نریندر مودی کو اب منی پور اور دیگر داخلی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیئے، جے رام رمیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی آبائی ریاست گجرات میں بگڑتے بنیادی ڈھانچے اور بار بار پیش آنے والے پل حادثات پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ غیر ملکی دورے کے بعد ان پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جب وہ وطن واپس آ چکے ہیں، تو انہیں ریاست منی پور، پہلگام اور اپنے آبائی ریاست گجرات سمیت دیگر داخلی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیئے۔ نریندر مودی نے حال ہی میں پانچ ممالک، گھانا، ترنیداد و ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا کا دورہ مکمل کیا، جس کے دوران وہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیریو میں 17ویں برکس سربراہی اجلاس میں بھی شریک ہوئے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک طنزیہ پوسٹ میں لکھا "ہندوستان اپنے انتہائی اعلیٰ درجے کا بار بار غیر ملکی سفر کرنے والے وزیراعظم کا خیرمقدم کرتا ہے، جو شاید اگلی غیر ملکی پرواز سے پہلے تین ہفتے ملک میں قیام کریں گے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جب وہ ملک میں موجود ہیں، تو انہیں منی پور جانے کا وقت نکال لینا چاہیئے، جہاں لوگ گزشتہ دو برس سے ان کے دورے کے منتظر ہیں۔ ساتھ ہی انہیں پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی جانچ بھی کرنی چاہیئے، جن کے مجرم ابھی تک قانون کے شکنجے میں نہیں آئے۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی آبائی ریاست گجرات میں بگڑتے بنیادی ڈھانچے اور بار بار پیش آنے والے پل حادثات پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔ اس کے علاوہ، وہ اگر چاہیں تو سیلاب سے متاثرہ ہماچل پردیش کے لئے فوری امدادی رقم جاری کر سکتے ہیں۔
جے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو جی ایس ٹی میں جامع اصلاحات کی طرف بڑھنا چاہیے، تاکہ عام صارفین کو راحت ملے اور صرف بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے بجائے دیگر نجی سرمایہ کاروں کو بھی حوصلہ ملے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کو چاہیئے کہ وہ پارلیمنٹ کے 21 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس کا ایجنڈا طے کرنے کے لئے ایک آل پارٹی میٹنگ کی صدارت بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل جمہوریت کو تقویت دے گا اور حکومت و حزب اختلاف کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی دوروں سے زیادہ اہم ملک کے اندر کے سلگتے مسائل ہیں، جن پر وزیر اعظم کو فوری توجہ دینی چاہیئے، تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: توجہ دینی چاہیئے نے کہا کہ
پڑھیں:
بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔