بھارت کا ایک اور پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
ہندوستان نے ایک اور پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے پاکستانی سفارت کار کو 24 گھنٹے میں ہندوستان چھوڑے کا حکم دے دیا۔ بھارت کا اپنے موقف میں کہنا تھا کہ ہندوستان میں پاکستانی سفارت کار یا اہلکار کسی بھی طرح سے اپنی مراعات اور حیثیت کا غلط استعمال نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ ہندوستان نے ایک اور پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے پاکستانی سفارت کار کو 24 گھنٹے میں ہندوستان چھوڑے کا حکم دے دیا۔ پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو طلب کر کے ڈی مارش کیا گیا، بھارت نے موقف اختیار کیا ہے کہ سفارت کار کو سرکاری حیثیت میں نہ ہونے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
بھارت کا اپنے موقف میں کہنا تھا کہ ہندوستان میں پاکستانی سفارت کار یا اہلکار کسی بھی طرح سے اپنی مراعات اور حیثیت کا غلط استعمال نہ کریں۔ سفارتکار پر غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے، بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کی ہندوستانی دفتر خارجہ طلبی کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار
پڑھیں:
ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کا کیس،عدالت نے 8سال بعد درخواست کا فیصلہ سنادیا۔سینئر سول جج جنوبی عباس مہدی نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو چار کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ،ہرجانہ مقتولین کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا عدالت کاکہنا تھا کہ ہرجانے کی رقم 1 ماہ کے اندر ادا کی جائے، حادثہ نارتھ کراچی میں نومبر 2017 کو پیش آیا تھا درخواست گزار کا موقف تھا کہ مقتول عمر اور اْسکا دوست غیاث موٹر سائیکل پر جا رہے تھے، ٹرک نے پیچھے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں عمر جاں بحق جبکہ غیاث زخمی ہوا، لواحقین کی جانب سے ٹرک مالکان، کلفٹن کنوٹنمنٹ، نجی بینک، ڈرائیور سمیت چھ فریقین کو نامزد کیا تھا،عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے باقیوں کو بری الزمہ قرار دیا ملزمان کا موقف تھا کہ مدعا علیہان کے خلاف درج کرمنل مقدمے میں سیشن کورٹ اْنہیں بری کرچکی ہے، ایسا کوئی حادثہ ٹرک سے نہیں ہوا ،عدالت کاکہنا تھا کہ کرمنل مقدمہ کا فیصلہ سول سوٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتا،مدعا علیہان نے تحریری طور پر حادثے کا انکار نہیں کیا، مدعا علیہان نے اچانک شواہد قلمبند کرتے وقت موقف بدل دیا، مدعا علیہان کی جانب سے درخواست گزار کے ہرجانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ٹرک کا فرنٹ حصہ ڈیمج تھا۔