نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر ذاکر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھ دی گئی۔

سپریم کورٹ نے مجرم ظاہر جعفر کی اپیل مسترد کر کے دفعہ 302 میں سزائے موت برقرار رکھی ہے۔

علاوہ ازیں مجرم ظاہر جعفر کی دفعہ 376 میں سزائے موت کو عمر قید میں بدل دیا گیا جبکہ اغوا کے الزام میں سزا کالعدم قرار دے دی گئی۔

دوسری جانب عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کے مالی اور چوکیدار کی سزائیں کم کردیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ چوکیدار اور مالی جتنی سزا گزار چکے ہیں اتنی ہی رہیں گی۔

نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر کیا کام کرتا تھا؟ پتا لگا لیا گیا

اسلام آباد میں سفاکی سے قتل کی گئی سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا ملزم ظاہرجعفر کیا کام کرتا تھا ، جیو نیوز نے پتا لگا لیا ۔

آج سپریم کورٹ میں نور مقدم کیس کے مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر مجرم ظاہر جعفر کے وکیل نے دلائل دیے کہ پراسیکیوشن کا سارا کیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور ڈی وی آر پر ہے، اپیل کنندہ کے خلاف شواہد کا شک و شبہ سے بالاتر ہونا ضروری ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عدالت بطور شواہد پیش فوٹیجز سے باہر نہیں جاسکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں پراسیکیوشن کی فوٹیج چلائی گئی لیکن وہ چل نہ سکی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ جس سی سی ٹی وی فوٹیج پر آپ کا اعتراض ہے اسے آپ تسلیم کرچکے ہیں، پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری نے بھی کہا فوٹیج ٹیمپرڈ نہیں اور نہ اس سے چھیڑ چھاڑ کی گئی، کوئی انسان ویڈیو بناتا تو اعتراض ہوسکتا تھا کہ مخصوص حصہ ظاہر کیا گیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس ویڈیو کے معاملے پر تو انسانی مداخلت ہے ہی نہیں، یہ ویڈیو سی سی ٹی وی کیمرے کے ذریعے ریکارڈ ہوئی۔

کیس کا پس منظر

مجرم ظاہر جعفر نے 2021ء میں نور مقدم کو اسلام آباد میں تشدد کے بعد قتل کردیا تھا جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

بعدازاں اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی مجرم کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔

ظاہر جعفر نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سزائے موت برقرار مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہ ہوئے، اشتہاری اسٹیٹس برقرار

فائل فوٹو

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اکتوبر 2022 احتجاج کیس میں اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ان کا اشتہاری کا اسٹیٹس برقرار ہے۔

علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ آئی 9 میں درج مقدمے پر سماعت 10 جولائی تک ملتوی کردی گئی ہے۔

عدالت میں وکیل ظہور الحسن نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور آج پیش نہیں ہوسکتے، میں 10 جولائی کو ہر صورت پیش کردوں گا۔

علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹا دیا گیا

گزشتہ سماعت کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جانے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی گئی۔

عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ملزم کا سیکشن 87 کے تحت اشتہار جاری ہوا جب تک عدالت نہیں آتے اشتہار کینسل نہیں ہوسکتا۔

جج طاہر عباس سِپرا نے ریمارکس دیے کہ اس کے ساتھ قبل از گرفتاری ضمانت بھی کروانی چاہیے لیکن لاہور ہائیکورٹ کی ججمنٹ آگئی ہے، ریلیف لینے کے لیے علی امین کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، پشاور ہائیکورٹ کا حکم موجود ہے، میں نیا حکم نامہ کیسے جاری کروں؟

وکیل صفائی نے کہا کہ مجھے آپ کے وارنٹ کی فکر ہے، اس کو معطل کردیں، علی امین گنڈاپور پیش ہو جائیں گے۔

جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ وہ تو اس وقت کا اشتہار تھا جب وہ سپریم کورٹ انصاف لینے گئے، آپ ریلیف مانگتے ہیں لیکن اس کے لیے عدالتوں کا بھی احترام کریں۔ علی امین گنڈاپور کے آنے تک میں وارنٹ یا اشتہار کینسل نہیں کرسکتا، اسلام آباد پولیس پاکستان کی ہر ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نہ تو وارنٹ اور نہ ہی اشتہار ختم کر رہا ہوں، میں نے پولیس کو حکم دے دیا ہے اگر ہائیکورٹ کا حکم ملا تو اس پر عملدرآمد کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکیورٹی خدشات، کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو جیکب آباد میں روک لیا گیا
  • فرانس : گوگل کو جی میل اشتہارات پر بھاری جرمانہ
  • جعفرایکسپریس کوسکیورٹی خدشات پرجیکب آباد میں روک لیا گیا
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدے پر بھارتی ہٹ دھرمی  کیخلاف ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیر مقدم
  • غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی فوج کی درندگی برقرار(114 شہید)
  • 34 سال پرانے قتل کیس میں سزائے موت کے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل
  • پی ایس ایکس میں تیزی برقرار، ایک لاکھ 31 ہزار کی نئی تاریخی حد بھی عبور
  • راولپنڈی؛ 12 سالہ لڑکے سے  زیادتی کے مجرم کو عمر قید کی سزا
  • علی امین گنڈاپور انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہ ہوئے، اشتہاری اسٹیٹس برقرار
  • معمر خاتون کے ریپ اور قتل کے 92 سالہ مجرم کو عمر قید کی سزا، 58 سال بعد انصاف کی جیت کیسے ہوئی؟