اپنے بیان میں چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ اس روز ہونے والے ظلم و جبر نے گلشن میں عصبیت کے کانٹوں کو مزید تقویت دی، 50 سے زائد نہتے عورتوں بچوں بزرگوں نوجوانوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا گیا، جن کے ورثا آج بھی پتھرائی ہوئی آنکھوں سے انصاف کے منتظر اور وحشی قاتل دندناتے ہوئے گھوم پھر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سانحہ پکا قلعہ (حیدرآباد) کی پینتیسویں برسی کے موقع پر شہدا کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 26 اور 27 مئی 1990ء کے روز بانیان پاکستان اور ان کی آل پر ہونے والی بربریت کے زخم آج بھی تازہ ہیں، اس روز جس بے رحمی اور سفاکیت کا عملی نمونہ پیش کیا گیا، اس کی مثال جاگتی آنکھوں سے کبھی نہ دیکھی گئی، قرآن سینوں سے لگائے گھروں سے رحم کی دہائیاں دیتی ہوئی نکلی عورتوں اور معصوم بچوں کو شیطانی مسکراہٹ سجائے سفاک قاتلوں نے آتشیں اسلحے سے بھون کر رکھ دیا، قاتلین معصومین کی لاشوں پر چڑھ کے فاتحانہ نعرے لگا کر خواتین اور بچوں کی آہ و بکا پر شیطانی قہقے بلند کر رہے تھے، سانحہ پکا قلعہ سندھ کی تاریخ پر بدنما داغ اور پاکستانیت پر شب خون تھا۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس روز ہونے والے ظلم و جبر نے گلشن میں عصبیت کے کانٹوں کو مزید تقویت دی، 50 سے زائد نہتے عورتوں بچوں بزرگوں نوجوانوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا گیا، جن کے ورثا آج بھی پتھرائی ہوئی آنکھوں سے انصاف کے منتظر اور وحشی قاتل دندناتے ہوئے گھوم پھر رہے ہیں، ستم ظریفی یہ ہے کہ معمار وطن کے خون سے رنگے ہوئے ہاتھ اپنی آزادی پر تالیاں بجا رہے ہیں اور مرنے والوں کی فائلیں تک انصاف کے مندروں میں دیمک کی خوراک بن کر ختم ہوچکی ہیں، تین دہائیوں سے زائد عرصہ بیت جانے کے باوجود انصاف کے تقاضوں پر لسانیت کا شکنجہ باعث شرم ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ تاریخ کے انمٹ صفحات پر لکھی شہدا پکا قلعہ کی قربانی کسی قیمت پر رائیگاں نہیں جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی انصاف کے پکا قلعہ

پڑھیں:

حیدرآباد: پکا قلعہ کے باہر بچے وبڑے پتنگ کی خریداری میں مصروف ہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-22

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: پکا قلعہ کے باہر بچے وبڑے پتنگ کی خریداری میں مصروف ہیں
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • جماعت ِ اسلامی: تاریخ، تسلسل اور ’’بدل دو نظام‘‘ کا پیغام
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • خیرپور:فنکشنل لیگ کے تحت سانحہ درزا شریف کی 10ویں برسی کا انعقاد
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس بنوانے کی تاریخ میں مزید 2 ماہ کی توسیع
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع