غربت کا خاتمہ دنیا کے تمام ممالک کا مشترکہ نصب العین ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
چین نے غربت میں کمی کا ہدف مقررہ وقت سے 10 سال پہلے حاصل کر لیا ہے، شی جن پھنگ
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے غربت میں کمی اور پائیدار ترقی سے متعلق شنگھائی تعاون تنظیم کے فورم 2025 کو تہنیتی پیغام بھیجا۔منگل کے روز اپنے پیغام میں شی جن پھنگ نے کہا کہ غربت کا خاتمہ ایک عالمی مسئلہ اور دنیا کے تمام ممالک کا مشترکہ نصب العین ہے۔ چین نے کٹھن کوششوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے میں غربت میں کمی کا ہدف مقررہ وقت سے 10 سال پہلے حاصل کر لیا ہے اور چینی خصوصیات کےحامل تخفیف غربت پروگرام پر گامزن ہو کر انسانی تاریخ میں اس حوالے سے ایک نیا باب رقم کیا ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ غربت میں کمی کا مسئلہ، آخرکار ترقی سے وابستہ ہے ۔ اپنے پیغام میں شی جن پھنگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، شنگھائی تعاون تنظیم نے غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقیاتی تعاون کے شعبے میں نمایاں نتائج حاصل کیے ہیں.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شی جن پھنگ نے پائیدار ترقی
پڑھیں:
امریکہ، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا کی نایاب معدنیات پر مشترکہ پہل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) امریکہ نے جاپان، بھارت اور آسٹریلیا پر مشتمل کواڈ گروپ کے ساتھ مل کر منگل کے روز نایاب معدنیات کے حصول کے لیے ایک اہم اقدام کا اعلان کیا، اس گروپ میں معدنیات کے شعبے میں چین کے غلبے پر تشویش پائی جاتی ہے۔
چار ممالک پر مشتمل اس گروپ نے واشنگٹن میں ملاقات کے بعد ان نادر معدنیات کی مستحکم فراہمی کے لیے کام کرنے کا عہد کیا، جو نئی ٹیکنالوجیز کے لیے ضروری ہیں۔
گروپ کے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "اہم معدنیات اور مشتق اشیا کی پیداوار کے لیے کسی ایک ملک پر انحصار ہماری صنعتوں کو اقتصادی جبر، قیمتوں میں ہیرا پھیری اور سپلائی چین میں رکاوٹوں سے دوچار کرتا ہے۔"
کواڈ سمٹ: موضوع چین کے ساتھ کشیدگی اور بحری سلامتی، بائیڈن
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف اور دیگر پالیسیوں کی وجہ سے کواڈ ممالک اور امریکہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے واشنگٹن ڈی سی میں اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی اور اس کے بعد اس کا اعلان ہوا۔
(جاری ہے)
اپنے ابتدائی کلمات میں، روبیو نے گروپ کے دیگر ممالک کو اہم اسٹریٹجک شراکت دار قرار دیا اور کہا کہ یہ وقت ہے کہ مخصوص مسائل پر "کارروائی" کی جائے۔
اگلے ہفتے بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کروں گا، ٹرمپ
اس ملاقات میں آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ، بھارت کے سبرامنیم جے شنکر اور جاپان کے تاکیشی ایویا موجود تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا ایکس پر لکھا، "آج کا اجتماع ہند - بحرالکاہل میں اسٹریٹجک استحکام کو مضبوط کرے گا اور اسے آزاد اور کھلا رکھے گا۔"
کواڈ ممالک میں مزید کیا بات ہوئیکواڈ گروپ کی میٹنگ سے متعلق کچھ تفصیلات شیئر کی گئیں، تاہم اس میں بیجنگ کا نام نہیں لیا گیا۔ لیکن مقصد واضح طور پر نایاب معدنیات کے لیے چین پر انحصار کو کم کرنا تھا، جو سیمی کنڈکٹرز اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کے لیے بہت اہم ہیں۔
گروپ کے مشترکہ بیان میں بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی بحیرہ چین میں ایسی جارحانہ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا ہے جس سے "خطے میں امن اور استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔"
کواڈ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں ساری توجہ چین پر
میٹنگ کے بعد کیے گئے تبصروں میں روبیو نے کہا کہ وہ سپلائی چین کو متنوع بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور "حقیقی ترقی" چاہتے ہیں۔
کواڈ گروپ کو سب سے پہلے چین کے اثر و رسوخ پر قابو پانے کے لیے جمہوری ممالک کے ایک گروپ کے طور پر تصور کیا گیا تھا۔
اس گروپ کی اس سے پہلے ملاقات جنوری میں ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے آغاز کے فوراً بعد ہوئی تھی۔ تاہم، بہت سے لوگوں کی توقعات کے برعکس، اب چین اس امریکی انتظامیہ کے لیے ترجیح نہیں رہا ہے۔
توقع ہے کہ ٹرمپ اس سال کے اواخر میں کواڈ میٹنگ کے لیے بھارت کا دورہ کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارت کا اہم ترین دورہ منسوخ کر دیا
گروپ نے بھارت میں پہلگام حملے اور شمالی کوریا کے جوہری تجربات کی بھی مذمت کی۔
کواڈ گروپ کے ممالک گرچہ چین کے حوالے سے مشترکہ قدروں کے حامل ہیں، اس کے اراکین یوکرین اور مشرق وسطیٰ کی جنگوں جیسے مسائل پر مختلف نظریات رکھتے ہیں۔
روبیو نے یہ بھی کہا کہ کواڈ ممالک کی تقریباً 30 یا 40 کمپنیاں منگل کے روز ہی اہم معدنیات کے لیے سپلائی چین کے تعاون اور تنوع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے تیار تھیں۔
ادارت: جاوید اختر