خضدار میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والی بس میں 46بچے سوار تھے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ خضدار میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والی بس میں 46بچے سوار تھے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہاکہ اس طرح کے واقعے کی ٹھوس انٹیلی جنس معلومات تھیں،معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں تھی،بچوں کو بے دردی سے شہید اور زخمی کیا گیا۔ دشمن اتنا گر جائے گا کہ معصوم بچوں کے سافٹ ٹارگٹ چنے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
20 بچوں کی ہلاکت، مریم نواز کے حکم پر ایم ایس اور سی ای او ہیلتھ پاکپتن گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکپتن (نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شکایت پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اصغر اور ایم ایس عدنان غفار کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، ڈی سی کو بھی عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 20 بچوں کی ہلاکت کے معاملے کا نوٹس لیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے سرکاری اسپتال پاکپتن کا دورہ کیا، انہوں نے دورے کے دوران سی ای او اور ایم ایس کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے، اس سے پاکپتن کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمہ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت پنجاب اور کمشنر ساہیوال کی جانب سے تیار کی گئی ابتدائی رپورٹس کے مطابق 15 بچے نجی اسپتالوں میں حالت خراب ہونے پر جبکہ 5 بچے غیر تربیت یافتہ دائیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 15 بچے نجی اسپتال میں پیدا ہوئے مگر حالت بگڑنے پر انہیں سرکاری اسپتال لایا گیا، 5 بچوں کی ہلاکت غیر تربیت یافتہ دائیوں اور ان کے طریقہ کار سے ہوئی، اسپتال لائے گئے بچوں کی مائیں بھی ان کے ساتھ نہیں تھیں۔دورے کے دوران مریضوں نے ادویات نہ ملنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے، وزیراعلیٰ نے بعض ڈاکٹرز کے لائسنس بھی معطل کرنے کا حکم دیدیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے سخت سرزنش کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کی انکوائری کرنے کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ اب معافی کا وقت گیا، اب صرف کام چاہیے، جو کام نہیں کرتا اس کی ضرورت نہیں‘ تمام انکوائریز کے فیصلے ایک ہفتے کے اندر کیے جائیں۔مریم نواز شریف نے پرائیویٹ لیبارٹریز سے ٹیسٹ کروانے کا بھی سخت نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کے حکم پر ڈی ایچ کیو کی لیب کے 3 ملازمین کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں مرتضیٰ ممتاز اور طفیل شامل ہیں۔