Daily Ausaf:
2025-05-24@19:06:13 GMT

جے-ایف 17تھنڈر نے دھوم مچا دی

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

جے-ایف 17تھنڈر طیاروں نے حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران جو کارکردگی دکھائی، دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ فرانسیسی ساختہ لڑاکا رافیل طیاروں کو جس بیدردی سے گرایا دنیا میں ان کا مذاق بنایا،اسے دنیا کبھی نہیں بھولے گی۔خود رافیل بنانے والی فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی بھی ابھی تک سکتے اور صدمے کے عالم میں ہے اور اس کیفیت سے باہر نہیں نکل سکی۔رافیل کی مارکیٹ ویلیو 7 مئی سے پہلے 7 ارب پاکستانی روپے تھی۔جو اتنی گرچکی ہے کہ دنیا میں کوئی اب اس کا خریدار نہیں رہا۔انڈونیشیا نے فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی کو بڑے پیمانے پر رافیل کی خریداری کا جو آرڈر دیا تھا اسے منسوخ کر دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا نے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی خریداری کے لیئے اب پاکستان سے رجوع کیا ہے جو پاکستان کے لیئے انتہائی خوش آئند خبر ہے اور بھی بہت سے ممالک تھنڈر طیاروں کی خریداری کے لیے پاکستان سے رجوع کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہاں واضح رہے کہ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی مینوفیکچرنگ چین کی مدد سے پاکستان میں کی جا رہی ہے۔6 اور 7 مئی کی شب بھارت سے ہونے والی فضائی جنگ نے نہ صرف فرانسیسی ساختہ رافیل کا بھرم توڑا بلکہ جے ایف 17 تھنڈر کی مانگ بھی دنیا بھر میں بڑھا دی-بھارت کے حواس پر جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی دہشت بیٹھی ہوئی ہے اور وہ انتہائی خوفزدہ دکھائی دیتا ہے۔7 ارب مالیت رکھنےوالےرافیل کے مقابلے میں جے ایف 17 تھنڈر طیارےکی مالیت صرف دو ارب روپے ہے-تھنڈر نےجس طرح جدید ترین رافیل سمیت پانچ بھارتی طیارے تباہ کئے-وہ پاکستانی قوم کے لیے یادگار بن گئے ہیں-جے ایف 17 تھنڈر ایک عسکری طیارہ ہے جسے کچھ سال پہلے چین کی مدد سے پاکستان میں کم لاگت سے تیار کیا گیا۔تھنڈر میں ٹیکنالوجی کا جدید ترین سسٹم موجود ہے جو دشمن کے مواصلاتی سسٹم کو ناصرف مفلوج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہےبلکہ اسے ہیک بھی کرسکتا ہے-اس کا مظاہرہ بھارت ہی نہیں،ساری دنیا نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب کنٹرول لائن پر وقوع پذیر ہوتے دیکھا-تھنڈر جہاز کی پہلی تجرباتی پرواز 2003 میں کی گئی جو چین میں ہی ہوئی۔اس کے بعد تھنڈر میں مزید بہتری لانے کی کوششیں ہوئیں-اس میں مزید بہتری لا کر 2006 میں اسے ایک مرتبہ پھر آسمان کی وسعتوں میں چھوڑا گیا۔بعدازاں 12 مارچ 2007 میں دو تھنڈر جہازچینی حکومت نے پاکستان فضائیہ کےحوالے کر دیئےتاکہ ان کی پرواز کے مزید تجربات کئے جاسکیں۔پاکستان آمد کےٹھیک 11 روز بعد ان جہازوں نے اسلام آباد میں پہلا فضائی مظاہرہ کیا-پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں پیداوار کے آغاز کے بعد 23 نومبر 2009 کو یہ طیارے پاکستان میں تیار ہوئے اور پاک فضائیہ کے حوالے کر دئیے گئے تاکہ ان کی پرواز کے مزید تجربات کئے جا سکیں۔پاک فضائیہ 2010 کے اوائل سے جے ایف 17تھنڈر کے مکمل اسکواڈرن کے ساتھ کام کر رہی ہے-یہ طیارے 6 اور 7 مئی کی شب پاکستان کے لیے لکی ثابت ہوئے جن کی بدولت پاکستان کا سر دنیا بھر میں بلند ہوا اوردشمن پر اس کی دھاک بیٹھ گئی۔ابتدائی بناوٹ کے لحاظ سے یہ طیارہ امریکی ساختہ ایف 16 کی کاپی ہے جس پر امریکہ نے ابتدا میں بہت شور بھی برپا کیا،کہا امریکی ساختہ طیاروں کو کاپی نہیں کیاجاسکتا-اس کے باعث ہی طیارے کی ہیئت تبدیل کی گئی اورجے ایف 17 تھنڈر کی جو دوسری شکل سامنے آئی وہ ایف 16 اور میراج لڑاکا طیاروں سے قدر مشترک تھی-اس پورے منصوبے کی لاگت 500 ملین ڈالر کے قریب بنی جبکہ ایک جہاز کی قیمت 15 سے 20 ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔
پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر جہازوں کو اس وقت بنانا شروع کیا جب امریکہ نے 1990 میں پاکستان سے 30 ایف 16 طیاروں کے پیسے تو وصول کر لیے لیکن طیارے نہ دیئے اور بعد میں پاکستان پر اسلحہ کی خریداری پر بھی پابندی عائد کر دی۔اس ساری سچویشن کے بعد پاکستان نے چین کیساتھ مل کر طیارہ سازی میں قدم رکھا اور کامرہ میں چین کی مدد سے جے ایف 17 تھنڈر بنانےکا آغاز کیا۔ان طیاروں نے جو کارکردگی دکھائی وہ اعلی اور نہایت قابل تعریف ہے۔یہی وجہ ہے کہ بہت سے ممالک نے ان طیاروں کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ان ممالک میں الجزائر،مصر، بنگلہ دیش،مراکش، نائجیریا،میانمار، زمبابوے اور انڈونیشیا شامل ہیں-طیارے میں صرف ایک شخص (پائلٹ)سوار ہو سکتا ہے-طیارے کا وزن 6411 کلوگرام ہے-یہ پاکستانی اور چینی فضائیہ کے زیر استعمال ہے۔جے ایف 17 تھنڈر بہت تیز رفتار طیارہ ہے جو پچاس ہزار (50,000) فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے-اس طیارے میں دو عدد کمپیوٹر بھی نصب ہیں جو زمین یا ریڈار سے موصول ہونے والی معلومات کو ہوا باز تک پہنچاتے ہیں۔پاک فضائیہ جے ایف 17 تھنڈر میں اطالوی ریڈار سسٹم استعمال کرنا چاہتی تھی لیکن چند وجوہات کی بناپرچین نے طیاروں میں چینی ساختہ ریڈار سسٹم نصب کیا کیونکہ چینی انجینئرز اس ریڈار سسٹم کو جہاز سے چینی اسلحے کے استعمال کے لیئے موزوں تصور کرتے ہیں۔دشمن کے حملے اور میزائل سے باخبر رکھنے کے لیے اس میں آگے اور پیچھے دو ایسے یونٹ نصب ہیں جو 60 کلومیٹر دور تک کسی بھی میزائل کا پتہ لگا سکتے ہیں-پاکستان کے پاس اس وقت 168 جےایف 17 تھنڈر طیارے موجود ہیں جو اس نے کامرہ ایرو ناٹیکل کمپلیکس میں چین کی مدد سے تیار کئے ہیں جبکہ پاکستان کے پاس 25 جے 10 سی طیارے بھی موجود ہیں جو پاکستان نے خاص طور پر رافیل طیاروں کے توڑ کے لیے 2021 میں حاصل کئے تھے۔پاکستان ایئر فورس کے زیر استعمال اگرچہ اور بھی بہت سے لڑاکا طیارے ہیں لیکن جے ایف 17 تھنڈر نے جو دھوم مچائی ہے وہ اتنی اعلی اور بے مثال ہے کہ آج ہر طرف اس ہی کی بات ہو رہی ہے۔رافیل کے گرنے سے فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی کو بہت زیادہ مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے-اس کے حصص بہت گر گئے ہیں-جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری کے لیے دنیا بھر سے جو آرڈر آ رہے ہیں وہ بہت حیران کن ہیں-بی بی سے نے حالیہ ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ آزر بائیجان نے پاکستان کے ساتھ جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیاروں کی خریدار ی کا ایک معاہدہ کیا ہے جو جے ایف 17 تھنڈر کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آذر بائیجان کے صدر الہام علیف کو حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ان لڑاکا طیاروں کی جنگی صلاحیتوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ یہ طیارہ ایئر ٹو ایئر ری فیولنگ کر سکتا ہے جس سے اس طیارے کے طویل فاصلے تک پہنچنے کا بھی اظہار ہوتا ہے۔
جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کا قصہ 1995 میں شروع ہوا-جب پاکستان اور چین نے جے ایف 17 تھنڈر سے متعلق ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے-طیارے کا پہلا آزمائشی ماڈل 2003 میں تیار ہوا جبکہ پاکستانی فضائیہ نے 2010 میں جے ایف 17 تھنڈر کو پہلی مرتبہ اپنے فضائی بیڑے میں شامل کیا۔یہ بھی واضح رہے کہ اس منصوبے میں مگ طیارے بنانے والی روسی کمپنی میکویان نے بھی شمولیت اختیار کی-پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر کو مدت پوری کرنے والے میراج ایف 7 اور اے 5 طیاروں کی تبدیلی کے پروگرام کے تحت ڈیزائن کیا-پاک فضائیہ میں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کے شامل ہونے، 6 اور 7 مئی کو اس کے فعال کردار سے پاکستان ایئرفورس کی دھاک پوری دنیا پر قائم ہو چکی ہے۔بھارت تو بہت ہی خوفزدہ اور مرعوب نظر آتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے جے ایف 17 تھنڈر جے ایف 17 تھنڈر کی تھنڈر طیاروں کی چین کی مدد سے پاک فضائیہ پاکستان نے کی خریداری پاکستان کے اور 7 مئی کے لیے ہیں جو

پڑھیں:

پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں توسیع

پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی 24 جون صبح 4 بج کر 59 منٹ تک بڑھا دی گئی۔
پی اے اے کے مطابق بھارتی رجسٹرڈ، آپریٹڈ، ملکیت یا لیز پر لیے گئے تمام طیارے پابندی کی زد میں رہیں گے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے بتایا ہے کہ یہ پابندی بھارتی فوجی طیاروں پر بھی لاگو ہو گی۔
پی اے اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی ایئر لائنز یا آپریٹرز کے زیرِ انتظام کوئی بھی پرواز پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • مسافروں سے بھرا ہچکولے کھاتے بھارتی طیارے کے پائلٹ کا لاہور اترنے کیلئے پاکستانی حکام سے رابطہ
  • اُشنا شاہ کے پاکستانی نغمے پر رقص کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی
  • پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں 24 جون تک توسیع
  • پاکستانی فضائی حدود پر بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں توسیع
  • پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں توسیع
  • بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع
  • بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع، نوٹم جاری
  • چین نے پاکستان کو J35A طیاروں کی فراہمی تیز کردی، 50 فیصد رعایت کی پیشکش
  • چین کی J-10C کی کامیابی پر ڈاکومنٹری؛ پاکستان کی فضائی برتری کا ناقابل تردید ثبوت بن گئی