یومِ تکبیر ؛ سندھ میں عام تعطیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
سٹی 42 : سندھ سرکار نے 28 مئی کو یوم تکبیر منانے کا اعلان کردیا ۔
محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن و کو آرڈی نیشن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس کے مطابق بدھ کے روز عام تعطیل ہوگی ۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 28 مئی کو تمام تر سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں عام تعطیل ہوگی ۔ اس کے علاوہ باختیار اتھارٹیز بلدیاتی کائونسل میں بھی عام تعطیل ہوگی.
اداکارہ سجل اور احد کی طلاق سےمتعلق آصف رضا میر نے خاموشی توڑ دی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عام تعطیل
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی مد میں سرکاری ملازمین کی رننگ بیسک تنخواہوں میں 10فیصد اضافے اور30فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیے ہیں۔
وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ گریڈ ایک تا 22 کے ڈی آر اے کے اہل سرکاری ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، تنخواہوں میں اضافہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی مد میں کیا گیا ہے، 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی مد میں موجودہ بنیادی تنخواہ پر اضافہ ملے گا۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2025 کو کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری پہلے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ صدر مملکت نے وفاقی حکومت کے سول ملازمین، مسلح افواج، سول آرمڈ فورسز، اور دفاعی اخراجات سے تنخواہ لینے والے سویلین اہلکاروں کے لیے 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2025 کی منظوری دے دی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس اضافے سے وہ کنٹریکٹ ملازمین بھی مستفید ہوں گے جو بیسک پے اسکیلز پر معیاری شرائط و ضوابط کے تحت خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2025 کی رقم انکم ٹیکس قانون کے مطابق قابل ٹیکس ہوگی اس کے علاوہ یہ الاؤنس عام چھٹی یا ایل پی آر (لیو پرپریٹریشن ریزرو) کے دوران بھی دیا جائے گا تاہم غیر معمولی چھٹی کی صورت میں اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
یہ الاؤنس پنشن یا گریجویٹی کے حساب میں شامل نہیں ہوگا اور نہ ہی ہاؤس رینٹ کی کٹوتی میں شمار کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بیرون ملک تعیناتی یا ڈیپوٹیشن کے دوران یہ الاؤنس قابل اطلاق نہیں ہوگا تاہم بیرون ملک سے واپسی پر ملازمین کو یہ الاؤنس اس شرح اور مقدار کے مطابق دیا جائے گا جو ان کی اندرون ملک تعیناتی کے دوران ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ نوٹیفکیشن میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ بنیادی تنخواہ میں وہ ذاتی الاؤنس بھی شامل ہوگا جو سالانہ ترقی (انکریمنٹ) کے بعد موجودہ تنخواہ کے اسکیل کی زیادہ سے زیادہ حد سے تجاوز پر دیا جاتا ہے۔
وفاقی حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس سال 26-2025 کے لیے متعلقہ وزارتوں، ڈویژنز اور محکموں کے بجٹ میں سے ہی دیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے کوئی اضافی یا ضمنی گرانٹ جاری نہیں کی جائے گی۔
ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس
دوسرے نوٹیفکیشن کے مطابق صدرمملکت نے وفاقی حکومت کے گریڈ ایک تا 22 کے ان افسران و اہلکاروں کے لیے 30 فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس (ڈی آر اے) کی منظوری دے دی ہے جو پہلے ہی یہ الاؤنس وصول کر رہے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ الاؤنس یکم جولائی 2025 سے مؤثر ہوگا اورملازمین کو 30 جون 2022 کی بنیادی تنخواہ کی بنیاد پر دیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس انہی شرائط و ضوابط کے تحت جاری رکھا جائے گا جو اس سے قبل وزارتِ خزانہ کے مراسلہ نمبر F.No.14(1)R-3/2021-69 مورخہ 23 فروری 2022 اور مراسلہ مورخہ 19 جولائی 2022 میں درج کی گئی تھیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ ایسے ملازمین جو یکم جولائی 2022 یا اس کے بعد بھرتی ہوں گے ان کے لیے یہ الاؤنس 2017 کے متعلقہ پے اسکیل کی بنیاد پر قابلِ اطلاق ہوگا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کا مقصد وفاقی محکموں کے درمیان تنخواہوں کے فرق کو کم کرنا اور ملازمین کو بہتر مالی مراعات فراہم کرنا ہے تاہم جو ملازمین اسپیشل تنخواہ، ایگزیکٹو الاؤنس، اسپیشل ہے الاؤنس یا بنیادی تنخواہ کے برابر 100 فیصد الاؤنس لے رہے ہیں خواہ وہ کسی بھی مالی سال میں منجمد شدہ ہو ایسے ملازمین اس ڈسپیرٹی الاؤنس کے اہل نہیں ہونگے، صرف ان ملازمین کو ملے گا جو پہلے سے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ دو ڈسپیرٹی الاؤنس بتدریج 25 فیصد اور 15 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک تا 22 کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ آئین پاکستان میں مساوی حقوق سے متعلق دی گئی شق پر عمل درآمد کرتے ہوئے اہل سرکاری ملازمین کو 30 فیصد کی شرح سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس دینے کا اعلان کیا تھا جس پر سب عمل درآمد کیا گیا ہے۔