کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی آبائی ریاست گجرات میں بگڑتے بنیادی ڈھانچے اور بار بار پیش آنے والے پل حادثات پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ غیر ملکی دورے کے بعد ان پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جب وہ وطن واپس آ چکے ہیں، تو انہیں ریاست منی پور، پہلگام اور اپنے آبائی ریاست گجرات سمیت دیگر داخلی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیئے۔ نریندر مودی نے حال ہی میں پانچ ممالک، گھانا، ترنیداد و ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا کا دورہ مکمل کیا، جس کے دوران وہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیریو میں 17ویں برکس سربراہی اجلاس میں بھی شریک ہوئے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک طنزیہ پوسٹ میں لکھا "ہندوستان اپنے انتہائی اعلیٰ درجے کا بار بار غیر ملکی سفر کرنے والے وزیراعظم کا خیرمقدم کرتا ہے، جو شاید اگلی غیر ملکی پرواز سے پہلے تین ہفتے ملک میں قیام کریں گے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب جب وہ ملک میں موجود ہیں، تو انہیں منی پور جانے کا وقت نکال لینا چاہیئے، جہاں لوگ گزشتہ دو برس سے ان کے دورے کے منتظر ہیں۔ ساتھ ہی انہیں پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی جانچ بھی کرنی چاہیئے، جن کے مجرم ابھی تک قانون کے شکنجے میں نہیں آئے۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی آبائی ریاست گجرات میں بگڑتے بنیادی ڈھانچے اور بار بار پیش آنے والے پل حادثات پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔ اس کے علاوہ، وہ اگر چاہیں تو سیلاب سے متاثرہ ہماچل پردیش کے لئے فوری امدادی رقم جاری کر سکتے ہیں۔

جے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو جی ایس ٹی میں جامع اصلاحات کی طرف بڑھنا چاہیے، تاکہ عام صارفین کو راحت ملے اور صرف بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے بجائے دیگر نجی سرمایہ کاروں کو بھی حوصلہ ملے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کو چاہیئے کہ وہ پارلیمنٹ کے 21 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس کا ایجنڈا طے کرنے کے لئے ایک آل پارٹی میٹنگ کی صدارت بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل جمہوریت کو تقویت دے گا اور حکومت و حزب اختلاف کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی دوروں سے زیادہ اہم ملک کے اندر کے سلگتے مسائل ہیں، جن پر وزیر اعظم کو فوری توجہ دینی چاہیئے، تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: توجہ دینی چاہیئے نے کہا کہ

پڑھیں:

انڈیکس 10.18 فیصد اضافے سے 1421 پوائنٹس بڑھ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میںپیر کے روز کاروباری ہفتے کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا، جہاں بینچ مارک KSE-100 انڈیکس 1.08 فیصد اضافے سے1421پوائنٹس بڑھ گیا، اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 133,862 پوائنٹس کی سطح پر بھی پہنچ گیاتھا تاہم کاروبار کے اختتام پرتیزی کی شدت میں معمولی کمی آئی۔تجزیہ کاروں نے اس مثبت رجحان کو پالیسی کی ممکنہ وضاحت اور بہتری کی جانب بڑھتے ہوئے معاشی اشاریوں کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد سے منسوب کیا ہے۔مہنگائی میں کمی، بجلی کے نرخوں میں کمی، اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی نے انڈیکس کے مسلسل اضافے کو سہارا دیا۔ سرمایہ کاروں نیبہتر کارکردگی کی توقعات پر اپنارخ اسٹاک مارکیٹ کی طرف موڑا ہے۔ماہر معیشت کیپٹن عبدالرشید ابڑو کے مطابق کم ہوتی مہنگائی، مالیاتی نظم و ضبط، مستحکم بیرونی کھاتوں اور ساختی اصلاحات پر توجہ کے نتیجے میں مانیٹری پالیسی میں نرمی کا تسلسل حصص بازار کی توجہ کا مرکز بنے رہنے میں معاون ہو گا جبکہ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مارکیٹ اب تیزی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جس کی خصوصیات میں ریٹیل سرمایہ کاروں کی بڑھتی شرکت، تجارتی حجم میں اضافہ، اور تمام شعبوں میں وسیع پیمانے پر منافع شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کسی بڑے سرپرائز کے بغیر فنانس ایکٹ 26-2025 کی منظوری خطے میں جغرافیائی سیاسی استحکام، گردشی قرض کے مسئلے کے حل کی امید اور امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کے امکانات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا ہے تاہم ریٹیل سرمایہ کاروں کو طویل مدتی سرمایہ کاری پر توجہ دینی چاہیے، اپنے رسک کی برداشت کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں اور قلیل مدتی اتار چڑھاؤ پر زیادہ ردعمل سے گریز کرنا چاہیے۔پیر کو شیئرز مارکیٹ میں کاروباری حجم گزشتہ کاروباری روز جمعہ کی نسبت 25.48فیصد زائد رہا۔جبکہ مارکیٹ سرمائے میں196ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست اتراکھنڈ میں دینی مدارس کے خلاف کارروائی جاری، 17 مدارس سیل
  • عورت کو اتنا خود مختار بنانا چاہیئے کہ وہ مرد کے چلے جانے کے بعد بھی زندگی گزار سکے، احسن خان
  • جنگ رکوانے کے ٹرمپ کے دعویٰ کا جواب دینا مودی کی ذمہ داری ہے، کانگریس
  • گورنر سندھ کا سانحہ لیاری کے متاثرین کو 80، 80 گز کے پلاٹ دینے کا اعلان
  • مودی بھارت کی تاریخ کے بدترین وزیرِاعظم قرار
  • کانگریس رہنما مانی شنکر آئر نے مودی کو بھارت کی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار دیدیا
  • بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم  قرار
  • انڈیکس 10.18 فیصد اضافے سے 1421 پوائنٹس بڑھ گیا
  • کراچی سے ٹیکس لیا جاتا ہے تو اس کے مسائل حل کرنے پر بھی توجہ دی جائے، ریحام خان