ اگر آپ کو بی جے پی سے مقابلہ کرنا ہے تو کانگریس کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی سفر میں کسی جماعت کو تنظیم کے طور پر اتنا مضبوط نہیں دیکھا جتنا بی جے پی، یہ ایک مشینری کے طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ایسی مشینیں ہیں جو پوری مشینری کو نیچے تک کنٹرول میں رکھتی ہیں۔ پی چدمبرم نے کہا کہ ہم جمہوریت میں ہیں جہاں انتخابات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات کے نتائج کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا لیکن یہ بھی سوال ہے کہ کیا اپوزیشن متحد ہے، ہاں انڈیا الائنس کا مستقبل زیادہ روشن نظر نہیں آتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انڈیا الائنس پی چدمبرم نے نے کہا کہ کے طور پر بی جے پی

پڑھیں:

ایئرانڈیا کے طیارے کو حادثہ کیوں پیش آیا؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت

ایئر انڈیا کے بدقسمت طیارے AI 171 کے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے جاری تحقیقات میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایئر انڈیا کے تجربہ کار پائلٹس نے طیارے کی پرواز کے وقت موجود تکنیکی و فنی حالات کو ایک فلائٹ سمیولیٹر میں دوبارہ تخلیق کیا تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ آخر وہ کون سے عوامل تھے جن کی بنیاد پر یہ المناک حادثہ پیش آیا۔ اس سمیولیشن میں پائلٹس نے طیارے کا لینڈنگ گیئر مسلسل نیچے رکھا اور وِنگ فلیپس کو کھولنے کے بجائے بند رکھا، جیسا کہ اصل پرواز میں مبینہ طور پر ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایئرانڈیا کی پرواز میں مسافر آپس میں لڑ پڑے، لینڈنگ کے بعد ایک کو حراست میں لے لیا گیا

تاہم سمیولیشن سے یہ واضح ہوا کہ ان دو پہلوؤں یعنی لینڈنگ گیئر کا نیچے ہونا اور وِنگ فلیپس کا بند رہنا، سے طیارے کو گرنے جیسا مہلک نتیجہ اخذ نہیں ہوتا۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ یہ پرواز کے لیے غیر موزوں کنفیگریشنز ضرور ہیں اور طیارے کی پرواز پر اثر انداز ہوسکتی ہیں، لیکن یہ حادثے کی وجہ نہیں بن سکتی۔ یہی مشاہدہ ماہرین کو اس نتیجے تک لے گیا کہ ممکنہ طور پر کسی سنگین تکنیکی خرابی نے اس سانحے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق طیارے کی رفتار، زاویہ پرواز، اور دیگر پرواز سے متعلق تکنیکی پہلوؤں کو بھی اس سمیولیشن میں شامل کیا گیا تاکہ صورتحال کو زیادہ سے زیادہ حقیقی انداز میں جانچا جاسکے۔ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈرز اور کاک پٹ وائس ریکارڈرز کی معلومات کی روشنی میں یہ اندازہ لگایا گیا کہ طیارے کے سسٹمز نے ممکنہ طور پر کسی مقام پر غیر معمولی ردعمل دیا، جس سے پائلٹس کے لیے طیارے پر قابو رکھنا مشکل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: احمد آباد طیارہ کریش: جہاز جس میڈیکل ہاسٹل پر گرا، وہاں کیا گزری؟

دوسری جانب، ایئر انڈیا نے ان نتائج پر کوئی باضابطہ ردعمل دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام معلومات اس وقت قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، اور جب تک تحقیقاتی ادارے اپنی رپورٹ مکمل نہیں کرتے، کمپنی کسی بھی قسم کا تبصرہ نہیں کرے گی، ایک ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا، ’یہ سب قیاس آرائیاں ہیں، اور ہم اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔‘

حادثے کی حتمی وجہ کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، جن میں شہری ہوابازی کے ماہرین، طیارہ ساز کمپنی کے انجینئرز اور بین الاقوامی ماہرین بھی شامل ہیں۔ ابتدائی اشارے اگرچہ کسی ممکنہ فنی خرابی کی طرف جارہے ہیں، لیکن اس وقت تک کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا جب تک بلیک باکس کے تمام ڈیٹا اور دیگر تکنیکی شواہد کی مکمل جانچ نہ ہوجائے۔

یاد رہے کہ ایئر انڈیا کے 12 جون 2025 کو احمد آباد سے لندن جانے والی AI‑171 پرواز اڑان بھرتے ہی حادثے کا شکار ہوگئی تھی، جہاز میں عملے سمیت 242 افراد سوار تھے جن میں سے 241 مسافر لقمہ اجل بن گئے جبکہ ایک مسافر زندہ بچ گیا تھا، جبکہ یہ طیارہ جہاں گرا وہاں بھی متاثرہ جگہ پر 19 افراد جاں بحق ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ایئر انڈیا بھارت طیارہ حادثہ

متعلقہ مضامین

  • ایئرانڈیا کے طیارے کو حادثہ کیوں پیش آیا؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت
  • ٹرمپ کا شہریت محدود کرنیکا حکم نافذ، لاکھوں بچوں کا مستقبل خطرے میں
  • بجٹ سیشن میں اپوزیشن احتجاج ہی کرتی ہے، ملک احمد خان
  • ائیرانڈیا کے طیارے موت کی مشینیں بن گئیں
  • عزاداری سید الشہداؑ پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، جعفریہ الائنس حیدرآباد
  • گرمی کی بڑھتی شدت خطرناک موسمی مستقبل کا انتباہ، ڈبلیو ایم او
  • آٹھ فروری کو انتخابات نہیں، نیلامی ہوئی، اصغر اچکزئی
  • پاکستان میں مختلف مقامات کو نشانہ بنانے کے دوران لڑاکا طیارے کھو دیے، بھارت
  • مستقبل میں مکران زون میں 9 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے
  • پاکستانی طلبہ کا آرٹیفشل انٹیلیجنس سے سٹیٹک موشن پراجیکٹ