خضدار میں اسکول بس پر خودکش حملہ، 4 بچے جاں بحق، 38 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
بلوچستان کے شہر خضدار میں بچوں کو اسکول لے جانے والی ایک بس پر خودکش حملے کے نتیجے میں 4 بچے جاں بحق اور 38 شدید زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افسوس ناک واقعہ خضدار کے زیرو پوائنٹ پر پیش آیا، جہاں ایک اسکول وین معمول کے مطابق بچوں کو لے جا رہی تھی کہ اچانک زوردار دھماکے نے قیامت صغریٰ کا منظر پیش کردیا۔
جائے وقوع پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور کئی زخمی بچے سڑک پر جا گرے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ حملہ خودکش نوعیت کا تھا، جس میں حملہ آور نے بس کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوع پہنچ کر زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ کچھ بچوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پولیس اور سکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور دہشت گرد کے سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے۔
دریں اثنا وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ملک میں بدامنی پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے۔ انہوں نے جاں بحق بچوں کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان درندہ صفت عناصر کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ قوم دہشتگردی کے خلاف متحد رہے کیونکہ دشمن کی یہی کوشش ہے کہ ہمارے اندر تفرقہ پیدا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست ایسے عناصر کے خلاف مکمل طاقت سے کارروائی کرے گی۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خضدار، آرمی پبلک اسکول کی بس پر دھماکہ، پانچ طلباء جانبحق، متعدد زخمی
پولیس کے مطابق دھماکے سے بس مکمل طور پر تباہ ہو گیا، جبکہ ڈرائیور اور کم از کم پانچ طلباء جانبحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع خضدار میں آرمی پبلک اسکول کی بس کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دھماکہ خضدار میں زیر پوائنٹ کے مقام پر اس وقت ہوا، جب آرمی پبلک اسکول کی بس گزر رہی تھی۔ دھماکے سے بس مکمل طور پر تباہ ہو گیا، جبکہ ڈرائیور اور کم از کم پانچ طلباء جانبحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ طبی امداد فراہم کرنے والے ادارے اور ایمبولنسز کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر لیا ہے۔