ویب ڈیسک: سکھوں کی بین الاقوامی تنظیم مار (MAAR) نے بھارت کی جانب سے ننکانہ صاحب پر مبینہ ڈرون حملے کی کوشش کے خلاف عالمی فوجداری عدالت (ICC) میں شکایت درج کرا دی ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ 7 اور 8 اپریل کی درمیانی شب بھارتی افواج نے سکھوں کے مقدس مقام ننکانہ صاحب پر ڈرون حملے کی کوشش کی، جسے پاکستانی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنایا۔ تنظیم نے اسے سکھ برادری کی مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔

اوکاڑہ ؛ ٹریفک حادثہ میں باپ سمیت 3 بچے جاں بحق ہوگئے

تنظیم نے اپنی شکایت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ بھارت نے مقدس مقام کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ مار نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ بھارت 1971 میں کرتارپور صاحب پر بمباری کر چکا ہے، جو سکھ قوم کے لیے آج بھی ایک زخم کی حیثیت رکھتا ہے۔

شکایت میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مذہبی عبادت گاہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ یافتہ ہیں، اور کسی بھی سیاسی یا عسکری کشیدگی کے دوران ان پر حملہ بین الاقوامی جرم تصور کیا جاتا ہے۔

بھارت میں بننے والے آئی فون پر 25 فیصد ٹیرف، ٹرمپ نے دھمکی دیدی  

مار تنظیم نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بھارت کے خلاف سخت مؤقف اپنایا جائے تاکہ اقلیتوں کے مذہبی و ثقافتی مقامات کو مزید نشانہ بنانے کا سلسلہ بند ہو سکے۔


 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بین الاقوامی

پڑھیں:

عالمی فوجداری عدالت نے امیرِ طالبان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

عالمی فوجداری عدالت (ICC) کے ججوں نے امیرِ طالبان ہبتہ اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے ان طالبان رہنماؤں پر خواتین کے خلاف امتیازی سلوک اور ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے الزامات پر وارنٹ جاری کیے۔

عالمی عدالت کے ججوں نے طالبان رہنماؤں پر عائد ان سنگین الزامات کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔

عالمی عدالت کے جج نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ طالبان نے تقریباً سب پر ہی کچھ نہ کچھ پابندیاں عائد کی ہیں لیکن بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کو جنس کی بنیاد پر بنیادی حقوق اور آزادیوں سے محروم کیا۔

عالمی عدالت کے مطابق طالبان رہنماؤں نے یہ جرائم 15 اگست 2021 سے 20 جنوری 2025 تک کے دوران مسلسل جاری رکھے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران خواتین کو تعلیم، ذاتی زندگی، خاندان، نقل و حرکت، اظہار رائے، سوچ، مذہب اور ضمیر کی آزادیوں سے محروم کیا گیا۔

علاوہ ازیں، ان افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جن کی جنس یا جنسی شناخت طالبان کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

یاد رہے کہ ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت (ICC) دنیا بھر میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی سماعت کرتی ہے۔

تاہم اس کے پاس کسی کی گرفتاری کا اختیار نہیں۔ اس لیے عدالت کو اپنے رکن ممالک پر انحصار کرنا پڑتا ہے کہ وہ ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت کے حوالے کریں لیکن ماضی میں اکثر ایسا نہ ہوسکا۔

واضح رہے کہ جس کسی کے خلاف عالمی فوجداری نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہو وہ کسی رکن ملک کا سفر نہیں کرسکتا کیونکہ وہاں اس کی گرفتاری کا خطرہ ہوتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • شہدادپور: سولنگی برادری کے دوگروپوں میں تصادم،2خواتین زخمی
  • عالمی فوجداری عدالت،اٖگان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • افغان طالبان کا عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کرنے کا اعلان
  • عالمی فوجداری عدالت نے امیرِ طالبان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے
  • مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان
  • ایران کیخلاف جارحیت پر عالمی برادری اسرائیل اور امریکا کا احتساب کرے‘ عباس عراقچی
  • اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 57 ہزار سے متجاوز، عالمی ادارےخاموش
  • ایران کیخلاف جارحیت پر عالمی برادری اسرائیل اور امریکا کا احتساب کرے، عباس عراقچی
  • عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم روکنے، قیدیوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے، علی رضا سید
  • بھارت میں رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بلاک