Daily Ausaf:
2025-05-23@20:26:40 GMT

بھارت کی ہار، پاکستان کی للکار

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

جب کوئی دشمن ناکامی، رسوائی اور خجالت کا سامنا کرتا ہے تو وہ انتقام کے شعلوں میں جلتے ہوئے اپنی کمینگی کی آخری حدوں کو چھونے لگتا ہے۔ دنیا بھر میں بے نقاب ہونے، اقلیتوں پر ظلم و ستم، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، اندرونی انتشار، مذہبی جنونیت اور سفارتی سطح پر مکمل ناکامیوں کے بعد بھارت ایک بار پھر اپنی شرمندگی کو چھپانے کے لیے پاکستان پر الزامات، سازشوں اور حملوں کا سہارا لے رہا ہے۔بھارت کی موجودہ ریاستی پالیسی بھی کچھ ایسی ہی عکاسی کرتی ہے، جہاں اپنی داخلی ناکامیوں، سفارتی شکستوں اور عالمی سطح پر شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی، جارحیت اور دہشت گردی کے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔چاہے وہ 1965 کی جنگ ہو یا 1971 ء کی، کارگل ہو یا پلوامہ ڈرامہ، بھارت ہمیشہ اپنی عوام کو گمراہ کرنے کے لیے پاکستان پر الزام دھرتا آیا ہے۔ مگر زمینی حقائق کچھ اور ہی کہانی سناتے ہیں۔ بھارت کی ناکامیاں خود اس کی بدترین خارجہ پالیسی، اقلیتوں پر ظلم، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور اندرونی بغاوتوں کا نتیجہ ہیں۔ جب ایک ملک اپنے ہی شہریوں کو انصاف دینے میں ناکام ہو جائے، وہاں سے ایسی حرکتوں کی توقع کی جاتی ہے جو ہم خضدار جیسے واقعات میں دیکھتے ہیں۔ بچوں کی بس پر بزدلانہ حملہ ہے جس نے نہ صرف انسانی دلوں کو چھلنی کر دیا بلکہ دشمن کی گھٹیا ذہنیت کو بھی بے نقاب کیا۔ ایسی سفاکیت صرف وہی کر سکتا ہے جس کے ضمیر مردہ ہو چکے ہوں اور جسے اپنی شکست خوردہ پالیسیوں کا کوئی اور مداوا دکھائی نہ دے۔ یہ حملہ صرف پاکستانی قوم پر نہیں بلکہ پوری انسانیت پر حملہ تھا۔ وہ ننھے معصوم جنہوں نے ابھی زندگی کی بہاریں دیکھنی تھیں، جن کے خواب ابھی پنکھ پھیلا ہی رہے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس واقعے کے تانے بانے ایک بار پھر بھارت سے جا ملتے ہیں۔ را (RAW) کی موجودگی، پاکستان مخالف گروہوں کو اسلحہ و تربیت فراہم کرنااور سرحد پار سے تخریب کاری کی منصوبہ بندی کرنا بھارتی ریاستی پالیسی کا حصہ بن چکا ہے۔لیکن بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ چاہے کتنی بھی سازشیں کر لے، کتنی بھی بزدلانہ کارروائیاں کرے، وہ پاکستانی قوم کے حوصلے کو شکست نہیں دے سکتا۔ ہماری تاریخ شہدا کے لہو سے لکھی گئی ہے اور ہماری رگوں میں ایمان، اتحاد اور قربانی کا جذبہ دوڑتا ہے۔ خضدار میں جن بچوں کو نشانہ بنایا گیا ان کے خون سے ایک نئی بیداری نے جنم لیا ہے۔ اب ہر پاکستانی کا دل، ہاتھ اور زبان دشمن کے خلاف متحد ہو چکے ہیں۔ہماری قوم کا سب سے بڑا اثاثہ ہمارا دین، ہمارا ایمان اور اللہ پر ہمارا بھروسہ ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت اللہ کی مشیت کے آگے بے بس ہے۔ جس قوم کے جوان اذانوں کے ساتھ اٹھیں، سجدوں میں اپنی زمین کے تحفظ کی دعائیں مانگیں اور دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق کا علم بلند کریں، انہیں شکست دینا ممکن نہیں۔قرآن میں ارشاد ہے:’’کم من فئۃ قلیلۃ غلبت فئۃ کثیرۃ باذن اللہ‘‘ (سورہ البقرہ)
یعنی کتنی ہی چھوٹی جماعتیں اللہ کے حکم سے بڑی جماعتوں پر غالب آ گئیں۔یہی یقین، یہی ایمان ہمیں ہر میدان میں فتح یاب کرتا ہے۔بھارت کی عالمی سطح پر رسوائی ہوئی۔آج دنیا بھارت کے دوہرے چہرے کو پہچان چکی ہے۔ مختلف عالمی رپورٹس بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم، اقلیتوں پر حملے، کسان تحریک، میڈیا پر پابندیاں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کر چکی ہیں۔ بھارت کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ خضدار جیسے حملے قوم کو تقسیم کر سکتے ہیں۔ بلکہ اس کے برعکس، ہر حملے کے بعد قوم پہلے سے زیادہ متحد، بیدار اور مضبوط ہو جاتی ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر جب کوئی بزدل دشمن معصوم بچوں کو نشانہ بناتا ہے تو وہ صرف جسمانی نقصان نہیں کرتا بلکہ ہر ماں کے دل کو چیر دیتا ہے، ہر پاکستانی کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے اور ہر فرد کے دل میں اپنے وطن سے وفاداری کے جذبے کو مزید جلا بخشتا ہے۔ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ ایسے واقعات سے پاکستان کو کمزور کیا جا سکتا ہے، مگر وہ تاریخ بھول چکا ہے کہ یہ قوم جتنا دکھ سہتی ہے اتنی ہی طاقت کے ساتھ کھڑی بھی ہوتی ہے۔ ہمارے لیے خضدار کے شہدا محض اعداد و شمار نہیں، وہ ہمارے ضمیر کا وہ حصہ ہیں جو کبھی مر نہیں سکتا۔حالیہ برسوں میں پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آپریشن ضربِ عضب، ردالفساد اور دیگر کارروائیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارت یہ نہ بھولے کہ اگر پاکستانی قوم نے جواب دینے کا فیصلہ کیاتو دہلی کے ایوانوں میں لرزہ طاری ہو جائے گا۔پاکستانی نوجوان آج پہلے سے زیادہ باشعور، تعلیم یافتہ اور وطن سے محبت کرنے والے ہیں۔ خضدار جیسے واقعات ان میں مزید جذبہ، بیداری اور جوش پیدا کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا، صحافت اور تعلیمی ادارے سب اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ دشمن کے پروپیگنڈے کا جواب علم، شعور اور تحقیق سے دے۔ ایک مضبوط بیانیہ ہی دشمن کے جھوٹ کا توڑ ہوتا ہے۔خضدار کے شہید بچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ہر پاکستانی کا دل ان کے لواحقین کے ساتھ دھڑکتا ہے، اور ان کی قربانی ہماری قومی حمیت کو مزید طاقت دیتی ہے۔ دشمن کو یہ پیغام ہے: ہم بیدار ہیں، متحد ہیں، اور ہر حملے کا جواب دیں گے، نہ صرف زبان سے بلکہ عمل سے بھی۔بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان صرف ایک ریاست نہیں، یہ ایک نظریہ ہے اور نظریات کو نہ گولیوں سے مارا جا سکتا ہے نہ سازشوں سے ختم کیا جا سکتا ہے۔پاکستانی قوم کے حوصلے اور عزم کو کبھی کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں، مگر ہمارا سب سے بڑا ہتھیار ہمارا ایمان ہے، ہمارا اتحاد ہے اور اللہ تعالی کی مدد پر ہمارا یقین ہے۔ دشمن کے پاس صرف سازشیں ہیں، ہمارے پاس شہدا کا لہو، سچائی کی طاقت اور ایک ایسا جذبہ ہے جو نسل در نسل ہمارے دلوں میں موجزن ہے۔ ہماری رگوں میں ایمان دوڑتا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ مظلوم کا ساتھ دیتا ہے۔ دشمن جتنی مرضی چالاکی کر لے وہ اللہ کی مشیت سے نہیں بچ سکتا۔پاکستان محض ایک ملک نہیں، ایک نظریہ ہے۔ ایک ایسی روشنی ہے جو ظلمتوں میں بھی چراغ بن کر جلتی ہے۔ اور جس قوم کے چراغ شہدا کے خون سے جلتے ہوں، اسے کوئی طوفان بجھا نہیں سکتا۔ خضدار کے معصوم بچوں کا خون ہمارے جذبوں میں نئی جان ڈال چکا ہے۔ ہم انہیں بھولیں گے نہیں، ہم ان کے خواب پورے کریں گے، ہم ان کی قربانی کو ایک عظیم فتح میں بدلیں گے۔پاکستان زندہ آباد۔شہدائے خضدار پائندہ آباد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستانی قوم بھارت کی چاہیے کہ سکتا ہے جا سکتا دشمن کے ہے اور قوم کے

پڑھیں:

ہمارا دشمن ذہنی طور پر پست، کم ظرف اور گھٹیا ہے

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ڈیمج اتنا زیادہ ہے کہ گجرات کے قصائی اور اب انڈیا کے قصائی اس سے ہمیں کیا توقع ہوسکتی ہے، یہی توقع کر رہے تھے کہ اس محاذ پرشکست ہوئی ہے تو اس محاذ پر آئے گا وہ آنا شروع ہو گیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجھے ایک چیز سمجھ نہیں آتی کوئی علیحدگی پسند ہو کوئی آزادی کی تحریک چلا رہا ہو وہ معصوم بچوں کو نشانہ بنا سکتا ہے؟

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارا جو دشمن ہے وہ ذہنی طور پر پست ، کم ظرف اور گھٹیا ہے اور وہ اپنے ہر عمل میں یہ ثابت کرتا ہے، کوئی کریکٹر بھی ہوتا ہے، جنگوں کے کچھ اصول ہوتے ہیں۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں انڈیا کی اِنوولومنٹ کی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، طالبان نے ٹی ٹی پی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، این ڈی ایس اور را کا نیکسس ہی بلوچستان میں کام کر رہا ہے، ہم تمام ثبوت ہونے کے باوجود انڈیا کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب نہیں کر پائے، پہلگام واقعہ کا کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود پاکستان پر الزام لگایا گیا۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بات ہو رہی ہے ایگریسیو ڈپلومیسی کی اور کہ ہم ماضی میں کیوں نہیں کر سکے، دیکھیں ہم نے ڈوزیئر ہر جگہ پہنچائے، بڑا ہی اندوہناک واقعہ ہے جو آج خضدار میں ہوا، بچے شہید ہوئے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ خضدار میں جو واقعہ ہوا ہے اس پر جتنا افسوس کیا جائے اور جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، دنیا بھر میں اس پر افسوس کیا جا رہا ہے تو اس کے پیچھے بھارت ہی ہے، مودی نے اس بات کا خود اعتراف کیا کہ بلوچستان میں اس کی مداخلت ہے، ظاہر ہے وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے تاہم پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلیے اتنے بچوںکی شہادتیں ، ان کے ساتھ دہشتگردی کرنا یہ کہا لکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی قوم کے جذبہ کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، بھارت کے مکروہ عزائم خاک میں ملائیں گے، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کی میڈیا سے گفتگو
  • کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی بند کر سکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارت دو چار دن پاکستان کا پانی روک سکتا ہے، مزید صلاحیت نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ پاکستان کا پانی بند کر سکتا ہے، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر
  • سندھ طاس معاہدہ کوئی معطل نہیں کر سکتا، وزیر آبی وسائل معین وٹو
  • ہمارا دشمن ذہنی طور پر پست، کم ظرف اور گھٹیا ہے
  • بھارتی مظالم سے کشمیری مسلمان دن رات شہید ہو رہے ہیں، گورنر سندھ
  • خضدار: پتہ تھا دشمن جنگ کی شکست کی سبکی مٹانے کیلئے بلوچستان کو چن سکتا ہے: سرفراز بگٹی
  • خضدار حملہ؛ بزدل دشمن میں روایتی جنگ لڑنے کی صلاحیت نہیں، ارکان قومی اسمبلی