جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا، جنوبی ایشیاء میں جنگ کے بادل منڈھلاتے رہینگے؛ صدر آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
سٹی 42 : صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ پاک افواج نے بھارت کے غرور اور جنگی جنون کو خاک میں ملایا ہے بھارت کی انتہاء پسند مودی حکومت نے جنگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان اور آزادکشمیر پر حملہ کیا جس پر ہماری مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے رافیل طیارے مار گرائے اور بھارت کے ائیر بیسز کو تباہ کیا جس پر پوری قوم پاک فوج کواس بہادری اور جرات پر سلام پیش کرتی ہے۔
فوڈ اٹھارٹی کا آپریشن ؛ ایک کیفے بند ، 17 کو جرمانے
ان خیالات کا اظہار صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سردار ذوالفقار روشن(امریکہ) اور راجہ جاوید(سوئٹزرلینڈ) سے ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ہماری پاک فوج نے جس جرات مندی اور بہادری کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرتے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاکستر کیا ہے اُس پر پوری قوم مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
آئندہ 3 سے 6 گھنٹوں میں بارش کا امکان، الرٹ جاری
صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی اصل وجہ مسئلہ کشمیر ہے جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا تب تک جنوبی ایشیاء میں جنگ کے بادل منڈھلاتے رہیں گے جو کہ جنوبی ایشیاء کے امن کے لئے خطرے کا باعث ہے، اس لئے انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے کشمیر ایشو کا حل نکالنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سہ فریقی ہونے چاہیے کیونکہ مسئلہ کشمیرکے حقیقی فریق کشمیری عوام ہیں اور کشمیری عوام کو مذاکرات کی میز پر ساتھ بٹھانا ہو گا تاکہ اس مسئلے کا پائیدار حل نکل سکے اور خطے میں امن کا قیام ممکن ہو سکے۔
پی ایس ایل 10: ملتان سلطانز کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 186 رنز کا ہدف
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا بھر میں مقیم اوورسیز کشمیریوں کو متحد و متفق ہو کر بھارتی جارحیت کو بین الاقوامی برادری کے سامنے لانا ہو گا اور بھارت کے ناپاک عزائم اور جنگی جنون کا پردہ چاک کرتے ہوئے دنیا کو بتانا ہوگا کہ مودی سرکار ہندوتوا کے نظریے پر گامزن ہو کر ہمسایہ ممالک کی سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور بھارت لائن آف کنٹرول پر بے گناہ شہریوں کو بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے۔ لہذا اوورسیز کشمیریوں کو بھارت کی ان ریشہ دوانیوں کا موثر اور جاندار انداز میں جواب دیتے ہوئے دنیا کو باور کروانا چاہیے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں پر ظلم و جبر کر رہا ہے اور اب لائن آف کنٹرول پر بسنے والی عام شہری آبادیوں کونشانہ بنا کر معصوم لوگوں کو بھی شہید کر رہا ہے۔
کشمیر کے لوگ پیار، محبت اور امن والے ہیں؛ شاہد آفریدی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اور بھارت کے مسئلہ کشمیر نے کہا
پڑھیں:
سلمان خان کےلیے برنس روڈ سے بریانی اور حلیم لے کر جاتا تھا؛ کاشف خان کا انکشاف
پاکستان کے سینئر اداکار و کامیڈین کاشف خان نے بھارتی سپر اسٹارز سلمان خان اور شاہ رخ خان کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کے دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ ماضی میں سلمان خان کےلیے کراچی کے برنس روڈ سے بریانی اور حلیم لے جایا کرتے تھے۔
کاشف خان نے اپنے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت ممبئی اس قدر آسانی سے آتے جاتے تھے جیسے کراچی کے لوگ ناظم آباد آتے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان خان کو کراچی کی بریانی کا خصوصی شوق تھا، جس کی وجہ سے وہ ان کے لیے یہ سوغات لے کر جاتے تھے۔
اداکار نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جب ان کی بیٹی ٹک ٹاکر ربیکا خان نے بتایا کہ سلمان خان اور شاہ رخ خان ان کے والد کے مداح ہیں تو لوگوں نے اس بات کا مذاق اڑایا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور وہ باہمی طور پر ایک دوسرے کے مداح ہوا کرتے تھے۔
کاشف خان نے بتایا کہ جب وہ بھارت میں کام کرنے جاتے تو اپنے اہل خانہ کو بھی ساتھ لے جاتے تھے۔ اس موقع پر شاہ رخ خان اور سلمان خان جیسے اسٹارز ان کے خاندان والوں سے ملنا چاہتے تھے اور ان کی خاندانی زندگی کے بارے میں جاننے میں دلچسپی رکھتے تھے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے بھارت میں اتنا کام کیا ہے جو آج کے کسی بھی پاکستانی فنکار نے نہیں کیا، لیکن اس وقت سوشل میڈیا نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اس کا علم نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کاشف خان نے واضح کیا کہ ان کی بیٹی کی شادی پر سلمان خان اور شاہ رخ خان نے فون نہیں کیا، اور اب وہ فون کر بھی نہیں سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں اگر کوئی بھارتی اداکار پاکستانیوں کو فون کرے تو اس کے لیے مصیبت کھڑی ہو سکتی ہے، اس لیے یہی بہتر ہے کہ وہ فون نہ کریں۔