مراد سعید کہاں روپوش ہیں، شفقت ایاز نے کیا بتایا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کے رہنما و مشیر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید سے متعلق کہا ہے کہ مراد سعید نے قربانیاں دی ہیں اور ان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مراد سعید کے دیرینہ ساتھی ڈاکٹر شفقت ایاز نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ مراد سعید پر ظلم ہو رہا ہے اور وہ اس وقت اپنی بیوی، باپ، بھائی اور دیگر گھر والوں سے رابطہ بھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ مراد سعید کبھی کہاں، کبھی کہاں روپوش ہوتے ہیں۔ مَیں نے مراد سعید کی ویڈیوز دیکھی ہیں، جو کارکنان کے لیے ریلیز کی گئی تھیں، اس سے لگ رہا ہے کہ ان کا وزن بہت کم ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مراد سعید آج بھی باہر آ سکتے ہیں، لیکن عمران خان اور پارٹی نے انہیں باہر آنے سے منع کیا ہے۔ نوجوان ان کے پیغام کا انتظار کرتے ہیں اور ان کے پیغام پر عمل بھی کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کہ مراد سعید
پڑھیں:
علاقائی امن کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، رضوا ن سعید شیخ
لاس اینجلس میں پاکستانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام پاکستانی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کاکہنا تھا کہ علاقائی خوشحالی کا انحصار بنیادی تنازعات کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کے لئے پاکستان کے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے لاس اینجلس میں پاکستانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام پاکستانی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی خوشحالی کا انحصار بنیادی تنازعات کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر ہے۔ رضوان سعید شیخ نے جنوبی ایشیا میں حالیہ جنگ بندی کی سہولت کاری میں امریکہ کے تعمیری کردار کو سراہا اور وقار کے ساتھ امن اور علاقائی بقائے باہمی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور ریاست کیلیفورنیا کے درمیان اقتصادی تعاون خاص طور پر ٹیکنالوجی، ماحول دوست توانائی، اعلیٰ تعلیم اور جدت کے شعبوں میں وسیع امکانات کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے دونوں معیشتوں سے استفادہ کرنے کے لیے ادارہ جاتی اور کاروباری روابط کو مزید فروغ دینے پر زور دیا۔