کانگریس صدر نے کہا ہے کہ 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب کیطرح ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر مودی حکومت پر عوام سے وعدہ خلافی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کچھ پرانے اور بڑے وعدوں کے ساتھ ساتھ 2014ء کے عام انتخابات میں کئے گئے اعلانات کی یاد مودی حکومت کو دلائی ہے۔ انہوں نے حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بدحالی ایسی ہے کہ "اچھے دن" ایک "خوفناک خواب" ثابت ہوئے ہیں، 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 26 مئی 2014ء سے آج تک 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی، کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب کی طرح ثابت ہوئے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں نوجوان، کسان، خواتین اور کمزور طبقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کچھ حقائق بھی سامنے رکھے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نوجوانوں کے لئے سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے کروڑوں ملازمتیں غائب کر دی ہیں۔ اسی طرح کسانوں سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ برسر اقتدار ہونے پر آمدنی دوگنی ہوجائے گی، آمدنی تو دوگنی ہوئی نہیں، اوپر سے ربر بلیٹ کھانے پڑے۔ خواتین کے تعلق سے ملکارجن کھڑگے نے لکھا ہے کہ ان کے ریزرویشن پر شرطیں نافذ کر دی گئیں اور ان کی سکیورٹی کو بھی تار تار کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کمزور طبقات اور اقلیت پر خوفناک مظالم ہو رہے ہیں، ان کی حصہ داری ختم کی جا رہی ہے۔ معیشت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر ہے، بے روزگاری کا سیلاب ہے، صارفیت ٹھپ ہے، میک اِن انڈیا فلاپ ہوگیا اور عدم مساوات بھی عروج پر ہے، ہر طرف لوگ پریشان حال ہیں۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آج کے وقت میں جمہوریت کے ہر ستون پر آر ایس ایس کا حملہ، ای ڈی/سی بی آئی کا غلط استعمال ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اداروں کی خود مختاری ختم کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مودی حکومت نے کہا کہ انہوں نے ملک کی

پڑھیں:

ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن پر مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی حمایت کردی

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال کی حمایت کردی۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو ماہانہ وظیفے دینے کا فیصلہ مسترد کردیا

چینیوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف طاقت کا بھرپور استعمال کیا جانا چاہیے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان کے لوگ پاکستان میں آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ خیبرپختونخوا میں حالات انتہائی خراب ہیں اور لوگ گھروں سے باہر نکلنے سے قاصر ہیں۔

مزید پڑھیے: افغان طالبان ہماری تجاویز سے متفق مگر تحریری معاہدہ کرنے پر تیار نہیں، رانا ثنااللہ

پاک افغان کشیدگی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو بات چیت کےذریعےحل کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جے یو آئی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • پنجاب میں اب زمین پر قبضے کا مقدمہ برسوں نہیں چلے گا، 90 دن میں کیس کا فیصلہ ہوگا
  • شہریوں پر بنائے گئے ای چالان کا خاتمہ اور مذکورہ سسٹم کی اصلاحات ضروری ہیں، علامہ مبشر حسن
  • ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن پر مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی حمایت کردی