نریندر مودی نے گزشتہ 11 برسوں میں ملک کی حالت تباہ کردی، ملکارجن کھڑگے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کانگریس صدر نے کہا ہے کہ 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب کیطرح ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر مودی حکومت پر عوام سے وعدہ خلافی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کچھ پرانے اور بڑے وعدوں کے ساتھ ساتھ 2014ء کے عام انتخابات میں کئے گئے اعلانات کی یاد مودی حکومت کو دلائی ہے۔ انہوں نے حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بدحالی ایسی ہے کہ "اچھے دن" ایک "خوفناک خواب" ثابت ہوئے ہیں، 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 26 مئی 2014ء سے آج تک 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی، کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب کی طرح ثابت ہوئے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں نوجوان، کسان، خواتین اور کمزور طبقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کچھ حقائق بھی سامنے رکھے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نوجوانوں کے لئے سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے کروڑوں ملازمتیں غائب کر دی ہیں۔ اسی طرح کسانوں سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ برسر اقتدار ہونے پر آمدنی دوگنی ہوجائے گی، آمدنی تو دوگنی ہوئی نہیں، اوپر سے ربر بلیٹ کھانے پڑے۔ خواتین کے تعلق سے ملکارجن کھڑگے نے لکھا ہے کہ ان کے ریزرویشن پر شرطیں نافذ کر دی گئیں اور ان کی سکیورٹی کو بھی تار تار کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کمزور طبقات اور اقلیت پر خوفناک مظالم ہو رہے ہیں، ان کی حصہ داری ختم کی جا رہی ہے۔ معیشت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر ہے، بے روزگاری کا سیلاب ہے، صارفیت ٹھپ ہے، میک اِن انڈیا فلاپ ہوگیا اور عدم مساوات بھی عروج پر ہے، ہر طرف لوگ پریشان حال ہیں۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آج کے وقت میں جمہوریت کے ہر ستون پر آر ایس ایس کا حملہ، ای ڈی/سی بی آئی کا غلط استعمال ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اداروں کی خود مختاری ختم کر دی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مودی حکومت نے کہا کہ انہوں نے ملک کی
پڑھیں:
صارفین کیلئے بُری خبر؛ یوٹیوب کا اپنا برسوں پرانا فیچر بند کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوٹیوب نے اپنے صارفین کے لیے ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت وہ جلد ہی اپنا مقبول “ٹرینڈنگ” پیج بند کر رہا ہے۔ یہ فیچر 2015 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس پر مختلف زمروں میں ویڈیوز پیش کی جاتی تھیں جیسے کہ “اب کیا چل رہا ہے”، “موسیقی”، “گیمنگ” اور “فلمیں”۔ ان زمروں میں وہ ویڈیوز شامل ہوتی تھیں جو اس وقت سب سے زیادہ دیکھی جا رہی ہوتی تھیں یا تیزی سے مقبول ہو رہی تھیں۔
یوٹیوب کا کہنا ہے کہ جب یہ فیچر متعارف ہوا تھا، تب یہ جاننا نسبتاً آسان تھا کہ کون سی ویڈیوز ٹرینڈ کر رہی ہیں کیونکہ چند مخصوص ویڈیوز ہی ہر جگہ مقبول ہوتی تھیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ناظرین کے ذوق اور کمیونٹیز میں تنوع بڑھا، جس سے مختلف طبقات میں مخصوص رجحانات یعنی “مائیکرو ٹرینڈز” سامنے آنے لگے۔ اسی لیے یوٹیوب نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ ٹرینڈنگ پیج کو ختم کر کے صارفین کو مختلف زمروں کے تحت چارٹس فراہم کرے گا، جن میں ٹرینڈنگ میوزک ویڈیوز، ہفتہ وار پوڈکاسٹ شوز اور فلمی ٹریلرز شامل ہوں گے۔
اس تبدیلی کا مقصد یہ ہے کہ ہر کمیونٹی کو ان کی دلچسپی کے مطابق مقبول مواد تک آسان رسائی حاصل ہو۔ یوٹیوب نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پرسنلائزڈ ریکمنڈیشنز کا سلسلہ جاری رہے گا اور تخلیق کاروں کو اپنے ناظرین کی دلچسپی جاننے کے لیے ضروری ٹولز بھی فراہم کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے 2021 میں یوٹیوب نے اپنی سالانہ “ری وائنڈ” ویڈیو سیریز کو بھی ختم کر دیا تھا، کیونکہ پلیٹ فارم کے مطابق اب ایک ہی ویڈیو کے ذریعے پوری یوٹیوب کمیونٹی کی نمائندگی ممکن نہیں رہی۔