Daily Ausaf:
2025-09-18@20:55:33 GMT

پانچ نکاتی قرآنی فارمولا اور کشمیریوں کا درددل

اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT

موجودہ حالات میں جب کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی شدید ہے، اور دشمن ہر محاذ پر حملہ آور ہے، قرآن کریم، خصوصاً سورۃ الانفال کی آیات 45-46، ہمیں ایک جامع لائحہ عمل دیتی ہیں۔ فاثبتوا:محاذ پر ڈٹے رہو! سرحدی اور نظریاتی یلغار، دشمن کے حملے، جھوٹے بیانیے اور دبائو کے باوجود اپنے دین، اصولوں، اور قومی مفاد پر قائم رہنا، یہی اصل استقامت ہے۔واذکروا اللہ کثِیرا: مادی طاقت کے ساتھ روحانی قوت بھی لازمی ہے۔ ان نازک حالات میں رجوع الی اللہ اور کثرتِ ذکر، نماز، دعا، قرآن اور استغفار کو لازم پکڑنا اور اپنی طاقت پر نہیں بلکہ اللہ پر مکمل بھروسہ رکھنا اصل کامیابی کا راستہ ہے۔
واطِیعوا اللہ ورسولہ:اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پابندی، گناہوں سے دوری اور مذہبی و عسکری قیادت پر اعتماد، وفاداری اور نظم و ضبط قومی وحدت کی ضمانت ہے۔
ولا تنٰزعوا:آپس کی لڑائی کمزوری ہے۔ لسانی، صوبائی، مسلکی اور سیاسی تعصبات کو چھوڑ کر دشمن کے مقابلے کے لئے ایک صف میں کھڑا ہونا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
واصبِروٓا:مصائب میں صبر، اشتعال سے بچنا، جلد بازی کی بجائے دور اندیشی اور حکمت سے فیصلے لینا، یہی دشمن کی چالوں کا موثر توڑ ہے۔محاسبہ کیجئے،کیا آپ ان صفات کے حامل ہیں؟اگر ہم ان پانچ اصولوں پر عمل کریں، تو یقین رکھیں اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہو گی۔اللہ تعالیٰ اہلِ پاکستان کو ایمان، توکل، جرات اور غیرت عطا فرمائے اور قرآنی تعلیمات پر مکمل عمل کی توفیق دے۔مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک بہت ہی محترم کشمیری دوست کے اس درد دل پر اسلام آباد کو توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے،پاک فوج نے حالیہ دنوں میں بدمعاش نریندر مودی اور اس کی بھارتی فوج کو جس عبرتناک شکست سے دوچار کیا ہے،اس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں میں آزادی کی شمع مزید فروزاں ہوئی ہے،کشمیری اپنی مال ،جان،عزت،آبرو کی بے پناہ قربانیوں کے ساتھ آزادی کی قیمت ادا کر رہے ہیں،اس وقت تک ایک لاکھ سے زائد کشمیر کے بچے،بوڑھے اور جوان شہادتوں کے جام پی چکے ہیں،آزادی کے حصول کے لئے کشمیر کی عفت مآب ماں بہنوں ،بیٹیوں کی قربانیاں اس کے علاہ ہیں،اسلام آباد کو چاہیے کہ وہ ان قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے کشمیریوں کی ہر قسم کی مدد جاری وساری رکھے۔ اب بڑھتے ہیں کشمیری دوست کے درد دل کی طرف ،وہ لکھتے ہیں کہ ’’پاکستان نے اس معرکے کا حق ادا کردیا اور ہندوستان کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا ہے ۔ گویا افواج پاکستان نے ہم کشمیریوں کے دل پر چالیس سال سے لگنے والے گھا ئوپر ایک مرہم رکھا ہے۔
2019 ء کے محدود ردعمل کے بجائے پاکستان نے اس دفعہ اپنے قیام کے اصلی مقصد کا حق ادا کیا اور پاکستان کی شہ رگ (کشمیر)پر اپنے جائز حق کو ثابت کرنے کے لئے اس معرکے میں اپنے موقف کو تقویت پہنچائی ہے۔اللہ تعالیٰ پاکستان کو اپنی نظریاتی سرحدوں کے ساتھ آن بان اور شان سے قائم رکھے۔ اللہ تعالیٰ کے بعد ہم کشمیریوں کا پہلا اور آخری پشتی بان صرف پاکستان ہی ہے، اور یہ جنگ تکمیل پاکستان کی جنگ ہے۔ تکمیل پاکستان کے لئے کشمیریوں اور پاکستانیوں کو ایک ہی صف میں کھڑا ہوکر جدوجہد کرنی ہے، تب جاکر یہ ادھورا خواب پورا ہوگا۔
پاکستانی افواج کے جرات مندانہ اقدامات سے ہر کشمیری کے دل میں امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے۔ جو معرکہ ہمیں 1990ء میں لڑنا چاہیے تھا وہ اگر 2025 ء میں بھی استقامت کے ساتھ لڑا جائے تو آزادی کی تحریکوں میں وقت کے بڑے دورانیے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔آج کا معرکہ اصلی ہدف کی پہلی منزل ہے، اس منزل کو آخری ہدف سمجھ کر بیٹھنا کسی بھی طور ہمارے لئے سود مند نہیں ہے۔کشمیر کے اندر سے یہ خبر ، میں بڑے وثوق اور ذمہ داری سے آپ تک پہنچا رہا ہوں کہ دشمن پر لرزہ طاری ہوگیا ہے۔ کشمیر میں ایمرجنسی کی صورتحال نافذ ہے اور ہندوستان کو بغاوت کا خوف اتنا ستا رہا ہے کہ وہ کوئی بھی خبر باہر آنے ہی نہیں دے رہا، مقامی لوگوں پر قدغنیں اور بڑھا دی گئی ہیں۔ ہندوستان چاہتا ہے کہ اس وقت کسی طرح اپنی ٹانگ بچا کر لے جائے۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوتا اگر ہندوستان سبق سیکھنے والا ملک ہوتا، لیکن وہ اس وقت ٹانگ بچا کر مزید تیاری کرکے مستقبل میں ہم پر اسی طرح کے حالات مسلط کرنے کی کوشش کرے گا۔ کیونکہ برہمن کی سرشت میں یہود کی طرح دھوکہ دہی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔اب اگر اس جنگ کو ختم کرکے ہندوستان بات چیت کی میز پر آنا بھی چاہے، تو خبردار صرف ’’سندھ طاس‘‘معاہدے پر بات نہ کریں، وہ معاہدہ تو کسی بھی صورت یک طرفہ طور پر توڑا نہیں جاسکتا۔ بات کی جائے تو وہ 2019ء میں کشمیر کی حیثیت پر اثرانداز ہونے والے بھارتی فیصلوں پر ہو، اور بنیادی مسئلے کشمیر پر بات ہونی چاہیے۔
خبردار!لمحوں کی خطائیں صدیوں تک معاف نہیں ہوتی۔ یہ لمحہ تاریخ نے ہمارے سامنے پیش کردیا ہے اور یہ تاریخ کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور ہم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہوگا اگر پاکستان نے جرات مندی کے ساتھ اس لمحے کا استعمال نہ کیا تو…فقط ، پاکستان کی محبت سے سرشار ایک کشمیری!پاکستان پائندہ باد۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان نے کے ساتھ کے لئے

پڑھیں:

ڈی جی آئی ایس پی آر کا آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ، طلبہ، اساتذہ کیساتھ گفتگو

اسلام آباد(خبر نگارخصوصی)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے آزاد جموں و کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست کی۔ خصوصی نشست میں خان محمد خان پوسٹ گریجویٹ کالج، میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور گورنمٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار گرلز کے طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی۔ طلباء کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر طلبہ اور اہل کشمیر کی طرف سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور جانوں کا نظرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ پاکستان اور کشمیر کو دنیا کی کوئی طاقت جدا نہیں کر سکتی۔ اساتذہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تعوُّذات: اہمیت و فوائد
  • جب پاکستان اور سعودیہ عرب دونوں اکٹھے ہو گئے تو یہ ایک ورلڈ سپرپاور تصور ہوں گے، رانا ثنا اللہ
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ، طلبہ، اساتذہ کیساتھ گفتگو
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ