امریکی امیگریشن ادارے نے گرین کارڈ منسوخ کرنے کی وارننگ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا آنے والوں کے لیے ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کے نئے قانون سے متعلق وارننگ جاری کردی گئی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی امیگریشن ادارے USCIS نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی تشدد، دہشت گردی، یا افراتفری جیسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کا ویزا یا گرین کارڈ فوری منسوخ کر دیا جائے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی کے تحت قانونی و غیر قانونی دونوں اقسام کے امیگرنٹس پر سختی بڑھا دی گئی ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں رہنا کوئی حق نہیں بلکہ ایک اعزاز ہے۔
یہ وارننگ ان طلبا کو بھی متاثر کر سکتی ہے جو کیمپس میں مظاہروں یا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ USCIS کے مطابق اگر کوئی طالب علم امریکا صرف مظاہروں میں شرکت یا بدامنی پھیلانے کے لیے آتا ہے، تو اسے ویزا نہیں دیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 1 جولائی 2025 سے USCIS کے نئے SMS نمبر 872466 (USAIMM) سے تمام نوٹیفکیشن موصول ہوں گے، جب کہ پرانا نمبر اب قابل استعمال نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی، گرین کارڈ کے لیے نئی درخواستوں کے ساتھ تازہ میڈیکل فارم جمع کروانا لازمی ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گرین کارڈ
پڑھیں:
اٹلی کا 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان
اٹلی نے 2026ء سے 2028ء تک غیر یورپی ممالک کے لئے 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام ملک میں بڑھتی ہوئی لیبر کی قلت کو پورا کرنے اور قانونی امیگریشن کے دروازے کھولنے کی ایک حکمت عملی کا حصہ ہے۔
حکومتی اعلامیے میں کہا گیا کہ 2026ء میں ایک لاکھ 64 ہزار 850 نئے افراد کو کام کی اجازت دی جائے گی جبکہ 2028ء تک مجموعی طور پر 4 لاکھ 97 ہزار 550 نئے ورک ویزے جاری کیے جائیں گے۔
یہ اقدام وزیراعظم جیورجیا میلونی کی قیادت میں قائم دائیں بازو کی حکومت کی جانب سے دوسرا بڑا امیگریشن پلان ہے۔ اس سے قبل 2023ء سے 2025ء کے دوران ساڑھے چار لاکھ سے زائد ویزے جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے۔
حکومت ایک طرف قانونی ورک ویزے جاری کر رہی ہے، تو دوسری طرف غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت پالیسی بھی اپنائی جا رہی ہے۔
اس میں بحیرہ روم کے ذریعے آنے والے مہاجرین کو روکنے کے اقدامات، خیراتی تنظیموں کی سرگرمیوں پر قدغن اور غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے عمل کو تیز کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
اٹلی کو مزدوروں کی شدید قلت کا سامنا ہے، خاص طور پر زراعت، صنعت اور دیگر اہم شعبوں میں، کیونکہ 2024ء میں پیدائش سے زیادہ 2 لاکھ 81 ہزار اموات ہوئیں اور مجموعی آبادی 37 ہزار کی کمی کے ساتھ 5 کروڑ 89 لاکھ 30 ہزار پر آ گئی۔
آبادی میں کمی کے تسلسل کو روکنے کے لیے تحقیقاتی ادارے Osservatorio Conti Pubblici کے مطابق 2050ء تک کم از کم 1 کروڑ مہاجرین کو ملک میں داخل کرنا ہوگا۔
زراعت کے شعبے میں سرگرم Coldiretti نامی لابی نے حکومت کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام کھیتوں میں مزدوروں کی دستیابی اور خوراک کی پیداوار کو یقینی بنانے میں مدد دے گا۔
اٹلی کے وزیر داخلہ ماتیو پیانتیدوسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم قانونی امیگریشن کے راستے کھولنے کے لیے پُرعزم ہیں تاکہ ہماری معیشت کے اہم شعبے فائدہ اٹھا سکیں۔