عمر کے بارے میں جھوٹ کبھی نہیں بولتی، بشریٰ انصاری کتنے برس کی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے 69 سال کی عمر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عمر چھپانے کے رویے پر سوال اٹھا دیا۔
بشریٰ انصاری نے اپنی 69ویں سالگرہ کے موقع پر عمر سے متعلق معاشرتی رویوں پر کھل کر بات کی ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر جاری ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی عمر سے کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ وہ اسے اللہ کی طرف سے عطا کردہ تجربات اور سیکھنے کے سفر کا حصہ سمجھتی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں عمر کو ایک ممنوع موضوع سمجھا جاتا ہے، خصوصاً جب لوگ بڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، ماضی میں لوگ بہتر کردار یا شادی کے امکانات کے لیے عمر چھپایا کرتے تھے، مگر وہ خود ایسا کبھی نہیں کریں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
بشریٰ انصاری نے کہا کہ روح کو جوان ہونا چاہیے، جسم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ جھوٹ بول کر وہ نہ تو ماہرہ خان کے کردار لے سکتی ہیں، نہ ہانیہ عامر کی جگہ لے سکتی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی صحت اور خوشگوار زندگی پر شکر خدا کا ادا کرتے ہوئے مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔