توہین عدالت کیس، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6 ماہ قید کا حکم، ملازمت کیلئے نااہل قرار
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
توہین عدالت کیس، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6 ماہ قید کا حکم، ملازمت کیلئے نااہل قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)این آئی آر سی کوئٹہ بینچ نے بڑا فیصلہ سنادیا، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری اور جی ایم ایچ آر کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔
تفصیلات کے مطابق این آئی آر سی کوئٹہ بینچ کے رکن عبدالغنی مینگل نے اسسٹنٹ سیلزمین سکھر عبدالغفور سمیت دیگر 26 ملازمین کی جانب سے دائر درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔عدالت نے ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6ماہ قید 50ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی جب کہ جی ایم ایچ آر ریحان افضل کو 6 ماہ قید کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ دونوں افسران عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، عدالت نے دونوں افسران کی تنخواہیں اور مراعات فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔دونوں افسران سرکاری، نیم سرکاری اور عوامی اداروں میں ملازمت یا نمائندگی کے لیے نااہل قرار دے دیے گئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کا ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم بھارت کا ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ شادی کے نام پر لوٹ مار،سات ماہ میں 25شوہر بدلنے والی دلہن گرفتار حالیہ جنگ 1971اور 1965سے زیادہ خطرناک تھی، بیرسٹر گوہر وزیر ریلوے کا عیدالاضحی پر 5خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ آئیسکو ریجن میں بوجہ ضروری سسٹم مینٹیننس22مئی 2025ء عارضی بجلی بندش کا شیڈولCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: توہین عدالت ماہ قید کا حکم
پڑھیں:
جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اطلاعات کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے انہیں جوڈیشل ورک سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان کے ڈویژن بنچ کا آرڈر سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے تحریری عدالتی فیصلہ جاری ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے کیس سماعت کی، اس موقع پر وکلاء کی کثیر تعداد کمرہ عدالت پہنچی، ڈسٹرکٹ بار اور ہائیکورٹ بار کی کابینہ بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی، شیر افضل مروت بھی کمرہ عدالت پہنچے، تاہم جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف درخواست گزار میاں داؤد آج پیش بھی نہیں ہوئے اور التواء کی استدعا کی گئی لیکن پھر بھی جج کو کام سے روک دیا گیا۔(جاری ہے)
دوران سماعت وکیل راجہ علیم عباسی نے دلائل دیئے کہ ’ہماری صرف گزارش ہے کہ یہ خطرناک ٹرینڈ ہے اگر یہ ٹرینڈ بنے گا تو خطرناک ٹرینڈ ہے، سپریم کورٹ کے دو فیصلے موجود ہیں، اس درخواست پر اعتراض برقرار رہنے چاہئیں‘، عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ اس کیس میں فریق ہیں؟‘، وکیل اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ ’ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، بار ایسوسی ایشنز سٹیک ہولڈرز ہیں‘۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ’حق سماعت کسی کا بھی رائٹ ہے ہم نے آفس اعتراضات کو دیکھنا ہے، عدالت کے سامنے ایک اہم سوال ہے جس کو دیکھنا ہے، اگر معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہو تو کیا ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟‘، بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالت نے کیس ملتوی کردیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا رہے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیا۔