وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ حکومت کا مقصد معیشت کو استحکام کو طرف لے جانا ہے۔

بلال اظہر کیانی نے اسلام آباد میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی، ہمارا مقصد معیشت کو استحکام کی طرف لے جانا ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ نے مزید کہا کہ اس سال ٹیرف اصلاحات کی ہیں، 5 سالہ ٹیرف پالیسی دی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز بڑھا دیے ہیں، تنخواہ دار طبقے کےلیے ٹیکس میں کمی کی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام معاشی استحکام کی بنیاد بنا، ہم چاہتے ہیں معیشت کے استحکام سے ڈالر آسکیں۔

بلال اظہر کیانی نے یہ بھی کہا کہ ہم نے چادر دیکھ کر ریلیف دینے کے اقدامات کیے ہیں، ہم نے برامدات بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز بڑھا دیے ہیں۔ تنخواہ دار طبقے کےلیے ٹیکس میں کمی کی ہے

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلال اظہر کیانی

پڑھیں:

چٹاگانگ بندرگاہ پر ہڑتال، بنگلہ دیش کی معیشت کو 22 کروڑ ڈالر کا نقصان

بنگلہ دیش کی سب سے بڑی بندرگاہ چٹاگانگ پورٹ پر ہڑتال کے باعث تمام سرگرمیاں معطل ہوگئیں، جس سے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

چٹاگانگ پورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری محمد عمر فاروق نے بتایا کہ "عام طور پر روزانہ 7 سے 8 ہزار کنٹینر کی ہینڈلنگ ہوتی ہے، مگر آج صبح سے کوئی بھی سامان لوڈ یا ان لوڈ نہیں ہو سکا۔"

انہوں نے کہا کہ اس بندش کے ملکی معیشت پر بڑے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش دنیا کا دوسرا بڑا گارمنٹس برآمد کنندہ ملک ہے، اور ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت اس کی 80 فیصد برآمدات پر مشتمل ہے۔

گارمنٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر محمود حسن خان نے بتایا کہ بندرگاہ کی سرگرمیوں کی بندش سے صرف ان کی صنعت کو 222 ملین ڈالر (22 کروڑ ڈالر) کا نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ "یہ نقصان ناقابلِ تلافی ہوگا، اور بہت سی فیکٹریاں دیوالیہ ہو سکتی ہیں۔"

نیشنل بورڈ آف ریونیو (NBR) کے ملازمین حکومت کی جانب سے ادارے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کے خلاف کئی ہفتوں سے وقفے وقفے سے ہڑتال پر ہیں۔

عبوری وزیراعظم اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے ہڑتالی ملازمین سے کام پر واپس آنے کی اپیل کی ہے۔

اتوار کو NBR ملازمین کو دفاتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، کیونکہ حکومت نے احتجاج کی عمارت کے اندر اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔

ادھر ہفتے کے روز 13 بڑے تجارتی چیمبرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع کو فوری طور پر حل کرے تاکہ بنگلہ دیشی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا مقصد ایرانی نظام حکومت کا تختہ الٹنا تھا لیکن ایران پہلے سے بڑھکر مستحکم ہوا ہے، مصری تجزیہ کار
  • حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں سے معیشت میں نمایاں بہتری آئی،احسن اقبال
  • بنگلہ دیش میں چٹاگانگ بندرگاہ پر ہڑتال: معیشت کو22کروڑڈالرکا نقصان
  • چٹاگانگ پورٹ کے ملازمین کی ہڑتال، بنگلہ دیش کوکروڑوں ڈالر کا نقصان
  • چٹاگانگ بندرگاہ پر ہڑتال، بنگلہ دیش کی معیشت کو 22 کروڑ ڈالر کا نقصان
  • محرم کے دوران فول پروف سیکورٹی یقینی بنائی جائے، بلال اظہر کیانی
  • سانحہ سوات وفاقی اور صوبائی دونوں حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہے، سنی تحریک
  • پلاسٹک کی بوتلیں اب آمدن کا ذریعہ، لاہور میں حکومت کا گرین کریڈٹس پروگرام شروع
  • پاکستان ڈیجیٹل معیشت اور ٹیک ڈپلومیسی کے نئے دور میں داخل