پاک بھارت کشیدہ صورتحال: اسحاق ڈار کی قیادت میں اہم وفد مشاورت کیلئے چین جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں اہم وفد کل چین کا دورہ کرے گا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز ذرائع کے مطابق اس دورے کا مقصد خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال پر چینی قیادت کے ساتھ مشاورت کرنا ہے۔ اس وفد میں مختلف حکومتی حکام شامل ہوں گے جو علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
اس دورے کے دوران افغان وزیر خارجہ بھی چین میں موجود ہوں گے، جو منگل کے روز چین میں قیام کریں گے۔ اس طرح یہ ملاقات علاقائی سیاسی صورتحال اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
کیلیفورنیا میں طبی مرکز میں دھماکا، ایک شخص ہلاک، 4 زخمی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاک فضائیہ کو مشقوں کیلئے دعوت نامے۔۔ کون سے ممالک میں نصاب کے طور پر پڑھایا جائے گا؟ پی اے ایف کے دنیا بھر میں چرچے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)6 اور 7 مئی 2025 کی درمیانی شب جنوبی ایشیا کے افق پر ایک نیا باب رقم ہوا، جب دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی تاریخی فضائی جھڑپ نے نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر توجہ حاصل کی۔ اس جھڑپ میں پاکستان کی فضائیہ نے غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، جدید ٹیکنالوجی، اور بہترین حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا بھر کے ماہرین کو حیرت زدہ کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق اس معرکے میں بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے گئے، جن میں ایک جدید رافیل طیارہ بھی شامل تھا۔ مقابلے کے دوران پاکستان نے صرف 42 جنگی طیارے تعینات کیے، جب کہ بھارت کی جانب سے 72 طیارے فضا میں بھیجے گئے تھے۔ عددی برتری کے باوجود بھارت کو تکنیکی اور حکمت عملی کے میدان میں واضح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کامیابی میں چین سے حاصل کیے گئے J-10C طیارے نے کلیدی کردار ادا کیا۔ پہلی بار کسی بڑے فضائی معرکے میں استعمال ہونے والے اس جدید طیارے نے اپنی کارکردگی سے عالمی مبصرین کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ J-10C کی جدید AESA ریڈار، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، اور الیکٹرانک وار فیئر صلاحیتوں نے پاکستان کو ایک فیصلہ کن برتری فراہم کی۔
اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفارت خانے متحرک ہو چکے ہیں، اور پاکستان کی فضائی مہارت کو مدِنظر رکھتے ہوئے دفاعی تعاون اور مشترکہ مشقوں کی تجاویز زیرِ غور آ رہی ہیں۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو اپنی آئندہ بین الاقوامی فضائی مشقوں میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔
چین میں اس جھڑپ پر خاص توجہ دی جا رہی ہے، جہاں ماہرین پاکستان کی جنگی حکمت عملی اور چینی ٹیکنالوجی کے امتزاج کو ایک کامیاب ماڈل قرار دے رہے ہیں۔ تجزیہ کار توقع کر رہے ہیں کہ JF-17 تھنڈر جیسے مشترکہ منصوبے مزید فروغ پائیں گے، جن میں پاکستان کی مقامی صلاحیتوں کا اہم کردار ہے۔
عالمی میڈیا نے اس جھڑپ کو جدید تاریخ کی بڑی فضائی لڑائیوں میں شمار کیا ہے۔ سی این این نے اسے “جدید دور کی سب سے بڑی فضائی مڈبھیڑ” قرار دیا، جب کہ رائٹرز کے مطابق یہ جھڑپ مستقبل میں امریکا اور چین کی فضائی اکیڈمیز میں بطور مطالعہ شامل کی جائے گی۔ ڈیلی ٹیلی گراف نے بھارتی پائلٹس کی بہادری کو سراہا، تاہم یہ بھی تسلیم کیا کہ تکنیکی میدان میں بھارت پاکستان سے پیچھے رہ گیا۔
یہ فضائی معرکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور فضائی برتری کا عملی ثبوت بن چکا ہے، جس نے ایک نئی عالمی بحث کو جنم دیا ہے — کہ پاکستان اب صرف ایک دفاعی قوت ہی نہیں بلکہ ایک جدید فضائی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے