آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد مودی سرکار نے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کردیا۔

مودی سرکار کی جانب سے اپنے ہی شہریوں پر جاسوسی کے بے بنیاد الزامات عائد کیے جانے لگے ہیں۔ گورداسپور، اتر پردیش اور امرتسر سے عام شہریوں کی ٹھوس شواہد کے بغیر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اپنے ہی عوام کی گرفتاری مودی سرکار کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتی ہے، اپنی ناکامیوں پر اٹھنے والے سوالات کا سامنا کرنے کے بجائے بھارتی یوٹیوبرز اور ویلاگر مودی سرکار کے نشانے پر ہیں۔ 

گورداسپور میں دو افراد کو "آپریشن سندور" سے متعلق معلومات مبینہ طور پر آئی ایس آئی کو دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جبکہ اتر پردیش پولیس نے بھارتی شہری شہزاد وہاب کو بغیر ثبوت کے "آئی ایس آئی ایجنٹ" قرار دے دیا، امرتسر میں دو افراد کو بھارتی فوجی چھاؤنیوں کی تصاویر شیئر کرنے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ 

بھارتی پولیس نے کانپور آرڈیننس فیکٹری کے ملازم کو سوشل میڈیا پر پاکستانی جاسوس سے بات چیت کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔ دوسری جانب پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانے والی بھارتی ویلاگر جیوتی ملہوترا کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ 

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دفاعی ناکامیوں کا بوجھ عوام پر ڈال کر مودی سرکار اپنی نااہلی اور بدترین پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آپریشن سندور کے بعد بھارت میں شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھارت کے فاشسٹ ریاست ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الزام میں گرفتار مودی سرکار

پڑھیں:

کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی،  بی جے پی اور اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا، جو پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے؟

بھگونت سنگھ مان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی پالیسی پاکستان کے خلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی اور اس کی ٹرول آرمی جسے چاہے غدار قرار دیتی ہے۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے تو کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے کیونکہ پاکستان سے ہم نے کوئی تعلق نہیں رکھنا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر امیت شاہ کا بیٹا ہے اور بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے، کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پاکستان نے ایشیا کپ کا بائیکاٹ کیا تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کرتارپور راہداری کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا  ہے کہ انہیں عبادت کے لیے پاکستان نہیں جانے دیتے؟ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے؟ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا؟

مزید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھگونت مان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا حالنکہ وہ ہمیں لوٹنے آتے رہے، پنجاب میں آفت آئی کروڑوں روپے کا اعلان کیا گیا مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیت شاہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان بھگوانت سنگھ مان پاک بھارت میچز پاکستانی کرکٹ

متعلقہ مضامین

  • میئر نے نیشنل ہائی وے تک فلائی اوور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • مودی پہلگام فالس فلیگ اور آپریشن سندور کی ناکامیاں کھوکھلے دعووں سے چھپانے میں مصروف
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر