لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2025ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے حکم امتناعی اور سول اپیلوں سے متعلق جوڈیشل پالیسی 2009پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

ان کی منظوری کے بعد ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سٹے آرڈر کی درخواستوں پر 15دن کے اندر فیصلہ کیا جائے جبکہ سول اپیلیں زیر دفعہ 104جو تین ماہ سے زائد عرصہ سے زیر التوا ہیں، پر ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عامر فاروق سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن نامزد

---فائل فوٹوز 

27ویں آئینی ترمیم کے پیشِ نظر جوڈیشل کمیشن اور سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیلِ نو کی گئی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل متفقہ طور پر سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن نامزد کر لیے گئے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل کو چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت نے متفقہ طور پر نامزد کیا ہے۔

جسٹس عامر فاروق کو بھی چیف جسٹس پاکستان اور وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس نے متفقہ طور پر نامزد کیا۔

اعلامیے کے مطابق جسٹس عامر فاروق کو جوڈیشل کمیشن کا متفقہ رکن نامزد کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت جسٹس جمال مندوخیل کو ججز کمیٹی کا رکن نامزد کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لائسنس نہیں تو مشروب سازی کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے: چیف جسٹس ہائیکورٹ
  • 27ویں آئینی ترمیم کے بعد 3 اہم آئینی اور عدالتی اداروں کی تشکیل نو
  • 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد 3 اہم آئینی اور عدالتی اداروں کی تشکیل نو کردی گئی
  • جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عامر فاروق سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن نامزد
  • آئینی عدالت  میں اپیلوں  کی سماعت لاہور  ہائیکورٹ کا فیصلہ  کالعدم  ‘ پشاور  کا معطل : مزید 2ججز  کا حلف  تعداد  3,7پنچ تشکیل 
  • ن لیگ کے سینئر رہنما نے مستعفی ججوں کی تعریف کردی
  • سپریم کورٹ کا خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ نے وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا
  • ججز کے استعفے جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں, سعد رفیق
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ، خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع