امریکا کی خضدار میں اسکول بس پر حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) امریکا کی جانب سے خضدار میں اسکول بس پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
امریکی سفیر نٹالی بیکر نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر حملہ بے رحمانہ ہے، سفاکانہ حملے کی مذمت میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ دہشتگردانہ حملے میں معصوم بچوں کا قتل ناقابل فہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
نٹالی بیکر کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
امریکی سفیر نٹالی بیکر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بچے کو اسکول جاتے ہوئے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے، ہم پاکستان میں اُن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس تشدد کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک اسکول بس کو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 معصوم بچوں سمیت 5 افراد شہید ہو گئے۔شہدا میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں، حملے میں متعدد بچے بھی زخمی ہیں جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تمام واقعات کے پس پردہ بھارت کا گھناؤنا اور مسخ شدہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے جیسی بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی اہلیہ کی تصویر سامنے آ گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسکول بس
پڑھیں:
پاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات
افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں: وزارت اطلاعات و نشریات۔فوٹو: فائلپاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔
ترجمان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی۔
وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پاکستان نے واضح کیا دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔
ترجمان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔