عمر کے بارے میں جھوٹ کبھی نہیں بولتی، بشریٰ انصاری کتنے برس کی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے 69 سال کی عمر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عمر چھپانے کے رویے پر سوال اٹھا دیا۔
بشریٰ انصاری نے اپنی 69ویں سالگرہ کے موقع پر عمر سے متعلق معاشرتی رویوں پر کھل کر بات کی ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر جاری ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی عمر سے کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ وہ اسے اللہ کی طرف سے عطا کردہ تجربات اور سیکھنے کے سفر کا حصہ سمجھتی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں عمر کو ایک ممنوع موضوع سمجھا جاتا ہے، خصوصاً جب لوگ بڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، ماضی میں لوگ بہتر کردار یا شادی کے امکانات کے لیے عمر چھپایا کرتے تھے، مگر وہ خود ایسا کبھی نہیں کریں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
بشریٰ انصاری نے کہا کہ روح کو جوان ہونا چاہیے، جسم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ جھوٹ بول کر وہ نہ تو ماہرہ خان کے کردار لے سکتی ہیں، نہ ہانیہ عامر کی جگہ لے سکتی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی صحت اور خوشگوار زندگی پر شکر خدا کا ادا کرتے ہوئے مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔