خضدار میں معصوم بچوں کی اسکول بس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، شاداب رضا نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ ہر محب وطن اپنا قومی و ملی فریضہ سمجھ کر دہشتگردوں کی بیخ کنی کیلئے کردار ادا کرے، دہشتگرد انسانیت کے دشمن سفاک قاتل اور ملک دشمن ہیں، ان کا صفایا قانون نافذ کرنیوالوے اداروں کو پوری طاقت سے کرنا ہوگا، حکومت دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کا اعلان کرے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ خضدار میں معصوم بچوں کی اسکول بس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، دہشتگرد کسی کی معافی یا رحم کے لائق نہیں انہیں پوری طاقت سے کچلنا ہوگا، دہشتگرد کاروائیوں کے تانے بانے پڑوسی ملک بھارت سے ملتے ہیں بھارت کی طرح ملک میں موجود دہشتگردوں کو بھی عبرت کا نشان بنانا ہوگا، بھارت 10 مئی کی عبرتناک شکست برداشت نہیں کر پارہا، دہشتگردوں سے پاکستان میں بزدلانہ کاروائیاں کروا رہا ہے، حکومت دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے سر عام چوراہے پر لٹکا کر گولیاں مارے، کوئی ہمارے بچوں کو قتل کرے گا تو محفوظ وہ بھی نہیں رہے گا، معصوم بچوں کے اسکول کی بس پر بزدلانہ حملہ کرنے والے دہشتگرد بزدل اور ملک دشمن ہیں، ہمارے حوصلے بلند ہیں اور دہشتگردوں کو عبرت کا نشان بنانے کیلئے قومی اداروں کے ساتھ ہیں، بھارت ملک میں دہشتگردی، لسانیت وفرقہ وارانہ فسادات کی سازش کررہا ہے جسے کسی طور بھی کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار میں اسکول کے بچوں کی بس پر دھماکے کی شدید مذمت اور دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے سرعام پھانی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا۔
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ شہید بچوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، حکومت زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرے، پاکستان کی قوم متحد اور ملک دشمن قوتوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت گی۔ شاداب نقشبندی نے کہا کہ میدان جنگ میں ناکامی پر بھارت بلوچستان اور کے پی کے میں پراکسی دہشتگردی کروا رہا ہے، بھارت کو پاکستان میں دہشتگردی کا حساب دینا ہوگا، ملک میں موجود بھارتی ایجنٹ و دہشتگرد اب بچ نہیں سکیں گے، پاکستان کے عوام بہادر، جرأت مند اور ملک کی سلامتی و دفاع اور دہشتگردی کے خلاف بنیان موصوص کے مانند ہیں، دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، گلی محلوں بازاروں اور اسکولوں کے قریب مشکوک افراد پر گہری نظر رکھی جائے، ہر محب وطن اپنا قومی و ملی فریضہ سمجھ کر دہشتگردوں کی بیخ کنی کیلئے کردار ادا کرے، دہشتگرد انسانیت کے دشمن سفاک قاتل اور ملک دشمن ہیں، ان کا صفایا قانون نافذ کرنیوالوے اداروں کو پوری طاقت سے کرنا ہوگا، حکومت دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کا اعلان کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دہشتگردوں کو اور ملک دشمن کے خلاف نے کہا
پڑھیں:
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
او آئی سی نے ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کیساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کیلئے انکی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم "آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن" (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملات پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ او آئی سی نے پیر کو ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کے لئے ان کی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ بھارت نے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم ان بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370 کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔
اس ضمن میں او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے حکومتِ ہند سے 5 اگست 2019ء کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اگلے ماہ ڈھاکہ کے منصوبہ بند سفر کی خبروں پر ایک سوال کے جواب میں رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کو توقع ہے کہ وہ جہاں بھی جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جیسوال نے کہا کہ وہ (ذاکر نائیک) ایک مفرور ہیں، وہ ہندوستان میں مطلوب ہیں، اس لئے ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ جہاں بھی جائیں گے، وہ لوگ ان کے خلاف مناسب کارروائی کریں گے اور ہمارے سیکورٹی خدشات کو پورا کریں گے۔ ذاکر نائیک بھارتی حکام کو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کے الزام میں مطلوب ہیں۔ انہوں نے 2016ء میں ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔