پاکستان صوبوں کے اخراجات، بجلی کی پیداواری لاگت کم، مہنگائی 5 سے 7 فیصد برقرار رکھے: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) پاکستان اور آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اتفاق رائے کے لیے باہمی بات چیت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، بات چیت کے دور میںپاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مکمل اتفاق رائے نہ ہوسکا، آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان مکمل ہونے پر اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستانی حکام کے ساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اتفاق رائے کے لیے آنے والے دنوں میں مذاکرات جاری رہیں گے۔آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان 19 مئی کو شروع ہوا، آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر نے کی، پاکستان کے ساتھ حالیہ معاشی صورتحال، قرض پروگرام پر عمل درآمد اور آئندہ بجٹ پر مذاکرات ہوئے، پاکستان کے ساتھ مذاکرات تعمیری رہے۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے مالی استحکام اور سماجی اخراجات کے تحفظ کا عزم دہرایا، آئندہ مالی سال کے دوران پرائمری سرپلس جی ڈی پی کے 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند افغان سرزمین سے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، عاصم افتخار
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر ہونے والے خصوصی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کے لیے ایک سنجیدہ اور مسلسل خطرہ بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’افغان سرزمین بدقسمتی سے مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، جس سے نہ صرف ہماری قومی سلامتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ پورے خطے کا امن خطرے میں ہے۔ ہمیں یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان دوبارہ دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔‘
عاصم افتخار نے کہا کہ داعش جیسا عالمی دہشتگرد نیٹ ورک اب افغان عبوری حکومت کو نشانہ بنا رہا ہے، جبکہ القاعدہ اور فتنہ الخوارج جیسے عناصر افغانستان سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچ شدت پسند بھی افغان سرزمین سے اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان تقریباً 6 ہزار دہشتگردوں پر مشتمل سب سے بڑا گروپ ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش اور ٹی ٹی پی جیسے گروہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے امن کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔
عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے واضح کیا کہ افغانستان کو کسی بھی ملک کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں موجود دہشتگرد گروپوں کی سرکوبی کے لیے مؤثر اقدامات کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن ممکن بنایا جا سکے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسلام آباد کو افغانستان سے دہشتگردوں کی دراندازی کی مسلسل کوششوں کا سامنا ہے، اور پاکستان اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس اجلاس میں مختلف ممالک کے نمائندوں نے بھی افغانستان کی موجودہ صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، تاہم پاکستان کے دوٹوک اور سخت مؤقف نے بین الاقوامی توجہ ایک بار پھر دہشتگردی کے خطرے کی جانب مبذول کروا دی ہے۔
Post Views: 8