سعودی ایئرلائن نے 10 سال بعد ایران سے پروازیں بحال کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ریاض/تہران: سعودی عرب کی ایئرلائن فلائی ناس نے 10 سال کے وقفے کے بعد ایران سے باقاعدہ فلائٹ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
اس پیشرفت کو سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلائی ناس کا پہلا طیارہ گزشتہ رات تہران ایئرپورٹ پہنچا، جہاں سے حاجیوں کو لے کر سعودی عرب روانہ کیا گیا۔
سعودی سول ایوی ایشن کے مطابق ایران کے لیے فلائٹس 2025 کے حج آپریشن کے سلسلے میں بحال کی گئی ہیں۔ ان پروازوں میں ایرانی شہر مشہد سے بھی حاجیوں کو لے جانے کا انتظام کیا گیا ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ فلائی ناس یکم جولائی تک تقریباً 37 ہزار ایرانی حاجیوں کو سفری سہولیات فراہم کرے گی۔
یاد رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات مارچ 2023 میں چین کی ثالثی سے بحال ہوئے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب 2016 میں ایران میں سعودی سفارتخانے پر حملہ ہوا تھا، جس کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایرانی صدر کا فون، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آئندہ ہفتے دورے کی دعوت قبول کرلی
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی ہے جس کے دوران انہوں نے آئندہ ہفتے ایران کے دورے کی دعوت قبول کرلی۔
جاری اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے گفتگو کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے جنوبی ایشیاء میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششوں، بحران کے دوران ایرانی وزیرِ خارجہ کو خطے میں بھیجنے پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی صدر کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بتایا کہ بھارت کے بلا اشتعال حملوں میں خواتین، بچوں اور معصوم شہریوں کی شہادت ہوئی ہے، پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم کی قاہرہ میں ایرانی صدر سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوتوزیراعظم شہباز شریف کی قاہرہ میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں، دوطرفہ تجارت، معیشت اور دیگر امور پر گفتگو کی۔
گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم نے بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی کوشش پر تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ بھارت کے اس اقدام کو غیر قانونی اور پاکستان کے لیے سرخ لکیر سمجھتے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کو بتایا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیاء میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کی کلید ہے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے تجارت، علاقائی روابط اور سلامتی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیرِ اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تہران کے سرکاری دورے کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی دعوت قبول کرلی۔
واضح رہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف آئندہ ہفتے ایران کے دورے پر جائیں گے۔