چین پاک تعلقات کو مسلسل فروغ مل رہا ہے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین پاک تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ چین اور پاکستان ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلے اور مختلف شعبوں میں قریبی تعاون جاری ہے۔ پیر کے روز تر جمان نے کہا کہ چین پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے موجودہ دورہ چین کو دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر مزید عمل درآمد کے موقع کے طور پر دیکھنے کا خواہاں ہے، تاکہ اسٹریٹجک مواصلات اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنایا جائے ، مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کیا جائے ، چین پاکستان تعلقات کی مسلسل ترقی کو فروغ مل سکے اور نئے دور میں چین پاکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں تیزی لائی جا سکے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نائب وزیراعظم کا دورہ؛ پاک چین اسٹریٹیجک تعلقات میں نئی پیش رفت متوقع
اسلام آباد:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار چین کے 3 روزہ دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ چینی اعلیٰ حکام کے ساتھ اہم نشستیں کریں گے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے دوران اسحاق ڈار اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کریں گے اور ساتھ ہی چین کی اعلیٰ قیادت سے بھی متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دورے کا بنیادی مقصد پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹیجک روابط کو مزید مستحکم بنانا ہے جب کہ اس دوران علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت متوقع ہے۔
دفتر خارجہ نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ شراکت داری کا ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے، جو ہر موسم میں آزمائی گئی دوستی کا مظہر ہے۔
بیجنگ روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ وہ یہ دورہ چینی وزیر خارجہ کی خصوصی دعوت پر کر رہے ہیں، جس میں ہونے والی ملاقاتیں دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کو مزید مضبوط کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران ان کی چینی وزیر خارجہ سے 2 مرتبہ ملاقات ہو چکی ہے، جب کہ مختلف ذرائع سے 60 سے زائد بار باہمی رابطہ بھی کیا گیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر بھارتی پروپیگنڈے کا مؤثر جواب دے چکا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات دنیا کے سامنے بے بنیاد ثابت ہو چکے ہیں۔ اب عالمی برادری بھی اچھی طرح جان چکی ہے کہ بھارت کا بیانیہ محض سیاسی چالوں پر مبنی تھا، جس کا مقصد خطے میں کشیدگی کو بڑھانا تھا۔
چین کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین ہمیشہ ایک اہم ستون رہا ہے اور یہ دورہ اس دیرینہ رفاقت کو مزید وسعت دینے کا ذریعہ بنے گا۔