Daily Ausaf:
2025-07-06@09:01:06 GMT

امریکا کی خضدار میں اسکول بس پر حملے کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) امریکا کی جانب سے خضدار میں اسکول بس پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

امریکی سفیر نٹالی بیکر نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر حملہ بے رحمانہ ہے، سفاکانہ حملے کی مذمت میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ دہشتگردانہ حملے میں معصوم بچوں کا قتل ناقابل فہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

نٹالی بیکر کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

امریکی سفیر نٹالی بیکر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بچے کو اسکول جاتے ہوئے خوف کا‌‌ شکار نہیں ہونا چاہیے، ہم پاکستان میں اُن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس تشدد کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک اسکول بس کو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 معصوم بچوں سمیت 5 افراد شہید ہو گئے۔شہدا میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں، حملے میں متعدد بچے بھی زخمی ہیں جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تمام واقعات کے پس پردہ بھارت کا گھناؤنا اور مسخ شدہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے جیسی بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی اہلیہ کی تصویر سامنے آ گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسکول بس

پڑھیں:

کچلاک: استاد کا طالب علم کو تھپڑ مارنا جان لیوا بن گیا، پرنسپل خنجر کے وار سے قتل

بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع کچلاک میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں طالب علم کو تھپڑ مارنے پر غصے میں آئے ماموں نے اسکول کے پرنسپل کو خنجر کے وار کر کے قتل کر دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق واقعہ کچلاک کے علاقے کلی لنڈی میں پیش آیا، جہاں احمد علی شاہ کا دس سالہ بیٹا ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم تھا۔ دو روز قبل اسکول کے پرنسپل سکندر شمیم نے بچے کو مبینہ طور پر تھپڑ مارے تھے جس کے باعث بچہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر بچے کے ماموں عطاللہ عرف شمس اللہ کو غصہ آیا۔ وہ اسکول کے باہر پرنسپل کا انتظار کرتا رہا۔ جیسے ہی پرنسپل اسکول کے گیٹ کے قریب پہنچا، عطاللہ نے خنجر سے اس پر حملہ کر دیا۔ حملے کے دوران ملزم بار بار دہراتا رہا کہ میرے بھانجے کو کیوں مارا؟

حملے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر پہنچی اور شدید زخمی پرنسپل کو اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقتول پرنسپل کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ کئی سالوں سے کچلاک کے مختلف اسکولوں میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ 2 جولائی کو مفتی محمود میموریل اسپتال کی جانب سے پولیس، سوشل ویلفیئر اور ایک این جی او کو خط بھیجا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ پرنسپل نے بچے پر تشدد کیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔

تاہم طالب علم کے والد احمد علی شاہ نے مبینہ طور پر 10 ہزار روپے کے عوض پرنسپل سے صلح کر لی تھی۔

پولیس کے مطابق ایس ایچ او کچلاک نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عطااللہ کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر کے سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے مزید تفتیش جاری ہے۔

پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات نمایاں، مشال یوسفزئی کا علیمہ خان کے بیٹے پر طنز

متعلقہ مضامین

  • اساتذہ پر تشدد قابلِ مذمت !
  • بھارت کی بڑھتی ہوئی تنہائی
  • بلوچستان: مختلف اضلاع بارشوں سے جل تھل، 8 جولائی تک 20 اضلاع میں بارشیں متوقع
  • کچلاک: استاد کا طالب علم کو تھپڑ مارنا جان لیوا بن گیا، پرنسپل خنجر کے وار سے قتل
  • بلوچستان کے تین ملین بچے تعلیم سے محروم: ذمے دار کون؟
  • بھارت نے دہشتگرد حملے کے بعد شواہد اپنے لوگوں کیساتھ بھی شیئر نہیں کیے، بلاول بھٹو
  • پڑوسی ملک ایران پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، وزیراعظم
  • پڑوسی ملک ایران پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں: وزیراعظم
  • لاہور شہر میں پالتو شیر بے قابو ،حملے میں 2بچے اور خاتون شدید زخمی
  • اللہ خیر کرے I Love Pakistan