آئی ایس پی آر کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی سیکریٹری داخلہ آج دوپہر اڑھائی بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

پریس کانفرنس خطے کی تازہ صورتحال، پاک بھارت سیز فائر، بھارت کی اشتعال انگیز بیانات، آبی جارحیت اور خضدار میں اسکول بس پر حملے کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہوگی۔

مزید پڑھیں: معرکہ بنیان مرصوص کی تکمیل پر آئی ایس پی آر کی جانب سے خصوصی نغمہ جاری

واضح رہے کہ لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، پاکستان نے نہ صرف بھارتی حملہ ناکام بنایا بلکہ فوج کی پیشہ وارانہ برتری سے قوم کا اعتماد مزید مستحکم ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس پی آر پاکستان لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری وفاقی سیکریٹری داخلہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر پاکستان وفاقی سیکریٹری داخلہ ایس پی

پڑھیں:

 بلوچستان میں حقوق کی کوئی لڑائی نہیں، اب بھارتی پراکسیز کا خاتمہ کریں گے

 سٹی42:  خضدار میں سکول بس پر بہت زیادہ بارودی مواد سے لدی ہوئی گاری کے ساتھ خودکش حملہ نے پاکستان کو  بلوچستان میں بھارت کے پراکسی دہشتگردوں "فتنہ الہندوستان" کے حتمی خاتمہ کے لئے فیصلہ کن اقدامات کرنے پر مجبور کر ڈالا ہے۔

کل جمعرات کے روز کور کماندرز کانفرنس میں دیگر سکیورٹی امور کے ساتھ  بلوچستان مین انڈین پراکسیز کی ھالیہ کارروائیوں پر خاص طور سے غور کیا گیا اور خاص الخاص فیصلے کئے گئے، اس کے بعد آج جمعہ کے روز آرمی کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے سیکرٹری داخلہ کے ساتھ نیوز کانفرنس میں بھارت کی بلوچستان مین مداخلت اور دہشتگردوں کی سرپرستی کی مکمل داستان ثبوتوں کے ساتھ میڈیا کے سامنے پیش کی۔ جنرل احمد شریف کی نیوز کانفرنس کا لب لباب یہ ہے کہ اب پاکستان بلوچستان میں فتنہ ال ہندوستان  کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے کارروائی کو آگے بڑھانے جا رہا ہے۔

برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا  

جنرل احمد شریف چوہدری  نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز  اس وحشیانہ دہشت گردی کا  فیصلہ کن مقابلہ کریں گی، جس میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

 جمعرات کے روز جی ایچ کیو میں پاکستان آرمی کے کور کمانڈرز کی آپریشن بنیانن مرصوص اور انڈیا پر کامل جنگی فتح کے بعد پہلی کانفرنس کے ایک روز بعد اور خضدار سکول بس پر بم کے خوفناک حملہ کے دو  روز بعد  اس اہم نیوز کانفرنس سے  خطاب کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بات بالکل واضح کر دی کہ بھارت پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

شادباغ پولیس کی بڑی کارروائی، متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار

 خضدار سکول بس حملہ،جس نے معصوم بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، اسے ہندوستان کے "حقیقی دہشت گرد چہرے" کے واضح مظاہرے کے طور پر بیان کیا گیا، جس نے بین الاقوامی احتساب کے لیے نئے مطالبات کو جنم دیا۔

جنرل احمد شریف نے کہا کہ ہندوستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک میڈیا بھی پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے میں سب سے آگے ہیں۔ جنرل احمد شریف نے متعدد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے سکرین شاٹس اور بھارتی میڈیا کے ویڈیو کلپس دکھائے جو جعفر ایکسپریس پر حملے سمیت پاکستان میں ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا جشن منا رہے تھے۔

شادباغ:پولیس کی کاروائی ،متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار

آج جمعہ کے روز ہونے والی اس  نیوز کانفرنس میں پہلی مرتبہ داخلی سکیورٹی کے ذمہ دار ادارہ وزارتِ داخلہ کے سیکرٹری آفتاب درانی بھی آرمی کے ترجمان کے ساتھ بیٹھے۔

 سیکرٹری داخلہ نے بتایا  کہ بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کر رہا ہے اور خضدار میں سکول بس پر ہونے والے مہلک بم دھماکے کے پیچھے فتنہ الہندوستان کا ہاتھ ہے۔  اس خوفناک درجہ کے خودکش بارودی حملہ میں ایک بارود سے بھری گاڑی کو سکول بس سے ٹکرا کر بس میں موجود معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔

عارف والا، تھانہ صدر کی حدود میں وکیل قتل

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنے کے لیے  عرصہ دراز سے مسلسل سرگرمیوں  میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی ملک کے قیام سے ہی جاری ہے۔

 "2009 میں، پاکستانی حکومت نے اس وقت کے ہندوستانی وزیر اعظم کو ناقابل تردید ثبوتوں کا ایک ڈوزیئر دیا تھا۔ 2010 میں منظر عام پر آنے والی دستاویزات تاریخ کا حصہ ہیں۔" 

غزہ میں کئی ہفتوں بعد 90 امدادی ٹرک داخل، اقوام متحدہ کی تصدیق

 لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ٹھوس الفاظ میں کہا،  بلوچستان میں حقوق کی کوئی لڑائی نہیں، بھارتی پراکسیز مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2016 میں، دنیا نے بلوچستان میں بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا ایک اور بدصورت چہرہ دیکھا جو بھارتی بحریہ کے ایک حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو  تھا۔ "پھر 2019 میں، ثبوتوں سے بھرا ایک ڈوزیئر اقوام متحدہ کو پیش کیا گیا۔  حال ہی میں، بین الاقوامی میڈیا نے اس فتنہ الہندوستان کے متعدد ہتھیار ڈالنے والے دہشت گردوں کا خود اپنی زبان سے اعترفِ جرم  دیکھا ہے۔

اب ایک بار پھر  21 مئی کو ہندوستان کے حکم پر فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے (بچوں کی بس پر  خوفناک بارودی مواد کا حملہ) کیا ہے۔

کیا اس میں کوئی انسانیت، اخلاق، کوئی بلوچ یا پاکستانی شناخت ہے۔  ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال کیا کہ 21 مئی کی صبح خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردانہ حملے کے بعد اس بزدلانہ حملے میں ہمارے  معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 6 بچے جاں بحق اور 31 دیگر زخمی ہوئے، ہماری تعلیم اور ہمارے معاشرے کے  فیبرک پر حملہ ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا: "حکومت پاکستان کی طرف سے، میں متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، ہم ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ہم اس بے پناہ دکھ کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ابتدائی نتائج سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ یہ حملہ بھارت کی طرف سے فتنہ الہندستان کے ذریعے اسپانسر کیے گئے تشدد کے وسیع سلسلےکا تسلسل تھا جو بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سرپرستی اور انٹیلی جنس کے تحت کام کر رہا ہے۔

 "آپریشن سندھ میں بری طرح سے ناکام ہونے کے بعد، ہندوستان کے دہشت گرد پراکسیوں کو بلوچستان اور دیگر جگہوں پر دہشت گردی کے اپنے گھناؤنے حملوں کو تیز کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔  جنرل احمد  شریف نے کہا مجھے یہاں بالکل واضح کرنے دیں، پاکستان کے عوام انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ نیٹ ورکس اور تیاری کرنے والوں اور ان کے ہینڈلرز کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے"۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں، سخت اہداف کے خلاف اپنی کوششوں میں بے پناہ جانی نقصان اٹھانے کے بعد، فتنہ الہندوستان نے نرم اہداف کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔ 

 مسافروں، ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے مزدوروں پر حملے کروا کر  ریاست کے کنٹرول کے کمزور  ہونے کی تصویر پینٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔

جنرل احمد شریف نے کہا،  "بلوچوں کی روایت اور ثقافت کے برعکس، یہ دہشت گرد اس قدر گر چکے ہیں کہ اب سکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ریاست صوبائی حکومتوں اور ریاستی ادارے کے ساتھ مل کر انہیں شکست دے گی۔"

 "ان ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی پاکستان اور ہماری قومی زندگی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم اس تشدد کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ہمارا عزم پختہ ہے اور ہمارا جواب فیصلہ کن ہو گا، وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔" انہوں نے کہا اور مزید کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کی کارروائیوں کی "منصوبہ بندی اور ہدایات" دے رہا ہے،  پاکستان میں اپنے پراکسی دہشتگردوں  کو فنڈنگ ​​بھی فراہم کر رہا ہے۔

جنرل احمد شریف  چوہدری نے زور دے کر کہا کہ خضدار حملے کا بلوچ شناخت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ صرف بھارت کی اشتعال انگیزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 12 اپریل 2024 کو نوشکی میں 12 مزدور شہید ہوئے۔ 28 اپریل کو تمپ میں دو مزدور  شہید ہو گئے۔ 14 فروری کو ہرنائی میں بم دھماکے میں 10 افراد جان شہید ہوئے۔

جعفر ایکسپریس حملے میں بے گناہ شہری اور آف ڈیوٹی سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جب کہ 9 مئی کو لسبیلہ میں تین معصوم حجام شہید ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 21 مئی کو خضدار حملے میں 6 بچے شہید ہوئے اور 51 بچے اب بھی  زندگی اور موت کی کش مکش میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بھارتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اب خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تاہم بلوچستان کے عوام کی لچک کو توڑا نہیں جا سکا۔

 پریس کانفرنس کے دوران بلوچستان میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔

"آج اور کل پاکستان پر نظر رکھیں'

جنرل احمد شریف چوہدری نے اکتوبر 2024 میں کراچی میں چینی سفیر پر ہونے والے حملے کو یاد  دلاتے ہوئے کہا، ’’ انڈین ایجنسی را سے وابستہ ہندوستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے دہشت گردی سے پہلے حملے کے بارے میں پوسٹ کیا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جعفر ایکسپریس  ہائی جیکنگ کے وقت بھی ایسا ہی ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ پیش آنے سے پہلے وہ کہہ رہے تھے: 'آج اور کل پاکستان پر نظر رکھیں'۔

مہرنگ بلوچ دہشتگردوں کی پراکسی

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مہرنگ بلوچ دہشت گردوں کی پراکسی  ہے، وہ اب بے نقاب ہو چکی ہے۔ ’’وہ  جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کے واقعے میں مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں لینے آئی تھی، مسلمہ دہشتگردوں کی لاشیں ڈھونڈنے والی کون ہے‘‘  جنرل احمد شریف نے سوال کیا۔

اب کوئی چارہ نہیں بچا

جنرل احمد شریف  نے کہا کہ اب ہمارے پاس ان دہشت گردوں سے نمٹنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے جب ہم ہندوستان کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں تو ہم ان دہشت گردوں سے بھی نمٹ سکتے ہیں۔ بلوچ ہمارے بھائی ہیں اور ہمارے دلوں میں رہتے ہیں لیکن بھارت کے پراکسی دہشتگردوں سے بہرحال نمٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت دوبارہ جارحیت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔

سندھ طاس معاہدے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 24 کروڑ لوگوں کا پانی روکنے کا سوچنے والا پاگل ہی ہے۔

بھارت کے بلوچستان میں دہشتگردی کروانے کے ثبوت

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) نے بلوچستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی پیش کیے۔

انہوں نے ایک ریکارڈنگ پیش کی ، اس ریکارڈنگ میں، ایک حاضر سروس بھارتی فوجی افسر، جس کی شناخت میجر سندیپ کے نام سے ہوئی ہے، کو بلوچستان میں کام کرنے والے ایک ایجنٹ سے بات کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے فنڈنگ ​​حاصل کرنے کے طریقوں پر باتیں کر رہے تھے۔ 

میجر سندیپ نے دعویٰ کیا کہ اس کا نیٹ ورک بلوچستان سے لاہور تک سرگرم ہے۔ اس نے اپنے آپریٹو کو خبردار کیا کہ وہ فنڈز کو سنبھالتے وقت انتہائی احتیاط برتے، تاکہ  سندیپ کے گروہ کے  دوسرے ایجنٹ ایکسپوز نہ ہو جائیں۔

میجر سندیپ نے یہ بھی ہدایت کی کہ رقم براہ راست ذاتی کھاتوں میں نہ منگوائی جائے۔ اس کے بجائے، اس نے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے پتہ لگانے سے بچنے کے لئے دہشتگردی کے معاوضہ کی  رقوم کی  تھوڑی تھوڑی مقدار میں منتقلی کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس طرح بھارتی فوج پاکستان کے اندر دہشت گردی کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس بہت سے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

تشدد کے باوجود، جنرل احمد شریف چوہدری نے بلوچستان کے رہائشیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فتنہ الہندوستان ان کے جذبے کو توڑنے میں ناکام رہا ہے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  •  بلوچستان میں حقوق کی کوئی لڑائی نہیں، اب بھارتی پراکسیز کا خاتمہ کریں گے
  • بھارت کو اگر دوبارہ شوق پورا کرنا ہے تو آزمالے ہم تیار ہیں، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
  • بنگلادیش ٹیم کا دورہ پاکستان، سیکیورٹی کیلئے فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات ہونگی، وزارت داخلہ
  • خضدار میں بچوں پر حملہ فتنہ الہندوستان کا مکروہ چہرہ ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
  • ڈی جی آئی ایس پی آر اور وفاقی سیکرٹری داخلہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں  
  • ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
  • ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکرٹری داخلہ کی آج دوپہر کو  اہم پریس کانفرنس متوقع
  • ڈی جی آئی ایس پی آر دوپہر ڈھائی بجے پریس کانفرنس کریں گے
  • بھارت جھوٹے بیانیے کی بنیاد پر آگ سے کھیل رہا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری