اسحاق ڈار کا ازبک ہم منصب سے رابطہ، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور ، اسلام آباد (آئی ایس پی، نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے ازبک ہم منصب کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ازبکستان کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا، موجودہ علاقائی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان ازبکستان افغانستان اور پاکستان ریلوے لائن منصوبے پر بھی گفتگو کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے اور عالمی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم کے دورہ آذربائیجان پر بھی بات چیت ہوئی۔نائب وزیرا عظم و وزیرخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی حضرت علی ہجویریؒ کے دربار آمد ہوئی۔ڈپٹی پرائم منسٹر نے مزار شریف پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی و دعا کی، نیسپاک نے مزار شریف پر جاری ترقیاتی امور سے آگاہ کیا اور دربار میں حرم نبویؐ کی طرز پر ’’ہائیڈرولک کینوپیز‘‘ کی تنصیب بابت تفصیلات پیش کیں۔نائب وزیراعظم نے تعمیراتی کاموں کی مقررہ ٹائم لائن تک تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ مزار شریف کے سپر سٹرکچر میں معیار اور رفتار کو ہمہ وقت پیش نظر رکھا جائے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں ہائیڈرولک کینوپیز کی تنصیب ایک منفرد اور تاریخ ساز پراجیکٹ ہے، چھتریوں کی پرکیورمنٹ کا جملہ عمل قواعد و ضوابط کے مطابق، میرٹ اور شفافیت کے ساتھ جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔نیسپاک کی جانب سے بتایا گیا کہ داتا دربار مسجد کے صحن میں26 x 26 فٹ کی 20 چھتریاں مکمل طور پر ہائیڈرولک اور آٹو میٹک ہوں گی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
وزیر صحت کی ای زی شفا کے ٹیکنالوجی آفیسر سے ملاقات، ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تبادلہ خیال
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی EZ Shifa کے جیف ٹیکنالوجی آفیسر سے ملاقات ہوئی جس میں ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر صحت نے ڈیجیٹل کلینک کا معائنہ کیا جہاں انہیں مشین کے فیچرز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہیلتھ سیکٹر میں ٹیلی میڈیسن کا نفاذ ایک انقلابی قدم ہے ثابت ہو گا۔ عوام کو ڈاکٹروں اور ادویات کی سہولت ان کے دروازے تک پہنچائیں گے کیونکہ ملک کی بڑی آبادی اسپتالوں تک رسائی کی سکت نہیں رکھتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو فعال بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ 70 فیصد مریض بی ایچ یو کے بجائے بڑے اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔ ٹیلی میڈیسن سے بڑے اسپتالوں کا رش کم اور بنیادی مراکز کو فنکشنل کیا جایے گا۔
مصطفیٰ کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر فرد ٹیکنالوجی سے منسلک ہے لہٰذا صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے۔ اب طبی مشورہ صرف ایک کال کی دوری پر ممکن ہوگا۔ غریب مریض جو اسپتال نہیں جا سکتے، ٹیلی میڈیسن سے استفادہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں تک صحت کی سہولیات ٹیلی میڈیسن سے ممکن ہوں گی۔ ہر شہری کا میڈیکل ریکارڈ قومی شناختی کارڈ سے جوڑا جائے گا۔ ادویہ ساز کمپنیوں کو ادویات کی ترسیل کے لیے فیکٹری آؤٹ لیٹس قائم کرنے دعوت دی جایے گی جبکہ منصوبہ عوامی و نجی شراکت داری کے تحت مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیاں شفاف بولی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی۔