پاکستان بھارتی تسلط کے سامنے نہیں جھکے گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور پاکستان فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب آپریشن بنیان مرصوص معرکہ حق کے حوالے سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے دنیا کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا، پاکستان بھارتی تسلط کے سامنے نہیں جھکے گا۔ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازع ہے، بھارت مسئلہ کشمیر کو جبر سے اسے اندرونی مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت جتنی جلدی یہ سمجھ جائے گا یہ علاقائی اور عالمی امن کےلیے اچھا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے میں کوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا۔ بھارتی حکومت ان واقعات کو دہشت گردی کے بہانے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والی بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے مدد کی درخواست کی تھی۔ نئی دہلی میں کچھ رہنماؤں، سیاست دانوں اور ریٹائرڈ جنرلز نے بی ایل اے کی حمایت میں بیانات دیے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، ہم ایک امن پسند قوم ہیں، بھارت نے ہمیں اُکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل تیز اور وحشیانہ ہوگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید انکشاف کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں تین جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ ہم کبھی شہریوں کو ٹارگٹ نہیں کرتے، بھارت کا گرائے جانے والا چھٹا جہاز میراج 2000 تھا، ہم بھارت کے مزید جہاز بھی گرا سکتے تھے، لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے لیکن نئی دہلی اسے ماننے کو تیار نہیں۔ پاکستان کی تمام ائیربیسز آپریشنل ہیں، کشمیر کو اندرونی معاملہ بنانے کی بھارتی پالیسی ناکام ہوگئی، جب تک بھارت کشمیر پر بات چیت نہیں کرے گا جھگڑے کی بنیاد قائم رہے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کہ بھارت کا کہنا کہا کہ
پڑھیں:
’آزاد کشمیر‘ سے ’پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر‘ تک، ‘بھارتی بورڈ نے کرک انفو کو بھی نہیں چھوڑا‘
ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران سابق پاکستانی کپتان اور موجودہ کمنٹیٹر ثنا میر کی جانب سے پاکستانی ویمن کرکٹر نتالیہ پرویز کا تعلق ’آزاد کشمیر‘ سے بتانے پر تنازع کھڑا ہو گیا، جس کے بعد معروف اسپورٹس ویب سائٹ ESPNcricinfo نے نتالیہ پروفائل میں تبدیلی کرتے ہوئے ان کی جائے پیدائش ’پاکستان ایڈمنسٹرڈ کشمیر‘ لکھ دیا۔
ثناء میر نے کمنٹری کے دوران نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے بتایا تھا، جس پر بھارتی میڈیا کی جانب سے شدید ردعمل اور پراپیگنڈا دیکھنے میں آیا۔ اس کے بعد ثنا میر نے سوشل میڈیا پر ESPNcricinfo کے اُس اسکرین شاٹ کو شیئر کیا جس میں واضح طور پر نتالیہ پرویز کی جائے پیدائش ’آزاد کشمیر‘ لکھی گئی تھی۔
تاہم، چند گھنٹوں بعد ESPNcricinfo نے خاموشی سے پروفائل میں ترمیم کرتے ہوئے ’پاکستان ایڈمنسٹرڈ کشمیر‘ کا اندراج کر دیا، جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ کئی صارفین نے اس اقدام کو غیر ضروری سیاسی دباؤ کے تحت کیا گیا قدم قرار دیتے ہوئے ESPNcricinfo پر تنقید کی۔
کچھ صارفین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی اس معاملے پر مؤقف اختیار کرنا چاہیے، کیونکہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا سرکاری نام ’آزاد جموں و کشمیر‘ ہے، اور اسے کسی متنازع اصطلاح سے تبدیل کرنا تاریخی و قانونی حقائق کی نفی کے مترادف ہے۔
صحافی وسیم عباسی نے لکھا کہ آج ثنا میر نے کمنٹری کے دوران نتالیہ پرویز کی کرکٹ ٹیم میں آمد تک کی مشکلات کا بتاتے ہوئے ذکر کر دیا کہ اس کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، انڈین لوگ تو بڑھک اٹھے، اب ثنا میر پر اور کہیں پاکستان کے کھیلنے پر پابندی لگانے کا مطالبات چل رہے ہیں یہ سب تو ہوتا ہی رہتا ہے لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ ای ایس پی این کرک انفو میں جہاں آج سے پہلے نتالیہ کا تعلق بندالہ آزاد جموں اینڈ کشمیر سے بتایا جاتا تھا، آج اسے تبدیل کر کے بندالہ، پاکستان ایڈمنسٹرڈ کشمیر کر دیا گیا ہے۔
آج ثنا میر نے کمنٹری کے دوران نتالیہ پرویز کی کرکٹ ٹیم میں آمد تک کی مشکلات کا بتاتے ہوئے ذکر کر دیا کہ اس کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، انڈین لوگ تو بڑھک اٹھے، اب ثنا میر پر اور کہیں پاکستان کے کھیلنے پر پابندی لگانے کا مطالبات چل رہے ہیں
یہ سب تو ہوتا ہی رہتا ہے لیکن مزے کی بات یہ… pic.twitter.com/YOaEy7GjJP
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) October 2, 2025
طاہر نامی صارف نے لکھا کہ ثناء میر کی جانب سے ویمنز ورلڈ کپ کے دوران کمنٹری میں پاکستانی کھلاڑی نتالیہ پرویز کا تعلق ’آزاد کشمیر‘ سے بتانے سے قبل بھی ESPNcricinfo پر ان کی جائے پیدائش یہی درج تھی۔ تاہم حال ہی میں ویب سائٹ پر یہ تفصیل تبدیل کر کے اسے ’ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر‘ لکھ دیا ہے جو بھارتی کرکٹ بورڈ کے دباؤ کا نتیجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلی اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اس معاملے میں شامل افراد کتنے کم ظرف ہیں۔ اگر یہی اصول اپنایا جائے، تو پھر یکسانیت کے لیے عمران ملک کے پروفائل پر بھی ’بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر‘ لکھا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی کی جانب سے کرکٹ کو مسلسل سیاسی رنگ دینا ایسے تنازعات کو مزید ہوا دیتا ہے۔
Before Sana Mir referred to Natalia Parvaiz's birthplace as "Azad Kashmir" during commentary, her ESPNcricinfo profile listed it as "Azad Kashmir." However, it was changed just now to "Pakistan-administered Kashmir," coz of pressure from the BCCI.
This change highlights the… pic.twitter.com/a6zIGibloy
— Tahir (@rajatahir27) October 2, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ ESPNcricinfo اپنی ویب سائٹ پر ’آزاد کشمیر‘ کو ’پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر‘ میں تبدیل کرنے میں بہت محنت کر رہا ہے، مگر کرکٹر کے پروفائل میں یہ تبدیلی کرنا بھول گیا۔
Espncricinfo working overtime to change Azad Kashmir into Pakistan Administered Kashmir on its website but missed that cricketer's profile. pic.twitter.com/7srTjLL0GJ
— Moonis S. (@RxCommerceMogul) October 2, 2025
واضح رہے کہ کمنٹری کے دوران ثنا میر نے پاکستان ویمن ٹیم کی کھلاڑی نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے بتایا، جس پر بھارتی میڈیا کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور انہیں کمنٹری پینل سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کمشیر ثنا میر کرک انفو ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ