سب سے خوش اور پریشان رکھنے والی نوکریاں کونسی؟ سائنسدانوں نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
حالیہ سائنسی تحقیق میں دنیا کی سب سے زیادہ اور سب سے کم اطمینان بخش نوکریوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف ٹارٹو، اسٹونیا کے سائنسدانوں نے کی، جس میں اسٹونین بایو بینک سے حاصل شدہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ تحقیق میں تقریباً 59 ہزار افراد اور 263 پیشوں کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیقی ٹیم نے بایو بینک کے لیے خون عطیہ کرنے والے شرکاء سے ان کی نوکری، تنخواہ، شخصیت اور زندگی سے متعلق مختلف پہلوؤں کے بارے میں سوالات کیے۔ نتائج کی روشنی میں یہ انکشاف ہوا کہ وہ نوکریاں جو زیادہ اطمینان بخش ثابت ہوئیں، ان میں مذہبی رہنما یا پادری، تحریری مواد لکھنے والے یا مصنف اور میڈیکل کے مختلف شعبہ جات سے متعلقہ پیشے شامل ہیں۔
دوسری طرف، وہ نوکریاں جن سے لوگوں میں کم اطمینان پایا گیا، ان میں باورچی خانے میں کام کرنے والے، ٹرانسپورٹ، گودام اور فیکٹری کے ورکرز، سروے انٹرویو لینے والے اور سیلز ورکرز شامل ہیں۔
مجموعی طور پر جن پیشوں میں اطمینان زیادہ پایا گیا، ان میں میڈیکل پروفیشنلز، ماہرِ نفسیات، خصوصی بچوں کے اساتذہ، شیٹ میٹل ورکرز اور شپ انجینئر شامل ہیں۔ جبکہ کم اطمینان والے پیشوں میں سیکیورٹی گارڈ، ویٹر، سیلز ورکر، میل کیریئر، کارپینٹر اور کیمیکل انجینئر شامل ہیں۔
تحقیق کی مصنفہ کیٹلین اینی کا کہنا ہے کہ ’میں نے سوچا تھا کہ نوکری کی سماجی عزت اطمینان سے زیادہ جڑی ہوگی، لیکن اس کا تعلق بہت معمولی نکلا۔‘ ان کے مطابق وہ نوکریاں جن میں انسان کو اپنی محنت کا حقیقی احساس اور مقصدیت حاصل ہو، وہ زیادہ تسلی بخش ثابت ہوتی ہیں، چاہے وہ سماجی لحاظ سے کم حیثیت رکھتی ہوں۔
تحقیق کے اہم نکات میں یہ بھی شامل ہے کہ خود مختار یا سیلف امپلائڈ افراد زیادہ مطمئن نظر آئے کیونکہ وہ اپنے کام کے دنوں اور اوقات پر کنٹرول رکھتے ہیں، جو ذہنی سکون کی ایک بڑی وجہ بنتی ہے۔
گوکہ یہ تحقیق اسٹونیا کی ہے، لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کے عمومی نتائج دنیا کے دیگر خطوں پر بھی لاگو ہو سکتے ہیں۔ تاہم ثقافتی فرق کو مدنظر رکھنا ضروری ہے کیونکہ مختلف ممالک میں نوکریوں کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شامل ہیں
پڑھیں:
روایتی جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کی طاقت نہ رکھنے والے بزدل دشمن نے بچوں پروارکیا، وزیراطلاعات
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بزدل دشمن نے اسکول کے بچوں پر وار کیا کیونکہ یہ روایتی جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کی سپورٹ سے دہشتگردی کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ بزدل دشمن نے اسکول کے بچوں پر وار کیا، دشمن یہ طاقت اور جرات نہیں رکھتا کہ وہ روایتی جنگ میں کوئی کامیابی حاصل کرسکے کیونکہ اسے شکست فاش ہوئی۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ بھارت نے بچوں پر حملہ کرکے جنگ کے اصول بھی پامال کردیے، جنگ کی طرح بھارت کو دہشتگردی میں بھی شکست دیں گے۔(جاری ہے)
پیپلزپارٹی رکن اسمبلی شازیہ مری نے اسکول بس پر حملہ افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھارت سے جنگ کی طرح دہشتگردی کے خلاف بھی یک زبان ہونا ہے، اگرکوئی دہشتگردی کے خلاف خاموشی اختیار کرے گا تو وہ دشمن کیمقاصد پورا کرے گا۔
وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا افسوس ناک قرار دیتے ہوئے اس عزم ظاہر کیا کہ دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ بچوں کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں، بلوچستان میں جو واقعہ پیش آیا ہے انتہائی افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے وزیرستان کے ہوں یا بلوچستان کے یا کہیں اور کے، بچے سانجھے ہوتے ہیں۔شیر افضل مروت نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے بھارت سے جنگ جیتی ہے ہم نے ستائش کی، افواج پاکستان کو دہشت گردی کو بھی ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو بچانا سب سے اولین ذمے داری ہے کیونکہ یہ مستقبل ہے، قوم فوجیوں کے ماتھے چومے گی جب وہ دہشت گردی ختم کریں گے۔